کنگڈم ٹاور: دنیا کی بلند ترین عمارت کیسے تعمیر کی گئی

4  اکتوبر‬‮  2015

ٹاور کو اس انداز میں تعمیر گیا ہے کہ ہوا عمارت کے ہرحصے میں داخل ہو کر عمارت کوبغیر نقصان پہنچائے دوسری طرف نکل جائے گی۔ پوری عمارت کو تین علیحدہ علیحدہ بنیادوں پر کھڑا کیا گیا ہے اور عمارت سے اوپر سے نیچے کی طرح سلوپس کی شکل میں رکھی گئی ہے۔ اس سے عمارت کے وزن اور توازن کوبرقراررکھنے میں مدد ملے گی۔
عمارت میں چار ہوٹل ٗ مختلف اپارٹمنٹس ٗ دفاتر اور اوپری منزلوں پر تین لابیزتعمیر کی گئی ہیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ157ویں منزل پر ایک آبزرویشن ڈیسک بھی بنائی گئی ہے جہاں سے سیاح شہر بھر کا نظارہ آسانی سے کر سکتے ہیں۔ ابھی تک دنیا میں کوئی بھی آبزرویشن ڈیسک اس قدر بلندی پر موجود نہیں۔ ڈیسک کی چوڑائی 80فٹ رکھی گئی ہے۔ اس ڈیسک کوڈیزائن کرتے وقت یہاں ایک ہیلی کاپٹر لینڈنگ پلیٹ فارم بھی تعمیر کرنے کا منصوبہ تھا لیکن کچھ ماہر پائلٹس نے رائے دی کہ اس جگہ لینڈنگ نہایت رسکی ہو سکتی ہے لہٰذا ڈیزائن کے آخری مرحلے میں ہیلی کاپٹر لینڈنگ پلیٹ فارم کا آئیڈیا ترک کر دیاگیا۔
سعودی عرب میں جائیداد کی خریدوفروخت سے وابستہ افراد کا اندازہ ہے کہ ’’کنگڈم ٹاور‘‘ میں ایک اپارٹمنٹ کی قیمت کم از کم30لاکھ سعودی ریال یا8لاکھ امریکی ڈالر کے مساوی ہوگی۔ یہ قیمت سعودی مارکیٹ کے موجودہ رجحان سے بہت زیادہ ہے۔
کنگڈم ٹاور کی 163منزلیں ہوں گی اور اتنی منزلوں تک پانی پہنچانے کا بے عیب منصوبہ کسی کمال سے کم نہیں ۔ علاوہ ازیں کسی ہنگامی صورتحال میں عمارت سے انخلاء کا نظام بھی کمال فن ہی ہونا چاہئے لہٰذا پانی کی فراہمی کیلئے مختلف منزلوں پر پانی کے کئی ٹینک بنائے گئے ہیں جبکہ کسی بھی ہنگامی صورت میں عمارت سے نکلنے کے لئے ہر بیس فلور پر ایمرجنسی رومز بنائے گئے ہیں جہاں عمارت سے انخلاء تک کے لئے انسانی جانوں کی حفاظت کیلئے ہر ممکنہ چیز دستیاب ہے۔ ایمرجنسی کی صورت میں عمارت سے نکلنے کیلئے خصوصی پلاننگ کے تحت ایلیویٹرز بھی نصب کئے گئے ہیں۔
عمارت کی دیواریں کنکریٹ سے تعمیر ہوں کی گئیں جبکہ ہر دیوار کی چوڑائی دو فٹ رکھی گئی ہے۔ اس طرح اگر خدانخواستہ عمارت میں کبھی آگ بھی لگی تو یہ پھیل نہیں سکے گی۔ پھر عمارت کو منہدم ہونے سے بچانے کے لئے محفوظ ترین نظام اپنایا گیا ہے۔
عمارت میں تازہ پانی کو جمع کرنے کی غرض سے اولمپک گیمز میں استعمال ہونے والے واٹر پول سائز کے 14پولزبنائے گئے ہیں۔ گرمی میں جدہ کا درجہ حرارت 40ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے جبکہ ہوا کی نمی کا تناسب80فیصد تک بڑھ جاتاہے۔ اس قدر زیادہ گرمی میں بھی عمارت کو ٹھنڈا رکھنے کیلئے ’’کنگڈم ٹاور‘‘ کی بیرونی دیواریں



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…