کیا آپ جانتے ہیں کہ جاپانی پاکستانیوں کی حد سے زیادہ عزت کیوں کرتے ہیں ؟ اس کے پیچھے کیا راز پوشیدہ ہے ؟ 

24  جولائی  2017

اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) جاپانی سب سے زیادہ عزت پاکستانیوں کی کرتے ہیں, بزنس کمیونٹی میں بھی وہاں پاکستانی تاجروں کو خاص اہمیت دی جاتی ہے,پاکستانی تاجر وہاں استعمال شدہ گاڑیوں کے سب بڑے خریدار ہیں اور ان کی بہت بہترین ساکھ ہے اس کاروبار میں, ہر نیلامی میں پاکستانی شامل ہوتے ہیں اور پاکستانیوں کو بغیر زر ضمانت بولی میں حصہ لینے کی اجازت ہے

کیونکہ پاکستانی زبان کے پکے مانے جاتے ہیں,اب کچھ اس بارے اوریا مقبول جان کی زبانی, جب جاپان میں سونامی آیا۔ دنیا کے ہر ترقی یافتہ اور غیر ترقی یافتہ ممالک نے اپنے شہریوں کو واپس بلا لیا۔ یہاں تک کہ بنگلہ دیش نے بھی دو جہاز بھیجے اور اپنے شہریوں کو لے گیا‘ لیکن آفت کی اس گھڑی میں پاکستانی وہ واحد قوم تھی جو تھویاما کے برف پوش علاقوں اور ٹوکیو کی گنجان آباد بستیوں سے دیوانہ وار سامانِ خورو نوش لے کر سونامی کے علاقوں میں جا پہنچے۔ جاپانی گرم گرم کھانا پسند کرتے ہیں۔ وہ حیران رہ گئے‘ یہ کیسی قوم ہے‘ اپنے ساتھ کھانا پکانے کا سامان لے کر آئی ہے اور ہمیں گرم گرم کھانا پکا کر کھلا رہی ہے!وہ جگہیں جہاں ان کا ایٹمی ری ایکٹر تباہ ہوا تھا اور جاپانی بھی تابکاری کے ڈر سے نہیں جاتے تھے‘ پاکستانی وہاں بھی جا پہنچے۔ حیرت کی بات یہ کہ یہ لوگ جب وہاں گئے تو ان میں کوئی کسی جماعت یا مذہبی گروہ کا علمبردار بن کر نہیں بلکہ پاکستانی بن کر گیا۔ جاپان کے وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار پاکستانیوں کے کیمپوں میں جا کر تصویریں بناتے کیونکہ ”این ایچ کے‘‘ نے پاکستانیوں پر سونامی کے سلسلے میں امدادی کارروائیوں پر ڈاکومنٹری بنائی تھی ۔

جس رات یہ ڈاکومنٹری چلی‘ پاکستانی بتاتے ہیں کہ اگلے روز ان کے جاپانی دوست اور ساتھ کام کرنے والے انہیں دیکھتے ہی جھک جاتے‘ آنکھ میں آنسو بھر لاتے اور صرف اتنا کہتے یہ قوم آپ کا شکریہ کیسے ادا کرے گی۔ان کے دل میں پاکستانیوں کی عزت تو پہلے ہی تھی۔ اس کا صرف ایک واقعہ بیان کرتا ہوں۔ سلمان رشدی کی کتاب کا ترجمہ جاپان کی ایک پروفیسر نے کیا، اس کی تقریب رونمائی تھی۔ چند پاکستانی اس تقریب میں گئے اور کہا کہ

اس کتاب سے ہمارے اور پوری امت مسلمہ کے دل دکھے ہیں۔ پولیس نے نہ صرف اس تقریب کو روکا بلکہ جاپان کے تمام بک سٹالوں سے وہ کتاب اٹھا دی۔ آج بھی وہ پاکستانیوں سے یہ سوال ضرور پوچھتے ہیں کہ وہ کتاب کہیں نظر تو نہیں آئی؟,,,,,,,پاکستان کی عزت کریں پاکستانی ہونے پر فخر کریں,مسائل ہر ملک میں ہیں لیکن اس کے لیے اپنے وطن پر انگلی مت اٹھائیں,شکریہ

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…