پاک ، آسٹریلیا میچ سے قبل پاکستان کے قومی ترانے پر قومی کرکٹرز ہی مضحکہ خیز انداز میں کیوں ہنستے رہے؟‎

4  جنوری‬‮  2017

سڈنی (آن لائن)کیا آپ کبھی ایسی کسی صورتحال میں مبتلا ہوئے ہیں، جہاں آپ کو بلکل بھی نہیں ہنسنا لیکن یہ جاننے کے باوجود آپ کو ہنسی آجائے اور پھر اس پر قابو نہ رکھ سکیں، اگر ایسا ہے تو گھبرائیں نہیں کیوں کہ یہ مسئلہ صرف آپ کے ساتھ نہیں بلکہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے نامور باولر یاسر شاہ کے ساتھ بھی ہے۔پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا کے ٹیسٹ میچ سے قبل پاکستان کا قومی ترانہ پڑھا گیا، تاہم اس قومی ترانے کو اطالوی میوزم اوپرا کے اسٹائل میں پیش کیا گیا، اس ترانے کو ایک خاتون پڑھ رہی تھیں
تاہم یاسر شاہ کے چہرے کے اظہار کو دیکھ کر ایسا محسوس ہورہا تھا، جیسے انہیں ترانے کو پڑھنے کا یہ طریقہ نہایت مزاحیہ لگا، اور وہ اپنی ہنسی پر قابو نہیں کرسکے۔فیس بک پر اس ویڈیو پر ایک صارف نے کمنٹ میں کہا کہ ‘یاسر کی ہنسی قابو نہیں ہو رہی، اور ظاہر سی بات ہے اس ترانے کو ایسا نہیں لکھا گیا کہ اسے اوپرا اسٹائل میں پڑھا جائے، جب ہی یہ سننے میں نہایت پرلطف لگ رہا ہے’۔
تاہم اس گلوکارہ کو بھی ایک سپورٹر مل گیا، ایک صارف نے اس حوالے سے کہا کہ ‘پھر بھی یہ شفقت امانت علی سے بہتر قومی ترانہ پڑھ رہی ہیں’۔واضح رہے کہ 2016 مارچ میں معروف پاکستانی گلوکار شفقت امانت علی نے کولکتہ میں ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان میچ سے قبل قومی ترانے میں غلطی کی تھی جس کے بعد ان کا بھی انٹرنیٹ پر شدید مذاق بنا دیا گیا تھا۔جو بھی ہو، کرکٹ کے دوران ایسے مذاحیہ لمحات بہت زیادہ دیکھنے میں آتے ہیں، جہاں واقعی ہم بھی اپنی ہنسی پر قابو نہ کرسکیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…