میں بابراعظم کے ساتھ جتنا زیادہ کھیلتا ہوں، اتنا ہی سیکھتا ہوں، بابر اپنے کھلاڑیوں کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا ہے، شاداب خان

5  اکتوبر‬‮  2022

کرائسٹ چرچ (این این آئی)قومی کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان کپتان بابر اعظم کی سپورٹ میں میدان میں آگئے۔شاداب کا تحریر کردہ مضمون پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی ویب سائٹ پر شائع کیا گیا جس میں شاداب نے انگلینڈ کے خلاف سیریز سے متعلق لکھا کہ انگلینڈ کے خلاف سیریز میں صرف2 دن ہمارے خراب گئے

اور ہم سیریز ہار گئے، انگلینڈ کے ہاتھوں شکست پر فینز سمیت عوام کا غصہ اور مایوسی کو سمجھتے ہیں۔شاداب خان نے لکھا کہ آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل پاکستان ٹیم ایک ماہ میں مزید 13ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی، لاہور سے کرائسٹ چرچ کی طویل فلائٹ میں ہمیں خوبیوں اور خامیوں کا جائزہ لینے کا موقع ملا، ہمیں ماضی سے سیکھنا،حال میں جینا اور مستقبل کی تیاری کرنی ہے، کامیابی کے راستے کا یہی طریقہ ہے۔شاداب نے اپنے آرٹیکل میں بابر اعظم کی حمایت میں بات کرتے ہوئے لکھا کہ کپتان بابراعظم ہمیشہ کھلاڑیوں کو سپورٹ کرتے ہیں، میں بابراعظم کے ساتھ جتنا زیادہ کھیلتا ہوں، اتنا ہی سیکھتا ہوں، وہ چٹان کی طرح ان کے پیچھے کھڑے ہوتے ہیں، ہمیں بھی کپتان کو سپورٹ کرنی چاہیے اور ان کی امیدوں پر پورا اترنا چاہیے، کپتان کے اعتماد پر پورا اترنے کا وقت آگیا ہے، میں بابر اعظم کے ساتھ کھڑا ہوں۔اپنے مضمون میں نائب کپتان نے لکھا کہ کامیاب وہ ہی ہوتے ہیں جو خود پر اعتماد کرتے ہیں، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں مورال بلند کرنے والی پرفارمنس کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب پاکستانی آل راؤنڈر شاداب خان نے قومی ٹیم میں معروف ترک سیریز ارطغرل غازی کے کردار بامسی کے ہونے کا انکشاف کیا ہے۔ شاداب خان نے اپنی 24ویں سالگرہ منائی اس موقع پر مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر شاداب کے چاہنے والوں نے انہیں بڑی تعداد میں سالگرہ کی مبارکباد دی

جس کے باعث شاداب سارا دن ٹوئٹر پر ٹرینڈ بھی کرتے رہے۔اسی تناظر میں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق اور موجودہ کرکٹرز نے بھی شاداب کے لیے خصوصی پیغامات شیئر کیے۔آل راؤنڈر محمد نواز نے شاداب، اپنی اور حارث رؤف کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کرکٹر کو سالگرہ کی مبارکباد دی جس پر شاداب خان نے بڑا ہی دلچسپ تبصرہ کیا۔شاداب نے کہا کہ چیف بامسی کو تصویر سے نکال دینا تھا،

کرکٹر نے یہ بات فاسٹ بولر حارث رؤف کیلئے کہی جس کا اندازہ ان کے مداح خوب اچھی طرح سے لگا سکتے ہیں۔ایک صارف نے شاداب کو جواب بھی دیا اور لکھا بامسی نے پھر اپنے بال کھینچ لینے تھے، آف فیلڈ تو بیچارے کے ساتھ ایسا نہ کرو۔واضح رہے کہ بامسی ارطغرل کا وہ کردار تھا جو جذباتی ہونے کے ساتھ ساتھ ایک مضبوط انسان بھی تھا اور ہر جنگ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا تھا، دشمن اسے دیکھ کر ہی کانپنا شروع کر دیتے تھے تاہم اگر حارث رؤف کی بات کی جائے تو انہیں بھی ٹیم کا جذباتی کرکٹر کہا جاتا ہے اور وہ کسی بھی قسم کی صورتحال میں میچ کے دوران پوری جان مار کر کھیلتے دکھائی دیتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…