3 سینٹرل کنٹریکٹ ،کسی پلیئر نے دستخط نہیں کیے، ایک سالہ معاہدہ پیش کیا جائیگا

4  اپریل‬‮  2015

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) قومی کرکٹرز کی جانب سے3 ماہ کا سینٹرل کنٹریکٹ ٹھکرانے کے بعد اب ایک سالہ معاہدہ پیش کیا جائے گا،ورلڈکپ کے دوران مذاکرات تو ہوئے مگر کوئی بھی مختصر مدت کے سبب دستخط پر آمادہ نہ ہوا، اب یکم جنوری سے 31 دسمبر 2105 تک نیا کنٹریکٹ لاگو ہوگا، حکام ٹیم کی بنگلہ دیش روانگی سے قبل کھلاڑیوں سے دستخط کرانا چاہتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق ورلڈکپ شروع ہونے سے پہلے بورڈ اور کھلاڑیوں میں سینٹرل کنٹریکٹ پر تنازع ہوگیا تھا، چونکہ میگا ایونٹ کے بعد بعض پلیئرز کو ریٹائر ہونا تھا اس لیے پی سی بی نے صرف تین ماہ کا معاہدہ پیش کیا، کھلاڑی اس پر چراغ پا ہوئے اور دستخط سے انکار کر دیا، بورڈ نے کوشش کی مگر معاملہ حل نہ ہوا،چونکہ ٹور کنٹریکٹ پر کھلاڑیوں کے سائن ہو چکے تھے اس لیے اسی کو کافی سمجھا گیا۔اب دوبارہ اس حوالے سے غور کے بعد ایک سالہ کنٹریکٹ کا فیصلہ ہوا ہے جویکم جنوری سے 31 دسمبر 2105 تک لاگو ہوگا، حکام کی کوشش ہے کہ بنگلہ دیش جانے سے قبل ہی اس پر سائن ہو جائیں۔ذرائع نے بتایا کہ صرف ایک طرز تک محدود ہونے کے باوجود مصباح الحق اور شاہد آفریدی اے کیٹیگری میں ہی شامل ہوں گے، طریقہ کار کے مطابق سابق اور موجودہ کپتان سب سے اعلیٰ درجے میں ہی موجود رہتے ہیں، گذشتہ معاہدے میں یونس خان کے حوالے سے مسئلہ ہوا تھا۔لہذا اس بار انھیں پہلے سے ہی اے میں رکھا جائے گا، محمد حفیظ اور سعید اجمل بھی ان کے ساتھ ہوں گے، ون ڈے قائد اظہر علی اور ان کے نائب سرفراز احمد بھی چھلانگ لگا کر اے کیٹیگری میں شامل ہو جائیں گے، البتہ جنید خان کی بی میں تنزلی ہو سکتی ہے، نئے معاہدوں میں معاوضے بڑھانے کے حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا، ورلڈکپ میں ناقص کارکردگی کے سبب پلیئرز بھی اب بورڈ سے بات منوانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…