عرب ممالک نے بھی روس سے سستے تیل کی خریداری شروع کر دی

19  اپریل‬‮  2023

واشنگٹن(این این آئی) سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بھی روس سے سستا پیٹرول خریدنے کا آغاز کردیا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق یوکرین جنگ سے قبل روس سے پیٹرول نہ خریدنے والے ممالک صدر پوٹن کے رعایتی نرخوں پر پیٹرول کی فراہمی کے اعلان کے بعد سے روس سے پیٹرولیم مصنوعات خرید رہے ہیں۔

امریکی اخبارکی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ روس سے سعودی عرب یومیہ ایک لاکھ بیرل اور متحدہ عرب امارات 60ملین بیرل کی ریکارڈ خریداری کر رہا ہے حالانکہ سب سے بڑے خریدار سنگاپور نے 26ملین بیرل پیٹرول خریدا۔رپورٹ کے مطابق روسی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کٹوتی سے توانائی کی کمی کے شکار بھارت جیسے کچھ ممالک کو تو فائدہ پہنچا ہی ہے لیکن رعایتی نرخوں سے زیادہ سے زیادہ منافع حاصل کرنے والوں میں خلیج فارس کی تیل سے مالا مال ریاستوں بھی شامل ہوگئیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ تیل کے سب سے بڑے ذخائر رکھنے والے ممالک کو روس سے سستی قیمت پر پیٹرولیم مصنوعات خرید کر اسے زیادہ قیمتوں پر فروخت کرنے کا سنہری موقع مل گیا۔رپورٹ میں تجزیہ پیش کیا گیاکہ امریکی و مغربی ممالک کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے خلیجی ممالک کی روس سے غیر متوقع پیٹرول کی خریداری کا مطلب ہے کہ مشرق وسطی پر امریکا کا اثر و رسوخ کم ہورہا ہے۔رپورٹ کے مطابق امریکا سمجھتا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی روس سے تیل اور ایندھن کی خریداری یوکرین جنگ سے روس کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کرنے کے لیے بنائی گئی مغربی اتحاد کی پالیسیوں کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔یاد رہے کہ امریکی وزارت خزانہ کے اہم حکام نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ترکی جیسے ممالک کو روس کے خلاف مغربی پابندیوں کے نفاذ پر قائل کرنے کے لیے فروری میں مشرق وسطی کا دورہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس امریکا اور مغربی ممالک نے یوکرین جنگ کے سبب سخت پابندیاں عائد کردی تھیں جس پر روس اپنی پیٹرولیم مصنوعات بہت سستے داموں فروخت کرنے پر مجبور ہوگیا تھا۔روس کی اس پیشکش سے فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد بڑھنے لگی تو امریکا اور مغربی ممالک نے روس سے پیٹرول خریدنے کی کم سے کم قیمت کا تعین کردیا تھا اور اس کی خلاف ورزی پر خریدار ملک پر پابندیوں کا عندیہ بھی دیا تھا۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…