ثبوت کہاں ہیں؟شرجیل اور خالد لطیف کا پلٹ کر وار،کرکٹ بورڈ بڑی مشکل میں پھنس گیا

21  فروری‬‮  2017

لاہور(این این آئی)پاکستان سپر لیگ میں مبینہ اسپاٹ فکسنگ پر معطل کرکٹرز شرجیل اور خالد لطیف کے اعتراف جرم سے انکار،اپنے اوپرعائدالزامات قبول کرنے سے انکار اور اینٹی کرپشن یونٹ کے پاس ٹھوس شواہد نہ ہونے کے باعث بورڈ حکام سرجوڑکربیٹھ گئے۔ذرائع کے مطابق مبینہ طورپر اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کرکٹرز کے خلافٹ ٹھوس ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے پی سی بی کاکیس کمزورہے اور اسی بناء پر پی سی بی

کی طرف سے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کرکٹرزپردباؤڈالنے کے ساتھ مختلف قسم کے لالچ بھی دیئے گئے جس میں انہیں سزامیں نرمی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے ۔یہ بھی بتایاگیاہے کہ پی سی بی کے پاس ان کھلاڑیوں کے خلاف ثبوت اتنے مضبوط نہیں ہیں کہ اگریہ کرکٹرز پی سی بی کے خلاف عدالت میں جاتے ہیں توپی سی پی کوانکاجرم ثابت کرنے میں کافی مشکلات کاسامناکرناپڑسکتاہے اسی لئے پی سی بی شرجیل خان اورخالدلطیف پرمختلف طریقوں سے دباؤ ڈال رہی ہے کہ اسپاٹ فکسنگ کااعترافی بیان دیں تاکہ پی سی بی عدالتی کاروائی سے خودکومحفوظ رکھ سکے۔ذرائع کے مطابق خالدلطیف اورشرجیل خان کے وکلاء نے ان کومشورہ دیاہے کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈکی جانب سے لگائے گئے الزامات کوقبول نہ کریں اورپی سی بی کے الزامات کوعدالت میں چیلنج کریں اگر الزامات کوقبول کرلیاتوکھلاڑی مشکل میں پھنس سکتے ہیں۔جبکہ پی سی بی حکام کاکہناہے کہ پی سی بی کے پاس ان کرکٹرزکے خلاف مکمل ثبوت ہیں اورپی سی بی اسکوکسی بھی جگہ ثابت کرسکتاہے۔واضح رہے کہ معطل کرکٹرز کو پی سی بی کی 15سوالات پر مشتمل چارج شیٹ کا دو ہفتوں کے اندر جواب دینا ہوگا۔ جرم تسلیم کرنے کی صورت میں پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کا ٹربیونل قانون کے مطابق سزاؤں کا تعین کرے گاجبکہ الزامات مسترد کرنے پر کیس کی سماعت کیلئے سابق جج کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی جائیگی۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں شرجیل اور خالد لطیف نے اعتراف جرم سے انکار کردیا ہے اور پاکستان کرکٹ بور ڈ پنڈورا بکس کھلنے سے پریشان ہے ۔بورڈ نہیں چاہتا کہ کیس کمیٹی تک جائے کیونکہ اس سے پنڈورابکس کھل جائے گا اور پھنسے ہوئے کھلاڑی کئی ساتھیوں کو بھی لے ڈوبیں گے یا ماضی کے کسی فکسنگ کیس کو ری اوپن کرلیا جا ئے گاجس سے موجودہ کیس میں تاخیر ہو سکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق پی سی بی نے اس خطرے کو بھانپتے ہوئے ان دونوں کو پیشکش کی ہے اگر وہ جرم قبول کرلیں تو ا ن کی سزا میں کمی دی جائے گی کیونکہ ابتدائی تحقیقات میں انہوں نے اعتراف جرم نہیں کیا اور اگر اب چارج شیٹ کا جواب بھی ایسا ہی آیا تو معاملہ بورڈ کے ہاتھ سے نکل جائے گا اور پھر تمام معاملات کمیٹی ہی دیکھے گی۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…