ڈاکٹر فاروق ستار نے ایم کیو ایم میں واپسی کے لئے ہاں کر دی

31  دسمبر‬‮  2022

کراچی (آن لائن) ڈاکٹر فاروق ستار نے ایم کیو ایم پاکستان میں واپسی کے لیے ہاں کردی ہے اور کہا ہے کہ آج سب کا ملنا قومی ضرورت بن گیا ہے۔ایم کیو ایم بحالی کمیٹی کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے ایم کیو ایم پاکستان میں واپسی اور تمام دھڑوں کو یکجا کرنے کے معاملے پر سینیئر سیاستدان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ

آج سب کا ملنا قومی ضرورت بن گیا ہے۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ میں نے خود کو کبھی ایم کیو ایم سے الگ نہیں سمجھا اسی لیے آج تک کوئی نئی جماعت نہیں بنائی۔ میرا اوڑھنا بچھونا ایم کیو ایم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ڈھائی سال سے میں ایم کیو ایم کے تمام بکھرے لوگوں کو یکجا کرنے کی کوشش کر رہا تھا لیکن میرے کہنے سے کوئی یکجا نہیں ہو رہا تھا۔ اب اب لوگوں کو سمجھ آگیا ہے کہ کراچی کو نظر انداز کیا تو داستاں نہ ہوگی داستانوں میں۔ لوگوں میں ایک ایسا لاوا پک رہا ہے جو پھٹا تو کراچی ہاتھ سے گیا اور اگر کراچی ہاتھ سے گیا تو پھر سب کچھ چلا جائے گا۔فاروق ستار نے مزید کہا کہ جوڑنے والے بھی دیوار پر لکھا پڑھ چکے ہیں۔ یہ آخری ٹرین ہے جو اسٹیشن پر لگی ہے۔ اس فارمولے کی ناکامی کا آپشن ہے ہی نہیں، اس کو کامیاب ہی ہونا ہے۔سینیئر سیاستدان نے نوید دی کہ جوڑنے والا تحفہ نئے سال میں ملے گا، تاریخ کوئی بھی ہوسکتی ہے۔ ہمیں اب آنے والے الیکشن کی تیاری کرنی ہے۔ ہمیں عوام سے دوبارہ سلسلہ جوڑ کر اپنی غلطیوں کی معافی مانگنا ہوگی اور اگلے 10 سال کی نوجوان قیادت تیار کر کے اس شہر اور صوبے کو دینا ہوگی۔فاروق ستار نے مزید کہا کہ ماضی کے الیکشن میں بائیکاٹ کے اثر کو نظر انداز نہیں کرسکتا۔ بائیکاٹ کی کامیابی کا 50 فیصد قصور ہمارا ہے کہ ہم تقسیم اور منتشر ہوئے۔ ہماری اس تقسیم اور انتشار کو ہوا بھی دی گئی۔ کاش ہمیں تقسیم کرنے کی غلطی سسٹم پیچھے سے نہ کرتا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے ہاتھ ملانے سے عوام اور مہاجروں میں غلط تاثر گیا۔

جب ایم کیو ایم پی پی اتحاد ہوا اسی دن دعا پڑھ لی تھی۔ فاروق ستار نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اس شہر کو نہ کے فور منصوبہ دیا اور نہ ہی فنڈز دیے۔ شہریوں کو سرکلر ٹرین ملی اور نہ ہی 65 کروڑ اضافی پانی۔ اس شہر کو نکاسی آب اور کچرا اٹھانے کے جدید نظام سے محروم رکھا گیا۔ 4 ہزار ارب کا ٹیکس دینے والوں کو 400 ارب سالانہ ملیں کیا یہ انصاف ہے؟

نجی چینل کے نمائندے نے سوال کیا کہ کیا بانی متحدہ کو سیاست کی اجازت ہونی چاہیے؟ جس پر ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ اگر مہاجروں میں سے کوئی اداروں یا ملک کے خلاف بات کرے تو فوری غداری کا سرٹیفکیٹ مل جاتا ہے۔ نواز شریف نے اداروں کے خلاف کیا کچھ نہیں کہا۔ وہ مودی کو پرائیوٹ بلائیں تو کچھ نہ کہا جائے۔ عمران خان غدار، جانور اور نیوٹرل کہے تو اس بنیاد پر کوئی کارروائی ہوتی ہوئی نظر نہ آئے۔

اس حوالے سے مہاجروں میں احساس محرومی ہے اور یہ فرق ختم کرکے ایک جیسا سلوک رکھنا ہوگا۔فاروق ستار نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ہمارے ملک کا عدالتی نظام جیسا بھی ہو، غداری کا فیصلہ سپریم کورٹ نے ہی کرنا ہے۔ جب تک سپریم کورٹ کسی کو غدار قرار نہ دے میں کسی کو غدار نہیں سمجھتا۔دریں اثنا گورنر سندھ کامران ٹیسوری ڈاکٹر فاروق ستار کی رہائشگاہ جائیں گے جہاں ان کی ڈاکٹر فاروق ستار سے اہم امور پر گفتگو ہوگی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں فاروق ستار اور موجود تمام ارکان کو ایم کیو ایم دھڑوں کو متحد کرنے کے معاملات پر بریفنگ دی جائے گی۔ ملاقات کے بعد گورنر سندھ اور فاروق ستار مشترکہ پریس کانفرنس بھی کریں گے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…