دھونی کے دستانوں پر فوج کے نشان کا تنازعہ بڑھ گیا،بھارتی ٹیم ورلڈ کپ چھوڑ کر واپس آ جائے، سنیل گواسکر،دھماکہ خیز اعلان

8  جون‬‮  2019

لندن (آن لائن) بھارتی سابق سٹار کرکٹر سنیل گواسکر نے بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق اور وکٹ کیپر کپتان ایم ایس دھونی کی جانب سے فوج کے نشان والے دستانے پہننے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیپر کا اصل کام گیند پکڑنا ہے اور دیکھنا بھی یہی ہے کہ دھونی یہ کام کر پاتے ہیں یا نہیں اگر نہیں کر پاتے تو بھارتی ٹیم کو ورلڈ کپ سے واپس آ جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اس سے فرق نہیں پڑتا کہ دستانے پر کیا نشان ہے اصل چیز اچھا کھیل ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا ہر بات کو نیشنلزم پر لے آتا ہے۔ واضح رہے کہ سابق کپتان نے جنوبی افریقہکے خلاف کھیلے گئے میچ میں جو گلووز استعمال کیے تھے ان پر بھارتی فوج کا نشان بنا ہوا تھا۔ کپتان نے جنوبیافریقہ کے خلاف میچ میں متنازعہ گلوز استعمال کیے تھے جس پر   آئی سی سی نے ایکشن لیتے ہوئے انہیں اس حرکت سے باز رہنے کیلئے کہا جواب میں بھارتی بورڈ نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اعتراض مسترد کردیا تھا۔بھارتی بورڈ کے ایک عہدے دار ونود رائے کا کہنا ہے کہ دھونی کے گلوز پر نشان آرمی کا ہے اور نہ ہی اس کا کمرشل مقصد کے لیے استعمال کیا گیا ہے تاہم گزشتہ روز  آئی سی سی نے  اپنے ایک بیان میں  یہ واضح کردیا کہ قواعد و ضوابط کے تحت مذہبی، سیاسی اور لسانی تعصب کو ہوا دینے والی چیزوں کا کٹ، بیٹ اور گلوز پر استعمال نہیں کیاجاسکتا۔ آئی سی سی کا واضح موقف سامنے  آنے  کے بعد دھونی نے بی سی سی ا آئی حکام کو بتا دیا ہے کہ وہ اس تنازع کو مزید ہوا نہیں دینا چاہتے اور قواعد و ضوابط کی پابندی کریں گے۔دوسری جانب پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے قومی کرکٹ ٹیم کوبھارت کیخلاف میچ میں کسی بھی قسم کی سیاسی حرکت سے گریز کرنے کی تلقین کردی ہے، قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کو صرف کھیل پر توجہ مرکوز رکھنے، بھارتی کرکٹ ٹیم کے سیاسی حربوں پر توجہ نہ دینے کی ہدایت کی ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…