کنگڈم ٹاور: دنیا کی بلند ترین عمارت کیسے تعمیر کی گئی

4  اکتوبر‬‮  2015

سعودی عرب کے ارب پتی تاجر اورشاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے شہزادہ الولید بن طلال ساحلی شہر جدہ میں دنیا کا سب سے بلند ٹاور تعمیرکروایا ہے۔ اس سلسلے میں ملک کی سب سے بڑی تعمیراتی کمپنی بن لادن گروپ سے1.23 ارب ڈالر کا معاہدہ طے پا یا۔ عمارت کا نام ’’کنگڈم ٹاور‘‘ رکھا گیا ہے ا ور اس کی بلندی ایک ہزار میٹر ہے جبکہ یہ منصوبہ صرف پانچ برس کی قلیل مدت میں مکمل کیا گیا ہے۔ اپنی لمبائی ٗچوڑائی ٗ بلندی ٗ جدیدیت اوروسیع ترین سسٹم کے سبب یہ بہت حیرت انگیز اور دلچسپ پہلو اپنے اندر سمائے ہوئے ہے۔
آسمان سے باتیں کرتے کنگڈم ٹاور کی تعمیر اور اس کا دلفریب ڈیزائن بنانے کا ذمہ امریکی آرکیٹیکٹ ایڈری آن سمتھ کو دیاگیا تھا۔ ان کا تعلق ریاست شکاگو سے ہے‘ یہ وہی 67سالہ انتہائی تجربہ کار اور ماہر آرکیٹیکٹ ہیں جنہوں نے دنیا کے اس سے پہلے تک کے بلند ترین ٹاور’’برج خلیفہ‘‘ کو ڈیزائن کیا تھا ۔ شہزادہ ولید کی خواہش تھی کہ ’’کنگڈم ٹاور‘‘ جیسی کوئی اور عمارت پورے مشرق وسطیٰ میں نہ ہو‘‘۔
’’کنگ ڈم ٹاور‘‘ کی لمبائی3000 فٹ یا ایک ہزار میٹربلند ہے۔ ابھی تک دنیا کی کوئی بھی عمارت اتنی بلند نہیں۔ دبئی کا برج خلیفہ 828میٹر بلند ہے جبکہ کنگ ڈم ٹاور میں برج خلیفہ سے50منزلیں زیادہیں لہٰذا اس حیرت انگیز بلندی کا اندازہ لگانا کوئی مشکل نہیں۔ تعمیراتی ماہرین کے مطابق اتنی اونچائی پر ٹاور کے لئے سب سے بڑا مسئلہ ہر وقت تیز ہواؤں سے مقابلہ ہوگا۔ اتنی بلندی پر ہوا کی رفتار ایک سو بیس میل فی گھنٹہ اور کبھی کبھی اس سے بھی زیادہ ہوتی ہے۔
اس حوالے سے ایڈری اسمتھ کا کہنا ہے کہ



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…