جب اسرائیل نے کس اہم ترین اسلامی ملک پر ایٹم بم چلانے کا فیصلہ کر لیا تھا، اسرائیل کو کس نے اور کیوں باز رکھا

16  اکتوبر‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ایک امریکی تھنک ٹینک نے انکشاف کیا ہے کہ 1967 میں لڑی جانے والی عرب اسرائیل جنگ کے دوران صیہونی ریاست نے ممکنہ شکست کے پیش نظر مصر پر ایٹم بم کا حملہ کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی تھیںلیکن اس کے انتہائی تباہ کن اثرات کو دیکھتے ہوئے عالمی طاقتوں نے اسرائیل کو اس ارادے سے باز رکھا،رپورٹ کے مطابق یہ دھماکہ مصر میں موجود سینائی پیننسولا کی ایک پہاڑی پر کیا جانا

تھا جس سے عربوں پر رعب ڈالا جاتا ، تاہم 1967 میں لڑی جانے والی عرب اسرائیل جنگ 5 تا 10 جون تک ہی جاری رہی جس میں اسرائیل نے عرب ممالک کو شکست دے دی تھی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق 1967 میں لڑی گئی عرب اسرائیل جنگ پر نظر رکھنے والے مصنف آونیر کوہن نے کہا ہے کہ اس جنگ سے متعلق یہ آخری راز تھا جو کہ اب فاش ہو چکا ہے۔ ووڈ رو ولسن انٹرنیشنل سنٹر فار سکالرز کی جانب سے اسرائیل کے اس عزم ” آپریشن شمسون“ کے بارے میں انکشاف کیا گیا ہے۔ یہ انکشاف آونیر کوہن اور اسرائیلی آرمی کے ایک سابق بریگیڈیئر جنرل کے مابین ہونے والے انٹرویوز پر مشتمل ہے۔ سابق بریگیڈیئر جنرل اتزاک یاکوو نے 1999 سے 2000 کے دوران آونیر کوہن کو انٹرویوز دیے تھے جبکہ وہ 2013 میں انتقال کرگئے تھے۔اتزاک یاکوو نے اپنے انٹرویو کے دوران ایٹمی دھماکے کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہاتھا کہ ” جب آپ کا ایک دشمن ہو جو یہ کہتا ہو کہ وہ آپ کو سمندر میں پھینک دے گا اور آپ کو یقین ہو کہ وہ ایسا کرسکتا ہے تو پھر آپ کو اسے روکنے کیلئے کچھ نہ کچھ کرنا پڑتاہے، آپ اسے کسی ایسی چیز سے ڈراتے ہیں جس سے وہ واقعی ڈر جائے “۔واضح رہے کہ اسرائیل کے پاس کئی دہائیوں سے ایٹمی طاقت موجود ہے لیکن وہ اسے پوری دنیا سے صرف اس لیے چھپاتا ہے تاکہ مشرق وسطیٰ کو ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ سے پاک رکھنے کا

پراپیگنڈا کیا جا سکے۔ اتزاک یاکوو کو 2001 میں 75 برس کی عمر میں ایک اسرائیلی رپورٹر سے ایٹمی ہتھیاروں پر گفتگو کرنے پر حراست میں بھی لیا گیا تھا جبکہ اسرائیلی رپورٹر کی تحقیقاتی رپورٹ کو قومی سلامتی کا راز قرار دیتے ہوئے کبھی شائع ہی نہیں ہونے دیا گیا۔ علاوہ ازیں سابق امریکی صدر جمی کارٹر بھی اپنا عہدہ صدارت ختم ہونے کے بعد یہ اقرار کر چکے ہیں کہ اسرائیل کے پاس ایٹمی ہتھیار موجود ہیں۔ واضح شواہد و رپورٹس کے باوجود اسرائیل ہمیشہ سے ہی اپنی ایٹمی طاقت کے بارے میں خاموشی سادھے رکھتا ہے تاکہ باقی عرب ممالک یہ طاقت حاصل نہ کر پائیں۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…