بیٹے سے تنخواہ نہ لینے والا نا اہل ،بیٹی کو تسلیم نہ کرنیوالا صادق ،امین کیسے ہو سکتا ، طلال چوہدری کی شدید تنقید

17  فروری‬‮  2023

لاہور ( این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ کا تیز ترین ریلیف عمران خان کو ملتا، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے والا تاحیات نا اہل اور بیٹی کو تسلیم نہ کرنے والا صادق اور امین کیسے ہو سکتا ،یہاں خدمت کرنے والوں کو عبرت اور تباہی کرنے والوں کو اتنی عزت دی جا رہی،

اگر عدالتوں میں کئی کئی ماہ کی حفاظت ضمانت عمران خان کی ہو سکتی ہے تو عام آدمی کی بھی ہونی چاہیے ،لاڈلہ ہو یا کوئی عام ورکر قانون سب کے لئے ایک ہو نا چاہیے ، امید ہے کہ انتخابات سے پہلے ترازو برابر تول دیا جائے گا ،مشکل فیصلے اپنی حکومت کو قائم رکھنے یا سیاسی فائدے کے لئے نہیں کر رہے بلکہ یہ اقدامات ملک کو ڈیفالٹ اور سری لنکا بننے سے بچانے کے لئے کیے ،عمران خان کا معاہدہ آج ہمارے گلے پڑا ہے ،آئی ایم ایف کی طرف سے منی بجٹ میں 870 ارب کے ٹیکسز کی ڈیمانڈ کی گئی تھی مگر ہم نے کم کر کے 170ارب پر راضی کیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ طلال چوہدری نے کہا کہ پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لئے ہم نے مشکل اقدامات کیے اور یہ میں حلفاً کہتا ہوں کہ کوئی فیصلہ اپنی حکومت کو قائم رکھنے یا اپنے سیاسی فائدے کے لئے نہیں کیا بلکہ یہ اقدامات ملک کو ڈیفالٹ اور سری لنکا بننے سے بچانے کے لئے کیے ہیں ، ہماری روایت نہیں رہی کہ ہم لوگوں پر بوجھ ڈالیں ، نواز شریف کے تین ادوار میں عوام کو ریلیف دیا گیا اور آسانیاں پیدا کی گئی ہیں ، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ نواز شریف کی پارٹی کی حکومت ہو اور لوگوں کو مشکلوں میں ڈالا جائے مہمارے پاس آپشن نہیں تھا اور مجبوری تھی ، اس مجبوری کے ہوتے ہوئے کہ پاکستان سری لنکا بنے گا تو کیا ہو گا یہ اقدامات کیے گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ دو چیزیں سامنے رکھنا چاہتا ہوں کہ نواز شریف اور عمران خان کے آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدوں کا مقابلہ کیا جائے ۔ نواز شریف کے معاہدے میں بجلی کے کارخانے لگے ، موٹر وے بھی بنی پاکستان کی بہترین سٹاک ایکسچینج بنی ، پاکستان میں روپیہ طاقتور ہوا ڈالر نیچے کو گرا کیونکہ دل میں درد تھا یہ پتہ تھا کہ ایک روپیہ کسی چیز کی قیمت بڑھتی ہے تو عام آدمی پر کتنا اثر ہوتا ہے ،

نواز شریف کے معاہدے میں چینی ، آٹا ،گھی ،بجلی و گیس کی قیمتیں نہیں بڑھیں ۔ دوسری جانب عمران خان نے جو آج سے ساڑھے تین سال پہلے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا اس میں ہمارے ہاتھ اور پائوں بندھے ہیں ، یہ معاہدے پر عمل نہ کریں تو پاکستان کا جو نقصان ہو گا وہ ہماری سیاست سے بہت بڑا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بار بار لوگ کہتے ہیں کہ اسحاق ڈار نے چار مہینے ضائع کر دیئے ۔ میں کہتا ہوں کہ اسحاق ڈار نے تحریک انصاف کے چار سالہ دور کے مقابلے میں چار مہینے ضائع نہیں کیے

انہوں نے کوشش کی کہ غریب پر بوجھ نہ ہی ڈلے کوئی اور راستہ نکل آئے ، وہ راستہ نکالنے کی کوشش کرتے رہے ،اس کے بعد عمران خان نے جو معاہدہ کیا وہ آج ہمارے گلے پڑا ہے ،آئی ایم ایف کی طرف سے منی بجٹ میں 870 ارب کے ٹیکسز کی ڈیمانڈ کی گئی تھی ،ہم نے چار ماہ ضائع نہیں کیے بلکہ اسے کم کر کے 170ارب پر راضی کیا ہے کہ پاکستان بھی بچ جائے اور بوجھ بھی کم پڑے ۔ مشکل اقدامات اس لیے کر رہے ہیں کہ اس کے بعد آسانی پیدا ہو ۔ نواز شریف کا حکم ہے

اور ہماری تاریخ ہے کہ مشکل اقدامات پاکستان کے لئے پیدا ضرور کیے ہیں مگر آسانیاں پیدا ہوں گی اور وہ آپ کو نظر آئیں گی ۔ طلال چوہدری نے کہا کہ دو وزیر اعظم اور نظام انصاف کا بھی جائزہ لیں ، ایک وزیر اعظم نواز شریف کے لئے کیا اصول ، قانون اور اسٹینڈرڈز تھے اسے نظام انصاف نے کس طرح ٹریٹ کیا ۔دوسرا ہمارا لاڈلہ عمران خان کی کیا ٹریٹمنٹ ہے ۔ عدالت نے نواز شریف کو ایک گھنٹے میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا ۔ دوسری طرف آج لاڈلے سے پوچھا جا رہا ہے کہ آپ کب آسکتے ہیں کتنا وقت دیں۔

