’’پاکستان کو بھی ایک پاگل کی ضرورت ہے‘‘ ’’امریکہ کو ایک دشت اور ایک صحر سے دنیا کی عظیم ترین طاقت مجھ جیسے پاگلوں نے بنایا ہے‘‘آپ جیسے عقلمندوں نے نہیں۔ عقلمندی حکمران رہتی تو پیراشوٹ سے پہلی چھلانگ کوئی نہیں لگاتا۔ پہلی چھلانگ ہمیشہ کوئی پاگل ہی لگایا کرتا ہے اور پھر دوسروں کو بھی پاگل پن سے پیار ہو جاتا ہے۔

18  جولائی  2018

’’پاکستان کو بھی ایک پاگل کی ضرورت ہے‘‘ ’’امریکہ کو ایک دشت اور ایک صحر سے دنیا کی عظیم ترین طاقت مجھ جیسے پاگلوں نے بنایا ہے‘‘آپ جیسے عقلمندوں نے نہیں۔ عقلمندی حکمران رہتی تو پیراشوٹ سے پہلی چھلانگ کوئی نہیں لگاتا۔ پہلی چھلانگ ہمیشہ کوئی پاگل ہی لگایا کرتا ہے اور پھر دوسروں کو بھی پاگل پن سے پیار ہو جاتا ہے۔

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)غلام اکبر پاکستانی صحافت کا ایک نہایت اعلی ستارہ ، وہ اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں کہ مجھے 1986کا زمانہ یاد آرہا ہے۔ میں ان دنوں امریکہ گیا ہوا تھا۔ گوربا چوف اور ریگن کے درمیان شروع ہونیوالی’’گرمجوشی‘‘کے ایام تھے۔ شکاگو میں دنیا کی سب سے بلند عمارت تعمیر ہو چکی تھی… Continue 23reading ’’پاکستان کو بھی ایک پاگل کی ضرورت ہے‘‘ ’’امریکہ کو ایک دشت اور ایک صحر سے دنیا کی عظیم ترین طاقت مجھ جیسے پاگلوں نے بنایا ہے‘‘آپ جیسے عقلمندوں نے نہیں۔ عقلمندی حکمران رہتی تو پیراشوٹ سے پہلی چھلانگ کوئی نہیں لگاتا۔ پہلی چھلانگ ہمیشہ کوئی پاگل ہی لگایا کرتا ہے اور پھر دوسروں کو بھی پاگل پن سے پیار ہو جاتا ہے۔

’’پاگل پن‘‘

17  جولائی  2018

’’پاگل پن‘‘

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)غلام اکبر پاکستانی صحافت کا ایک نہایت اعلی ستارہ ، وہ اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں کہ مجھے 1986کا زمانہ یاد آرہا ہے۔ میں ان دنوں امریکہ گیا ہوا تھا۔ گوربا چوف اور ریگن کے درمیان شروع ہونیوالی’’گرمجوشی‘‘کے ایام تھے۔ شکاگو میں دنیا کی سب سے بلند عمارت تعمیر ہو چکی تھی… Continue 23reading ’’پاگل پن‘‘