آج میاں نواز شریف نے کس مشہور فلم کا ذکر کیا؟نوازشریف کی پوری زندگی کس چیزپر مبنی ہے؟علامہ صاحب میں ایسا کون سا جادو ہے جس نے زرداری صاحب اور خان صاحب دونوں کو موم کر لیا؟جاوید چودھری کاتجزیہ

16  جنوری‬‮  2018

خواتین وحضرات ۔۔ آج میاں نواز شریف نے نیب کورٹ کے سامنے اپنی تیرہویں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک فلم کا ذکر کیا ،وہ فلم کون سی تھی‘ یہ میاں نواز شریف کو یاد ہے اور نہ ہی عوام کو ۔۔لیکن انڈیا کی ایک بہت ہی مشہور فلم تھی گجنی‘ یہ پورے ملک کو یاد ہے (اس) فلم کا ہیرو ’’شارٹ ٹرم میموری لاس‘‘ کا شکار تھا‘ وہ ہر بات چند منٹ بعد بھول جاتا ہے اور وہ (اس) بات کو یاد رکھنے کیلئے اپنی جیب میں تصویریں رکھتا تھا‘ ہمارے سیاستدان بھی گجنی کے ہیرو ہیں ۔۔لیکن یہ (فل) کی بجائے ہاف شارٹ ٹرم میموری لاس کا شکار ہیں‘

یہ ہر وہ بات جلد بھول جاتے ہیں جو ۔۔ان کے مفاد کے خلاف ہوتی ہے اور یہ ہر وہ بات آخری سانس تک یاد رکھتے ہیں جو ۔۔ان کے لئے فائدہ مند ہوتی ہے‘ میاں نواز شریف کی پوری زندگی ۔۔اس ہاف میموری لاس پر مبنی ہے‘ صدر غلام اسحاق خان نے 1990ء میں کرپشن کے الزامات پر بے نظیر بھٹو کی حکومت ختم کی‘ میاں صاحب نے صدر کے اقدام کی تعریف کی‘ (اسی) صدر نے انیس سو ترانوے میں (انہی) الزامات میں میاں صاحب کی حکومت ختم کی‘ میاں صاحب نے فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا‘فاروق احمدلغاری نے 1996ء میں بے نظیر بھٹو کی حکومت ختم کی‘ وہ اچھے تھے‘ وہی فاروق لغاری میاں صاحب سے الجھ پڑے وہ برے ہو گئے‘ آپ کسی دن میاں صاحب کی پوری فلم دیکھ لیں‘ آپ کو محسوس ہو گا جہاں جہاں میاں صاحب کو فائدہ ہوتا رہا وہ فلم ٹھیک ٹھاک چلتی رہی اور جہاں نقصان ہوا وہ فلم فلاپ ہو گئی‘ وہ میاں صاحب جو آج اپنے کیس کے بارے میں کہتے ہیں( سمجھ نہیں آتی یہ کیس کیا ہے) یہ یوسف رضا گیلانی کے کیس کے بارے میں کہتے تھے (استعفیٰ دو‘ گھر جاؤ‘ ووٹ لو) پرانی فلمیں کیوں اچھی تھیں اور نئی فلم کیوں فلاپ ہے شاید پرانی فلموں کے ہیرو میاں صاحب خود ہوتے تھے چنانچہ وہ بہت اچھی چلتی تھیں اور یہ کیونکہ آج کی فلم کے ولن ہیں چنانچہ یہ فلم زبردستی چلائی جا رہی ہے۔ فلم آج بھی اچھی ہے‘ بس میاں صاحب کا وقت اچھا نہیں چل رہا‘ یہ وقت بدل گیا تو میا ں صاحب ۔۔انہی ڈائریکٹروں کی فلموں کو پسند کرنا شروع کر دیں گے۔

ہم آج کے موضوع کی طرف آتے ہیں ( عمران خان/ زرداری/ طاہر القادری) کل کی تحریک کامیاب ہو یا نہ ہو لیکن علامہ طاہر القادری داد کے مستحق ہیں‘ یہ آصف علی زرداری اور عمران خان دونوں کو ایک کنٹینر پر چڑھانے میں کامیاب ہو گئے‘ علامہ صاحب میں ایسا کون سا جادو ہے جس نے زرداری صاحب اور خان صاحب دونوں کو موم کر لیا‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہو گا جبکہ کیا بلوچستان کے بعد پنجاب کی باری ہے‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…