نوازشریف کی گرفتاری،بیگم کلثوم نواز اور مریم نواز کبھی بھی شہباز شریف کی حاکمیت کو تسلیم نہیں کریں گی،اہم سیاسی شخصیت کے حیرت انگیزانکشافات

20  اگست‬‮  2017

کراچی (این این آئی) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کے فیصلے کے بعد حالات یہ بتارہے ہیں کہ نیب ریفرنس میں نواز شریف جلد گرفتار ہونے کے ساتھ ساتھ سیاست سے مکمل طور پر آؤٹ ہوجائیں گے۔ شریف خاندان میں اختلافات کی خبریں زیر گردش ہیں لیکن بیگم کلثوم نواز اور مریم نواز کبھی بھی شہباز شریف اور ان کی فیملی کی مسلم لیگ میں حاکمیت کو تسلیم نہیں کریں گی، نواز شریف کو سپریم کورٹ سے کم سزا ہوئی ہے۔

نواز شریف نے اداروں سے ٹکراؤ کی پالیسی اختیار کررکھی ہے۔ اس پالیسی سے جمہوریت کو تو نہیں بلکہ انہیں خود نقصان ہوگا۔ اب ملک میں سیاسی اتحاد بننے کا موسم شروع ہوچکا ہے۔ اس موسم میں مختلف پرندے اپنے گھونسلوں کو تبدیل کریں گے اور نئے گھرانے تلاش کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو مقامی ہوٹل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر عوامی مسلم لیگ سندھ کے صدر سید ریحان شاہ اور دیگر بھی موجود تھے۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ چوہدری نثار کی پریس کانفرنس سے کوئی نئی بات نہیں نکلی ہے۔ اس وقت پرویز رشید چوہدری نثار پر حاوی ہوگئے ہیں۔ چوہدری نثار نے اپنے اختلاف کی وجہ تو نہیں بتائی، وہ پکے مسلم لیگی ہیں۔ حالات کچھ بھی ہوں، وہ پارٹی تبدیل نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ادارے اس بات کو مانتے ہیں کہ چوہدری نثار ڈان لیکس میں ملوث نہیں ہیں۔ ڈان لیکس کی رپورٹ منظر عام پر آنی چاہئے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو ان کے مشیروں نے آج اس مقام تک پہنچایا ہے۔ نواز شریف اب بھی سمجھ نہیں آرہی ہے۔ وہ اب بھی ٹکراؤ کی پالیسی پر گامزن ہیں۔ نواز شریف کو سمجھنا چاہئے اور اپنے سیاسی مشیروں کو تبدیل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن وامان حکومت کی وجہ سے نہیں بلکہ فوج اور سیکورٹی اداروں کی وجہ سے قائم ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج نواز شریف شاہد خاقان عباسی پر اعتبار کررہے ہیں۔

کل وہ اگر ان کا کوئی کام نہیں کریں گے تو وہ اس کو بھی اسکرین سے آؤٹ کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے فیصلے کے بعد ملک میں احتساب کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ جس جس نے کرپشن کی ہے، سب کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا سیاسی مستقبل تاریک ہوگیا ہے۔ جلد وہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں عمران خان کے ساتھ ہوں۔ عام انتخابات سے قبل سیاسی اتحادوں کا بننا ایک فطری عمل ہے۔ اب سیاسی پنچھی اپنے گھونسلے تبدیل کریں گے اور نئے گھرانے تلاش کریں گے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…