جنرل (ر)قمر جاوید باجوہ اور جنرل (ر)فیض حمید آمنے سامنے آگئے

9  مارچ‬‮  2023

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی منصور علی خان نے اپنے وی لاگ میں کہا ہے کہ جنرل فیض کے حوالے سے صحافی کامران خان نے کل ایک ٹویٹ کیااور انہوں نے کہا کہ جنرل فیض نے یہ بیان ان کوبھیجا ہے کہ2017-18 میں تو میں میجر جنرل تھا تو میجر جنرل اتنا طاقتور تھوڑی ہوتا ہے اور تمام معاملہ تو چیف دیکھا کرتے ہیں ،چیف کی وجہ سے یہ سب کچھ ہوتا ہے ۔

منصور علی خان نے کہا کہ پھر ہم نے جنرل باجوہ کے ذرائع سے گفتگو کی کہ جناب جنرل فیض آپ کی طرف ہوا کا رخ لے کے جا رہے ہیں تو ان ذرائع نے جو ہمیں بتایا ہے اسی طرح میں آپ کے سامنے رکھ دیتاہوں ،وہ یہ کہہ رہے ہیں جنرل فیض اس وقت ڈی جی سی تھے ،ڈی جی سی ،ڈی جی آئی ایس آئی کے ماتحت کام کرتا ہے، تو ڈی جی آئی ایس آئی وزیراعظم کے ماتحت کام کرتا ہے، وہ اس کو جواب دہ ہوتا ہے تو ڈی جی سی جس ڈی جی آئی ایس آئی کے ماتحت کام کر رہا تھا تووہ ڈی جی آئی ایس آئی اس وقت کون تھے ؟یہ چیک کیا جائے اور ان کی (ن) لیگ میں شریف خاندان کے ساتھ کس قسم کی رشتہ داری بنتی ہے یہ بھی دیکھا جائے، یہ بہت ہی ٹیکنیکل بات میں آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں ۔جنرل فیض اس ڈی جی آئی ایس آئی کے ماتحت کام کر رہے تھے جو اس وقت ڈی جی آئی ایس آئی تھے، ان کا شریف خاندان کے ساتھ ایک بیچ میں کون سا پوائنٹ ہے جہاں آپس میں رشتہ داری نکلتی ہے ،تو یہ ہے وہ جواب جو آگے سے آیا ہے ، لیکن بہرحال جو کہانی بن رہی ہے اس کے اندر جنرل فیض کا یہ بیان آنا، لگ اس طرح رہا کہ اس معاملے میں بھی اب اپنی پوزیشن لی جا رہی ہے، اب دیکھیں اس معاملے میں آگے کیا ہوتا ہے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…