عمران خان نے پاکستان میں حفاظتی ضمانتوں کا گینز آف ورلڈ ریکارڈ قائم کیا ہے ، حفاظتی ضمانت تو چند گھنٹوں کے لئے ہوتی ہے مگر یہاں کئی کئی ماہ کے لئے حفاظتی ضمانت کروائی جاتی ہے ۔ نواز شریف کے لئے ہر روز سماعت اور دوسری جانب 8سال کے چل رہے فارن فنڈنگ کا کیس ہے ،ایک طرف نواز شریف بیٹی کا ہاتھ پکڑ کر عدالت میں پیش ہوتے تھے ۔دوسری طرف ٹیریان کا کیس 15سال سے زیر التواء ہے ، اسکی بچی ہے کہ نہیں اتنا جواب نہیں لیا سکتا ۔ دوسری طرف توشہ خانہ پورا کھا گئے جس کا کوئی حساب نہیں ،

فارن فنڈنگ میں 8سال سٹے چلتے رہے ، ٹیریان کیس 15سال سے زیر التواء ہے ،توشہ خانہ تو چند گھنٹوں کا کیس ہے یعنی خدمت کرنے والوں کو عبرت اور تباہی کرنے والوں کو اتنی عزت دی جا رہی ، ہم ایک جیسا سلوک چاہتے ہیں ، ہماری عدالتیں قابل احترام ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے منظور ہوں یا نہ ہوں مگر ہم اس کے آگے سر جھکا دیتے ہیں ، نواز شریف فیصلہ بعد میں سنتا ہے مگر پہلے وزیر اعظم ہائوس سے نکل کر عدالت کے حکم کی تعمیل کرتا ہے ، عدالت کا حکم ہوتا ہے تو وہ بیٹی کا ہاتھ پکڑ کر جیل جانے کے لئے بھی تیار ہوتا ہے

وہ حفاظتی ضمانتوں کے لئے نہیں جاتا ، دوسری جانب عمران خان روز زمان پارک میں دوڑتا پھرتا ہے لیکن وہ بلٹ پروف گاڑی میں بیٹھ کر عدالت جانے کو تیار نہیں ہوتا ، میری عدلیہ اور نظام انصاف سے گزارش ہے سب سے ایک جیسا سلوک کیا جائے ،ہمیں آپ کی ہر چیز منظور ہے ۔طلال چوہدری نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا تیز ترین ریلیف عمران خان کو ملتا ہے ، ایک عدالت ضمانت خارج کرتی ہے اس کا فیصلہ آیا نہیں ہوتا کہ دوسری عدالت سے اسے پھر ضمانت مل جاتی ہے ۔ہمارے ضمانت کے کیسز 2،2سال نہیں لگتے رہے ، ہمیں شکوہ نہیں ہے ،

آپ اب بھی جو فیصلہ کریں گے ہمیں منظور ہو گا لیکن ہماری گزارش ہے کہ پاکستان میں ایسا نظام انصاف ہونا چاہیے کہ لاڈلہ ہو یا کوئی میرے جیسا عام ورکر قانون سب کے لئے ایک ہو ، عدالتیں 24گھنٹے کام کر سکتی ہیں تو عام آدمی کے لئے بھی کام کریں ۔ اگر عدالتوں میں کئی کئی ماہ کی حفاظت ضمانت عمران خان کی ہو سکتی ہے تو عام آدمی کی بھی ہونی چاہیے ۔ عام آدمی گولیوں سے چھلنی بھی ہو تو کسی چھوٹی عدالت کے حکم پر بھی ہر صورت چاہے سٹریچر پر پہنچ جاتا ہے مجھے امید ہے کہ الیکشن ہونے سے پہلے ترازو برابر تول دیا جائے گا ،

جن کے ساتھ زیادتیاں ہوئی ہیں عدالتیں ان فیصلوں کا جائزہ لیں گے اوران زیادتیوں کا ازالہ کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے والا تاحیات نا اہل ہو اور بیٹی کو تسلیم نہ کرنے والا صادق اور امین کیسے ہو سکتا ،یہ نہیں ہو سکتا کہ پورا توشہ خانہ کھانے والا الیکشن لڑنے کا اہل ہو اور دو شناختی کارڈ یا آٹھ دس ہزار کا بینک اکائونٹ ظاہر نہ کرنے والا نا اہل ہو جائے ۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ کوئی جماعت 10روپے کا حساب نہ دے تو وہ رجسٹرڈ نہیں رہ سکتی مگر کروڑوں ڈالر جو کہ ناجائز ثابت ہو چکے نہ وہ پیسہ برآمد ہو اور نہ اس پارٹی سے پوچھا جائے ،کتنے الیکشن گزارنے ہیں ، ٹیریان کا کیس 2008سے زیر التواء ہے ،عمران خان دو الیکشن گزار چکے اور تیسرا بھی گزارنا چاہتے ہیں ، توشہ خانہ جیسے کیسز کا فیصلہ گھنٹوں میں اسی طرح ہونا چاہیے جیسے پہلے ہوتے رہے ہیں اور ان کیسوں کے فیصلوں کے بغیر صاف و شفاف الیکشن نہیں ہو سکتا ۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…