’’سوات کے پہاڑوں سے انتہائی قدیم اور پراسرار قلعہ دریافت ‘‘ یہ قلعہ کس نے بنایا تھا ؟ مقامی لوگ اس قلعے کے بارے میں کیا کہتے ہیں ؟

14  جنوری‬‮  2017

مینگورہ، سوات(مانیٹرنگ ڈیسک)تحصیل بری کورٹ کے دادہارا پہاڑوں میں نویں صدی کا ایک قلعہ دریافت ہوا ہے جس پر ماہرین آثار قدیمہ نے حکومت سے اس کی حفاظت کا مطالبہ کردیا، یہ قلعہ بھی ہندویونانی تہذیب کے دوران بنائے گئے قلعوں کے سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔ ایکسپریس ٹربیون کے مطابق مقامی ماہرآثار قدیمہ امجدعلی نے کہاکہ یہ قلعہ ایک بڑے علاقے پر محیط ہے لیکن بدقسمتی سے عدم توجہی اور غیرقانونی کھدائی کی وجہ سے قدیم محل تباہ ہوگیا، اس قلعے کی بلندی سے ایک گارڈپورے لوئر سوات پرنظررکھ سکتاہے ، صرف لوئرسوات ہی نہیں بلکہ مالاکنڈ پاس، تھانہ ایریا، دیر کے کچھ علاقے اور ضلع بونیربھی یہاں سے دکھائی دیتاہے ۔ اس قلعے کا دورہ کرنیوالے ثقافتی کارکن انور انجم نے بتایاکہ قلعے کے گرداونچی نیچی جگہیں ہیں ، صدیاں پہلے معماروں کو یہ قلعہ تعمیر کرنے میں مشکلات کاسامنا رہاہوگا، ہندویونانی تہذیب کے زوال کے دنوں میں یہ قلعہ سٹریٹجک پوسٹ کے طورپر استعمال ہوتارہا جسے بعدازاں غوری اور غزنوی قبائل نے بھی استعمال کیا۔اب بھی قلعے کی کچھ بیرونی دیواریں دیکھی جاسکتی ہیں لیکن زیادہ تر مقامی لوگوں اور غیرقانونی کھدائی نے تباہ کردی ہیں، مقامی انتظامیہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ قلعے کو اپنی تحویل میں لیں اور اسے بچائیں۔بری کوٹ کے ایک مقامی شہری تاجدارعالم نے بتایاکہ مقامی لوگ اس قلعے کی تاریخی اہمیت سے ناواقف ہیں اور اس کی تباہی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کیونکہ مقامی لوگوں کایقین ہے کہ اس قلعے کا تعلق کافروں سے ہے ۔ سوات میں ماہرین آثارقدیمہ نے بتایاکہ یہاں چھ بڑے قلعے ہیں اورہندویونانی دورمیں سوات، دیر اور بونیر کی حفاظت کیلئے 30کے قریب اونچے اونچے مینار بنائے گئے ہیں جس میں سے زیادہ تر دریائے سوات کے گردونواح میں بنائے گئے تاکہ علاقے پر نظررکھ سکیں۔خیبرپختونخواڈائریکٹوریت برائے آثارقدیمہ اور میوزیم کے ڈائریکٹر ڈاکٹرعبدالصمد خان نے بتایاکہ حالیہ دونوں میںسوات میں دریافت ہونیوالے تاریخی قلعے کی دیکھ بھال اور حفاظت کیلئے اہم اقدامات کرلیے گئے ہیں جبکہ سوات میوزیم کے حکام کو جلدازجلد موقع پر جانے اور رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی گئی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…