’’کس نے برمی مسلمانوں کی کتنی مدد کی؟‘‘ اقرار الحسن اور وقار ذکا کے درمیان جھگڑا عروج پر

21  ستمبر‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) برما میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی عروج پر ہے اور عالم اسلام کی بڑی تعداد بے حسی سے اس کا مظاہرہ دیکھ رہی ہے۔ ایسے حالات میں پاکستان کے چند اینکرحضرات یہ بحث شروع کئے ہوئے ہیں کہ ان میں سے کس نے روہنگیا مسلمانوں کی زیادہ یا عملی مدد کی اور کون کراچی میں بیٹھ کر ہی

ٹی وی چینل کیلئے ریکارڈنگ کرتا رہا۔تفصیلات کے مطابق روہنگیا مسلمانوں کی مدد کو لے کر نامور اینکر پرسن اقرار الحسن اور وقار ذکا کے مابین نوک جھوک ، زبانی کلامی جھگڑے تک جا پہنچی۔ اقرار الحسن کے ایک فین کی ٹویٹ سے معاملہ شروع ہوا جس میں فین نے اینکر پرسن کو توجہ دلائی کہ وقار ذکا انہیں برا بھلا کہہ رہا ہے۔ جواب میں اقرار الحسن نے اپنےفین سے کہا کہ وہ وقار ذکا کی عزت کرتے ہیں اس لیے کوئی جواب نہیں دیں گے، جو بھی ہے وقار ذکا ان کے سینئر ہیں اس لیے وہ دعا گو ہیں کہ اللہ وقار ذکا کو انسانیت کی مزید خدمت کا موقع دے۔اقرا ر الحسن نے اپنی ٹویٹ کی تو وقار ذکا نے جواب میں ایک اور ٹویٹ کر دی اور کہا کہ اقرارالحسن نے انہیں سمجھنے میں غلطی کی ہے، وہ اقرار الحسن کو اپنی پیروی پر سراہتے ہیں لیکن ساتھ ہی درخواست بھی کرتے ہیں کہ وہ صرف رپورٹنگ کرنے کی بجائے روہنگیا مسلمانوں کی عملی مدد کریں۔مذکورہ ٹویٹ کے بعد دونوں اپنی اپنی صفائیاں پیش کرنے لگے اورایک دوسرے پر کیچڑ بھی اچھالنے کی کوشش کرتے رہے ۔ اس بحث کے دوران وقار ذکا نے تو یہ تک بھی کہہ دیا کہ اقرار الحسن کبھی برما گئے ہی نہیں بلکہ کراچی میں ہی بیٹھ کر اپنے پروگرام کی ریکارڈنگ کر ر ہے ہیں۔ مذکورہ بحث کا اختتام اس بات پر ہوا کہ دونوں مل کر بیٹھیں گے اور پھر معاملات کو حل کیا جائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…