قطر کا سب سے بڑا خواب چکنا چور،6عرب ممالک نے ملکر ایسا وارکردیا جس کا وہم و گمان میں بھی نہ ہوگا

16  جولائی  2017

لندن(این این آئی)دہشت گردی کی معاونت کا الزام عائد کرکے قطر سے تعلقات منقطع کرنے والے 6 عرب ممالک نے فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فٹبال ورلڈ کپ 2022 کی میزبانی قطر سے واپس لے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب، یمن، موریطانیہ، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے مشترکہ طور پر فیفا کو ایک خط لکھا جس میں اس سے مطالبہ کیا گیا کہ چونکہ قطر دہشت گردوں کی معاونت میں ملوث ہے،

لہٰذا اس سے فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی واپس لے لی جائے۔ ان ممالک نے فیفا سے مطالبہ کیا کہ وہ فیفا کوڈ کے آرٹیکل 85 کے تحت قطر سے میزبانی چھینے جس کے تحت ہنگامی صورتحال میں اسے ایسا کرنے کا حق حاصل ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق خلیجی ممالک کی جانب سے بھیجے جانے والے خط کی کاپی منظر عام پر نہیں آسکی جبکہ فیفا کا کہنا ہے کہ صدر گیانی انفینٹینو کو فی الحال کوئی خط موصول نہیں ہوا ہے۔ فیفا کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ فیفا قطر 2022 کی مقامی آرگنائزنگ کمیٹی اور سپریم کمیٹی سے مسلسل رابطے میں ہے جس کا مقصد 2022 میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ کا بہترین انعقاد ممکن بنانا ہے۔قطری حکومت کی ورلڈ کپ کے حوالے سے جاری سرگرمیوں سے واقف ذرائع کا کہنا ہے کہ قطری حکومت کو یہ معلوم ہے کہ سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک ورلڈ کپ 2022 کی میزبانی قطر سے چھیننے کے لیے کوششیں کررہے ہیں تاہم انہیں باضابطہ طور پر کوئی خط موصول نہیں ہوا ہے۔



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…