اگر آپ سیکنڈ ہینڈ کار خریدنا چاہتے ہیں تو آپ کو کیسے پتہ چلے گا کہ اس کار کا کوئی ایکسیڈنٹ نہیں ہوا؟

8  اکتوبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آج کل ہر جگہ دھوکے اور فراڈ کے ذریعے سادہ لوح عوام کو بیوقوف بنانے اور لوٹنے کی دکانیں سرگرم ہیں۔ اشیائے خوردونوش ، کپڑے غرض کونسی ایسی چیز ہے جس کی مختلف کوالٹی اور قیمتوں کی بنیاد پر عوام کو بیوقوف بنا کر نہیں لوٹا جا رہا ہے۔ اسی طرح انکشاف ہوا ہے کہ ایکسیڈنٹل گاڑیوں کو پہلے جیسا بنا کر مہنگی قیمت پر بیچنے کا

کاروبار ان دنوں عروج پر ہے۔کار ڈیلرز کیلئے ایکسیڈنٹل گاڑیوں کو نئی بنا کر بیچنا ایک منافع بخش کاروبار بنتا جا رہا ہے مگر اس کا شکار سادہ لوح عوام ہو رہے ہیں جو گاڑی کی پہچان اور تکنیکی امور سے ناواقف ہوتے ہیں۔ اب جب کہ یہ چیز سامنے آگئی ہے کہ ایکسیڈنٹل گاڑیوں کو نئی بنا کر فروخت کیا جا رہا ہے تو عوام الناس کیسے اس فراڈ سے بچ سکتے ہیں اس کیلئے ہم یہاں چند ایسی تکنیکی باتیں آپ کو بتا رہے ہیں جنہیں جان کر آپ نہ صرف اس دھوکے بلکہ اپنی رقم بھی ڈبونے سے بچ سکیں گے۔ بہت سے لوگ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا ایکسیڈینٹل گاڑی کو پہچاننا ممکن ہے؟ ایکسیڈینٹل گاڑی کو پہچاننا کافی مشکل ہو سکتا ہے مگر گاڑی خریدنے سے پہلے آپ کو کئی مرحلے سے گاڑی گزارنی چاہیے تاکہ آپ یقینی بنا سکیں کہ جو گاڑی آپ خریدنے والے ہیں وہ نہ تو ایکسیڈینٹل ہے اور نہ ہی دوبارہ سے پینٹ کی گئی ہے۔گاڑی کے اصل پینٹ کی نشاندہی کے لیے ایک کلر ٹیسٹ کا کرنا بہت مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ آفٹر مارکیٹ پینٹ کا کام گاڑی کے گرد گھوم کر اور اس کا بغور معائنہ کر کے شناخت کیا جاسکتا ہے۔ مثال کے طور پراگر گاڑی کے کسی ایک حصے کے کلر کا شیڈ باقی گاڑی کے کلر سے مختلف نظر آئے تو یہ آپ کے لیے پہلی نشانی ہے۔ آفٹر مارکیٹ پینٹ کا کلر اکثر مدھم ہو جاتا ہے اور فیکٹری کے کلر

سے مماثلت نہیں رکھتا، دروازے، ہڈ اور پینل کا بغور معائنہ کریں۔ سورج کی روشنی میں گاڑی کا معائنہ کریں کیوں کہ آفٹر مارکیٹ پینٹ کا کلر سورج کی روشنی میں دھندلا جاتا ہے۔اپنی انگلی گاڑی پر رکھیں اور اس کے پینل، دروازوں، ہڈ کے ساتھ ساتھ پوری باڈی پر انگلی پھیریں۔ اگر آفٹر مارکیٹ ڈینٹنگ اور پینٹنگ کی گئی ہے تو آپ کو چھونے پر کلر کی مختلف تہیں محسوس ہوں گی۔

سورج کی روشنی میں پینٹ کا مشاہدہ کرنے کے لیے کسی ایک حصہ پر اپنی انگلی رکھیں اور اگر آپ کو اس حصہ پر اپنی انگلی کا واضع عکس نظر نہ آئے تو سمجھ جائیں کہ وہ حصہ دوبارہ سے پینٹ کیا گیا ہے۔گر آپ کی گاڑی کا ممکنہ طور پر کوئی میجر ایکسیڈینٹ ہوا ہے تو اس بات کی قوی امید ہے کہ اس کی سیل ٹوٹی ہو گی یا دوبارہ سے لگائی گئی ہو گی۔ ان تمام سیلوں کا

معائنہ یقینی بنائیں خاص طور پر دروازے، ہڈ اور پینل کی سیلوں کو چیک کریں۔ اس طرح کی صورتحال میں ایک دوسری نشانی ان سیلوں کا سیدھ میں نہ ہونا ہے۔اگر آپ ایک درآمد کردہ جے ڈی ایم گاڑی خریدنے میں دلچسپی رکھتے ہیں تو نیلامی کی شیٹ کی تصدیق یقینی بنائیں۔ اگر پھر بھی آپ نیلامی کی شیٹ سے تصدیق نہ کر پائیں تو آپ کو چاہیے کہ کسی جے ڈی ایم امپورٹر

سے رابطہ کریں اور وہ آپ کی نیلامی کی شیٹ کی براہ راست نیلامی گھروں کے سرورز سے تصدیق کروا دے گا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…