“جو میرے لئے دروازہ کھولے گی”

26  مئی‬‮  2016

شادی کی پہلی رات شوہر اور نئی نویلی دلہن نے ایک انوکھا فیصلہ کیا‘ دونوں کا فیصلہ تھا کہ صبح کوئی بھی آئے ہم دروازہ نہیں کھولیں گے۔ جب صبح ہوئی تو سب سے پہلے شوہر کے والدین نے دروازے پر دستک دی ،دونوں نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا اور معاہدے کے مطابق کوئی بھی دروازہ کھولنے کے لئے نہیں اٹھا۔ چند منٹ دوسری دستک ہوئی‘ دروازہ کھولنے کی آواز آئی‘ اس مرتبہ ہونے والی دستک شوہر کی بہن کی تھی مگر شوہر نے اپنے دل پر جبر کرتے ہوئے اسے بھی نظر انداز کر دیا۔ دروازے پر تیسری دستک ہوئی‘ دروازہ نہ کھلا ‘ دروازہ کھولو کی آواز آئی ‘ دلہن یک دم چونکی، دلہن کا دل زور سے دھڑکا‘ شوہر کی طرف دیکھااور آبدیدہ آنکھوں سے کہنے لگی، میں دروازہ ضرور کھولوں گی‘ میں اپنے احساسات اور جذبات کوروک نہیں پا رہی کیونکہ اس بار دستک دینے والا شخص کوئی اور نہیں دلہن کا والد تھا‘ دلہن اٹھی اور بھاگ کر دروازہ کھول دیا۔ شوہر نے اسے کچھ نہ کہا۔ اس واقعہ کو سالہا سال بیت گئے۔اللہ تعالیٰ نے انہیں چار خوبصورت بیٹوں سے نوازا،چار بیٹوں کے بعد ان کے گھر بیٹی کی ولادت ہوئی تو اس کے باپ نے ایک بہت بڑی پارٹی کا اہتمام کیا اور تمام رشتہ داروں کو مدعو کیا، وہاں کسی نے پوچھا بھائی اتنی بڑی پارٹی تو تم نے بیٹوں کی پیدائش پر نہیں دی ،

مزید پڑھئےاحتجاج و مظاہرے یو ں بھی ہوتے ہیں

اب اتنی بڑی پارٹی کا اہتمام کیوں کیا؟ تب اس شخص نے سالوں پرانا قصہ دہرا کر کہا کہ” اب دنیا میں وہ آئی ہے جو میرے لئے دروازہ کھولے گی“بیٹیاںرحمت خداوندی ہیں‘ بیٹیاں اللہ کی بڑی نعمتیں ہیں‘ باپ کے لیے سکون ، چاہت اور خوشی کا ذریعہ۔ ان کی پہلی محبت ان کا باپ ہوتا ہے۔ ان کے لیے ان کے باپ سے اچھا دنیا میں کوئی اور ہوتا ہی نہیں۔ بیٹیاں وہ پھول ہیں جوماں باپ کی شاخوں پہ جنم لیتی ہیں، پھول جب شاخ سے کٹتا ہے‘ بکھر جاتا ہے، پتیاں سوکھتی ہیں ٹوٹ کے اڑ جاتی ہیں مگر بیٹیاں وہ پھول ہیں جوایک شاخ سے کٹتی ہیں مگر سوکھتی ہیں نہ کبھی ٹوٹتی ہیں، ایک نئی شاخ پہ کچھ اور نئے پھول کھلا دیتی ہیں ۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…