لندن ٹاور میں خوفناک آتشزدگی ، مسلمانوں کا ایسا تاریخی کردار کہ پوری دنیا میں دھوم مچ گئی

15  جون‬‮  2017

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی اخبار انڈیپنڈنٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ لندن میں 24 منزلہ رہائشی عمارت گرینفل ٹاور میں آگ لگنے کے بعد بجنے والے فائر الارم سے بہت ہی کم رہائشیوں کی آنکھ کھلی جبکہ سحری کی تیاریوں میں مصروف مسلمان ہی تھے جنہوں نے دیگر لوگوں کو سب سے پہلے آگ لگنے کی خبر دی۔حادثے کے بعد بحفاظت محفوظ مقام پر پہنچنے والے رہائشیوں نے بتایا کہ ان کی آنکھ فائر الارم کی آواز سے نہیں کھلی بلکہ انہیں عمارت میں رہنے والے دیگر افراد نے دروازہ بجا کر جگایا جو ممکنہ طور پر مسلمان تھے کیوں کہ رات کے اس پہر مسلمان سحری کے لیے جاگ رہے ہوتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق مسلمانوں نے نہ صرف عمارت میں موجود افراد کو آگ کی اطلاع دی بلکہ انہوں نے لوگوں کو بحفاظت باہر نکالنے میں بھی مدد کی۔33سالہ رہائشی آندرے باروسو نے انڈیپنڈنٹ کو بتایا کہ لوگوں کو عمارت سے باہر نکالنے میں مسلم برادری نے انتہائی اہم کردار ادا کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ میں نے جن لوگوں کو مدد کرتے دیکھا ان میں سے زیادہ تر مسلمان تھے جو لوگوں کو کھانا اور کپڑے بھی فراہم کررہے تھے۔واضح رہے کہ گرینفل ٹاور میں آگ رات کو تقریبا دو سے ڈھائی بجے کے درمیان لگی جب اکثر لوگ سو چکے ہوتے ہیں تاہم چونکہ رمضان کا مہینہ چل رہا ہے لہذا مسلمان خاندان سحری کی تیاریوں کی وجہ سے جاگ رہے تھے۔ واضح رہے کہ دو روز قبل لندن میں 24 منزلہ رہائشی عمارت میں اچانک بھڑکنے والی آگ کے نتیجے میں 12افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، جب کہ شاہدین کا کہنا ہے کہ سحری کے لیے اٹھنے والے مسلمانوں نے متعدد افراد کی جان بچائی۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…