انگلینڈ کے خلاف کھیلنے والی ٹیم ہی ورلڈ کپ کھیلے گی : سرفراز احمد

7  فروری‬‮  2019

اسلام آباد(این این آئی)قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ انگلینڈ کے خلاف کھیلنے والی ٹیم ہی ورلڈ کپ کھیلے گی، آئندہ ماہ آسٹریلیا کے خلاف ہوم سیریز میں کچھ نئے لڑکوں کو موقع دیا جائیگا ،پاکستانی کرکٹ ٹیم23 اپریل کو انگلینڈ جائے گی اور ون ڈے سیریز سے تین ہفتے قبل انگلینڈ پہنچے گی۔ ایک انٹرویومیں کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ جو لڑکے ہمارے ورلڈ کپ پلان میں ہیں۔

انہیں آئندہ ماہ آسٹریلیا کے خلاف ہوم سیریز میں کچھ نئے لڑکوں کو ساتھ موقع دیا جائیگا اور بعض سنیئرز کو آرام دیا جاسکتا ہے۔ورلڈ کپ سے قبل انگلینڈ کی سیریز میں جس ٹیم کا انتخاب ہوگا وہی ٹیم ورلڈ کپ کھیلے گی۔ ورلڈ کپ کے 16 کھلاڑی ہی انگلینڈ کے خلاف پانچ ون ڈے میچوں میں شرکت کریں گے۔سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ ٹیم انتظامیہ اور سلیکشن کمیٹی میں ورلڈ کپ پلان پر بات ہو چکی ہے، ہم نے ورلڈ کپ کیلئے 15 سے 20 کھلاڑیوں کا ایک پول تیار کیا ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ یہی وہ کھلاڑی ہیں جو ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچوں میں شرکت کر رہے ہیں تاہم پاکستان اے کے ٹاپ پرفارمرز کو آسٹریلیا کی سیریز میں کھلا کر ورلڈ کپ کے پلان کو حتمی شکل دینا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستانی ٹیم میں کئی با صلاحیت اور میچ ونر کھلاڑی ہیں تاہم ان میں فنشنگ ٹچ کی کمی ہے، فائن ٹوئننگ کے بعد کھلاڑیوں کو سمجھائیں گے کہ وہ میچ فنش کرنے کی عادت ڈالیں، اس وقت کھلاڑیوں کو شائقین کی جانب سے سپورٹ کی ضرورت ہے۔سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم 23 اپریل کو انگلینڈ جائے گی اور ون ڈے سیریز سے تین ہفتے قبل انگلینڈ پہنچے گی۔قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ انگلینڈ کی ون ڈے سیریز میں جو ٹیم کھیلے گی تقریباً وہی ٹیم ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی نمائندگی کرے گی۔انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ پاکستان ٹیم ورلڈ کپ میں اچھی کارکردگی دکھائی گی اور ٹاپ پوزیشن پر فنش کرے گی۔اپنی کارکردگی کے حوالے سے سرفراز احمد نے کہا کہ کوشش کروں گا کہ ورلڈ کپ میں پانچویں یا چھٹے نمبر پر آؤں، اپنی کارکردگی کے ذریعے فرنٹ سے لیڈ کرنا چاہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں کسی وکٹ کیپر کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنا ہوں، جب سے پاکستان ٹیم میں شامل ہوا ہوں میرے ساتھ کوئی نہ کوئی وکٹ کیپر ٹیم میں رہا ہے، میں نے

کبھی کسی وکٹ کیپر کی حوصلہ شکنی نہیں کی۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ ورلڈکپ کی کپتانی خواب ہوتا ہے اور کیریئر شروع کرتے ہوئے کبھی سوچا نہیں تھا کہ مجھے یہ بڑا اعزاز مل جائیگا۔انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ کی کپتانی ملنے سے پہلے مطمئن تھا کیوں کہ کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی مجھے بتا چکے تھے کہ آپ ہی کپتان بنیں گے اور یہ اعزاز ملنے کے بعد مجھ پر ذمہ داری بڑھ گئی ہے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…