نہیں لگتا مسلم لیگ (ن)آنے والے انتخابات میں کلین سویپ کرے گی، مفتاح اسماعیل

11  مارچ‬‮  2023

اسلام آباد (این این آئی)مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماء وسابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ملک میں منظم اصلاحات نہ لائے جانے تک کوئی سیاسی رہنما ء اس نظام کو بہتر نہیں کر سکتا ہے،نہیں لگتا مسلم لیگ (ن)آنے والے انتخابات میں کلین سویپ کریگی،اب انتخابی سیاست میں حصہ نہیں لونگا،اپنے سیمینارز کے بعد

سوچوں گا زندگی میں آگے کیا کرنا ہے، ہم نے بہت سی حکومتیں دیکھی صرف لوگوں کی زندگیوں میں حقیقی بہتری نہیں دیکھی۔ایک انٹرویو میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ اکستانیوں کے پاس چاہے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ہوں، ان کی پارٹی کے قائد نواز شریف ہوں، پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری ہوں یا مارشل لا سمیت کوئی بھی نظام اس وقت تک نہیں بدلے گا جب تک کہ ہم اپنے نظام میں تبدیلی نہیں کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اب انتخابی سیاست میں حصہ نہیں لونگا اور اپنے سیمینارز کے بعد سوچوں گا زندگی میں آگے کیا کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب نہ حکومت کا حصہ ہوں اور نہ حکومت سے رابطے میں ہوں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بہت سے لیڈر دیکھے ہیں، ہم نے مارشل لا، ہائبرڈ حکومتیں، عمران خان، آصف علی زرداری، نواز شریف، شہباز شریف دیکھے ہیں لیکن ایک چیز جو ہم نے نہیں دیکھی وہ ہے لوگوں کی زندگیوں میں حقیقی بہتری۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اب بھی اسکول جانے والے بچوں کی نصف تعداد اسکولوں سے باہر ہے جس کا مطلب ہے کہ وہ بڑے ہو کر پڑھے لکھے نہیں ہوں گے اور اگر آپ کی آدھی آبادی پڑھی لکھی نہیں ہے تو مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وزیر خزانہ کون ہے کیوں کہ اگر نظام ایسے ہی چلتا رہا اس ملک کی معیشت ٹھیک نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ کنزیومر پرائس انڈیکس تقریبا پانچ دہائیوں کے بعد گزشتہ ماہ 31.5 فیصد تک پہنچ گئی

جس سے پتہ چلتا ہے کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ پاکستانی اپنی قوت خرید کھو رہے ہیں۔عام انتخابات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ کسی جماعت کو انتخابات میں کلین سویپ کرتے ہوئے نہیں دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ مسلم لیگ (ن) قطعی طور پر آنیوالے انتخابات میں کلین سویپ نہیں کرے گی۔

پنجاب میں آئندہ انتخابات کے بارے میں جو 30 اپریل کو ہونے والے ہیں سابق وزیر خزانہ نے وضاحت کی کہ پیپلز پارٹی پنجاب میں اب بھی نمایاں نہیں ہے تاہم بعض نشستوں پر جیتنے والے کچھ رہنما اپنی ساکھ اور نام کی وجہ سے کامیابی حاصل کرتے ہیں۔ ایک سوال کہ کیا وہ مسلم لیگ ن کے حق میں ووٹ ڈالیں گے یا نہیں، مفتاح اسماعیل نے کہا کہ میں اپنی پارٹی کو ووٹ ڈالوں گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلم لیگ (ن)میرے علاقے سے مناسب امیدوار کا انتخاب کرنے میں ناکام رہی تو اپنا ووٹ ضائع کرنے کیلئے تیار ہوں۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…