’’مجھے موذن کہیں یا خطیب ، مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا ‘‘

13  مارچ‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ کسی بے گناہ پر الزام نہیں لگنا چاہئے۔ انہوں نے ہدایت کی ایف آئی آر میں جو لوگ نامزد ہیں وہ پاکستان سے بھاگنے نہ پائیں۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ علماء کرام، صحافی اور سول سوسائٹی ان کے حق میں سوشل میڈیا پر کسی قسم کی کوئی مہم نہ چلائے، کوئی انہیں موذن کہے یا خطیب اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

ہم نے حلف اٹھایا ہے کہ میں قانون اور انصاف کے مطابق فیصلہ کریں گے۔انہوں نے ریمارکس دیئے کہ منفی پروپیگنڈا کرنے والے اپنا کام جاری رکھیں بلکہ ان کا ٹرائل قذافی اسٹیڈیم میں کریں۔ آخری فیصلہ لکھنے کیلئے علما، صحافیوں، وکلا اور نقادوں سے بھی رائے لی جائے گی۔ فیصلے میں تحریر ہو گا کہ اینکرز اور ٹی وی چینلز آرٹیکل 19 پر عمل کرنے کے پابند ہوں گے۔ مقدمے کی سماعت 17 مارچ کو پھر ہو گی۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…