مشرقی یوکیرین میں بھاری اسلحہ کو استعمال نہ کرنے کا فیصلہ

23  فروری‬‮  2015

انسدادِ دہشت گردی مرکز کے ترجمان اینڈری لیسکنو کا کہنا ہے کہ منسک مطابقت پر عمل درآمد کے کنڑول اور رابطہ منصوبے کے دائرہ کار میں حکومتی قوتوں کے بھاری اسلحہ کو محاذوں سے پیچھے ہٹانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے

مشرقی یوکیرین میں روسی نواز گروہوں اور حکومتی قوتوں کے درمیان فائر بندی کے معاہدے کے دائرہ کار میں فریقین نے بھاری اسلحہ کے استعمال سے گریز کرنے کے عملی منصوبے پر مصالحت قائم کر لی ہے۔
انسدادِ دہشت گردی مرکز کے ترجمان اینڈری لیسکنو کا کہنا ہے کہ منسک مطابقت پر عمل درآمد کے کنڑول اور رابطہ منصوبے کے دائرہ کار میں حکومتی قوتوں کے بھاری اسلحہ کو محاذوں سے پیچھے ہٹانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ علیحدگی پسندوں کے گزشتہ 24 گھنٹوں میں حملوں میں ایک یوکیرینی فوجی ہلاک جبکہ تین زخمی ہو گئے ہیں۔
روسی نواز گروہوں کی طرف سے قائم کردہ “دوہنسک عوامی جمہوریہ” کے دفتر ِ دفاع کے عہدیدار ایڈورڈ باسورین نے اس بات کی ضرورت پر زور دیا ہے کہ ملکی قوتوں کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کی رو سے 22 تا 7 مارچ بھاری اسلحہ کو جنگی محاذوں سے پیچھے ہٹانا لازمی ہے۔
واضح رہے کہ جرمنی، فرانس، روس اور یوکیرین کے سربراہان کے درمیان بیلا رس کے دارالحکومت منسک میں 12 فروری کو ہونے والے مذاکرات میں قائم ہونے والی مصالحت کی رو سے یوکیرینی سرکاری قوتوں اور اس ملک کے روسی نواز شہریوں کے درمیان فائر بندی کے اطلاق پر عمل درآمد کو 15 فروری سے لاگو کر دیا گیا تھا، علاوہ ازیں فریقین کے درمیان یرغمالیوں کے تبادلے ، بھاری اسلحہ کو جنگی محاذوں سے ہٹانے اور تیس کلو میٹر طویل ایک سیکورٹی زون کی تشکیل پر اتفاقِ رائے قائم ہو گیا تھا۔

 
 
 



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…