سعد رفیق نے عمران خان کو موجودہ دور کا ابو جہل قرار دے دیا

29  اپریل‬‮  2022

لاہور(این این آئی)وفاقی وزیر ریلویز و سول ایو ی ایشن خواجہ سعد رفیق نے عمران خان کوموجودہ دور کا ابو جہل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد نبویؐ میں پیش آنے والا واقعہ تحریک انصاف کا سوچاسمجھامنصوبہ تھا اور اس سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی،شیخ رشید کے بھتیجے نے وہاں سے ساری ویڈیوز اپ لوڈ کیں،مسجد نبوی ؐ کے واقعہ پر تحریک انصاف کے رہنما فخریہ ٹوئٹس کرتے رہے،

آپ کوکوئی لگام ڈالنے والا نہیں، ہم آپ کو لگام ڈال سکتے ہیں لیکن ہمیں وزیر بنا کر اس کا بوجھ ڈال دیا گیا ہے، ہم اس واقعہ کے خلاف احتجاج کریں گے،عمران خان ملک میں خانہ جنگی کرانا چاہتاہے،عمران خان کی سیاسی جماعت نہیں بلکہ یہ فتنہ عمرانیہ ہے، ہر با ایمان شخص کواس کی مذمت کرنی چاہیے، گستاخ رسول کی کوئی معافی نہیں ہو سکتی۔ سردار ایازصادق اور خواجہ عمران نذیر کے ہمراہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ حرمین شریفین امن و سلامتی کے مقامات ہیں اور ان کے طے شدہ اصول ہیں جن کا اللہ کریم نے تعین فرمایا ہے،اللہ پاک قرآن کریم میں کہتا ہے کہ اپنی آوازوں کو نبیؐ کی آواز سے نیچا رکھوکہیں یہ نہ ہو کہ تمہارے اعمال غارت ہو جائیں اور تمہیں اس کی خبر بھی نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ مسجد نبوی ؐ میں نعرے بازی کر کے گستاخی کرنا اور اس پر اترانا، بے شرمی اور ڈھٹائی سے اس پر فخر کرنا لعنتی لوگوں کا کام ہے اور اس سے بڑھ کر او ر کوئی لعنت ہو نہیں سکتی۔ انہوں نے کہا کہ جس شخص کونبی کریمؐ کے مرتبے کا پتہ نہیں اس ابو جہل کے بارے میں کیا کہہ سکتے ہیں، عمران خان اس دور کا ابو جہل ہے، یہ شیطانی سوچ کا حامل شخص ہے اوراس نے شتونگڑے پال رکھے ہیں، ان کیلئے کہا گیاہے کہ ان پر شیاطین اترتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ عمران خان نے دنیا کا ہر گند کیا ہے، یہ مکروہ دھندے میں ملوث رہا ہے،

عمر کے اس حصے میں آ گیا ہے لیکن پھر بھی باز نہیں آتا، اس نے پارلیمنٹ کی توہین کی، پارلیمنٹ کے جنگلے توڑ کر قبضہ کیا، پی ٹی وی پر قابض ہوا،ایوان وزیر اعظم پر قابض رہا، ان لوگوں کو ان حملوں کی سزا ملنی چاہیے لیکن اس شخص کواقتدار پر بٹھا دیا گیا،یہ مافیاز کا سرغنہ ہے جو اقتدار میں آیا اس نے بھوک کے ذریعے عوام کا جینا حرام کر دیا، کوئی اس کے شر سے محفوظ نہیں رہا۔ اقتدار میں آیا تو سیاسی مخالفین سے انتقام لیا،ہمیں

جیلوں میں ڈلوایا،ساڑھے تین سال رگیدنے کے باوجودایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں کر سکا اور اس پر عدالتوں کے فیصلے آئے تو ان کے منہ کالے ہوئے، ہمارے اوپر کرپشن کے الزامات لگانے او رانہیں ثابت کرنے کی مد میں قوم کا کروڑوں روپے خرچ کر دیا گیا،اصل میں یہ خود ڈاکو ہے ، اس کا بہروپ اترنا شروع ہو گیا ہے، توشہ خانہ کا کیس سامنے آیا ہے، اس کی فرنٹ ویمن بھی سامنے آ گئی جو دبئی بھاگ گئی،یہ ریاست پاکستان کو بدنام کر تا

رہا۔ اب بات بارگاہ رسالت ؐ تک پہنچ گئی ہے، ہم کتنے بھی گناہگار کیوں نہ ہوں،وہاں ہر مسلمان جاتا ہے، لوگ اپنے گناہوں کی معافی طلب کرتے ہیں،تم ہمیں روکنے والے کون ہوتے ہو، ہم کہا ں جائیں۔ انہوں نے کہا کہ شیخ رشید جس نے دھاندلی کر کے اپنے بھتیجے کو رکن اسمبلی بنوایا سب نے اس واقعہ کے حوالے سے اس کی اپ لوڈ کی ہوئی ویڈیو زدیکھ لی ہے جو کہہ رہا ہے ہم نے بھگا دیا ہے اب یہ تراویح پڑھنے نہیں آئیں گے،اب یہ عبادات نہیں

کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ شیخ رشید کو راولپنڈی کا شیطان کہتے تھے جو درست تھا، یہ ہمیں شرمندہ کرناچاہتے تھے لیکن خود شرمندہ ہو گئے۔ مسجد نبوی ؐ سے مقدس جگہ کوئی ہو نہیں سکتی اور انہوں نے ایک منصوبہ بندی کے تحت سب کچھ کیا،انہیں ایک خاتون کا بھی خیال نہیں آیا، مریم اورنگزیب کے ساتھ کیا رویہ اپنایا گیا،شاہ زین بگٹی کے ساتھ کیا کیا گیا،یہ بھی نہیں سوچا کہ ہم بارگاہ نبوت ؐ میں کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ

وزیر اعظم شہباز شریف وہاں کوئی ذاتی کام کیلئے تو نہیں گئے، سب کو معلوم ہے کہ پاکستان بحران میں ہے،ہر مشکل وقت میں سعودی عرب نے ہماری فراخدلی سے مدد کی ہے، آپ نے اس حکومت کو بھی شرمندہ کیا،وہاں سینکڑوں پاکستانی پکڑے گئے ہیں،سعودی عرب وہ ملک ہے جہاں سے سب سے زیادہ زر مبادلہ آتاہے اور ملک چلتا ہے، آپ کو حیاء بھی نہیں ہے، آپ کوکوئی لگام ڈالنے والا نہیں، ہم آپ کو لگام ڈال سکتے ہیں لیکن ہمیں وزیر

بنا دیا گیاہے اور ہم پر وزارت کا بوجھ ڈال دیا گیا ہے ہم اس کے خلاف احتجاج کریں گے اور بے نقاب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ قاسم سوری کے ساتھ جو کچھ ہوا ہم اس کی بھی مذمت کرتے ہیں، اس میں کوئی شک نہیں کہ انہوں نے آئین شکنی کی لیکن ان کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا وہ نہیں ہونا چاہیے تھااور یہ انتہائی نا مناسب ہے۔ جب آپ حملے کریں گے تو رد عمل میں حملے ہوں گے،پھر اس معاشرے کا کیا بنے گا، آپ کیا خانہ جنگی کرانا چاہتے

ہو اور عمران خان یہی کچھ چاہتا ہے،عمران خان کی سیاسی جماعت نہیں بلکہ یہ فتنہ عمرانیہ ہے، اس کا ہرگزسیاسی جماعت والا رویہ نہیں۔ مسجد نبوی ؐ کے واقعہ پر تحریک انصاف کے رہنما فخریہ ٹوئٹس کرتے تھے، یہ لوگ جہالت کے اعلیٰ ترین مقام پر فائز ہیں۔ ہر با ایمان شخص کواس کی مذمت کرنی چاہیے، گستاخ رسول کی کوئی معافی نہیں ہو سکتی، تم کدھرجارہے ہو۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اپوزیشن میں ہوتا ہے تو ملک میں خانہ

جنگی کرانے والی حرکتیں کرتاہے،ریاست پر حملے کرتا ہے اور جب حکومت میں ہوتا ہے تو قومی مفادات سے کھیلتا ہے، اس نے آئین سے کھلواڑ کیا ہے، تم ہر کسی کو غدار کہتے ہو، غدار تو تم ہو، اگرتم سچے ہو تو جو جعلی خط لہراتے ہوئے اسے سپریم کورٹ میں کیوں لے کر نہیں جاتے،ہم تمہیں شعبدہ باز ثابت کریں گے، ہم چاہتے تھے کہ غدار سازی کی فیکٹریاں بند ہوں، تم پاگل ٹرمپ کے تلوے چاٹتے تھے، تم نے انتہا پسند مودی کے جیتنے کی

دعائیں کی تھی،کلبھوشن یادو کو سہولت دینے کے لئے تم نے قانون سازی کرائی۔ تم نے آئین توڑا ہے، تم آرٹیکل 6 کے مجرم ہو۔ انہوں نے کہا کہ تم نے مسجد نبویؐ میں جو کچھ کیا ہے تمہیں قوم اور حکومت معاف نہیں کرے گی، تم نے امت مسلمہ کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے، تم توہین کے مرتکب ہوئے ہو، تمہیں معلوم ہے کہ اس کی سزا کیا ہے، تم خدا کے عذاب کو دعوت دے رہے ہو۔ عمران خان معاشرے میں تقسیم در تقسیم پیدا کر رہا ہے، اس کا

مقابلہ کیا جائے گا لیکن ہم اخلاق اورصبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑیں گے۔ تم کہتے ہو ہم گھرو ں سے نکل سکتے، ہم نے آمریت کا مقابلہ کیا ہے، ہم پاکستان بنانے والوں کی اولادیں ہیں، تمہارا پاکستان پر کیا لگا ہوا ہے، تم تو پلے بوائے تھے، تمہارے ثبوت سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں، ہماری تو چوری ثابت نہیں کی جو جھوٹے مقدمات بنائے وہ عدالتوں میں جا کر ختم ہو گئے۔ تم عزت وقار سے عاری شخص ہو، فاشسٹ، مافیا ہو جو ایک جماعت کا

سربراہ بن گیا، تمہاری سابق چیف جسٹس سے ملاقات سامنے آ گئی ہے،یہی سازش کے دو بڑے کردار ہیں ابھی اور بھی سامنے آئیں گے، افواج پاکستان کو گالیاں دیتے ہو، کہتے ہوئے قومی ادارہ غیر جانبدار کیوں ہے،پاکستان کی عدالتیں آئین کا تحفظ کریں تو تم کہتے ہو عدالتیں رات بارہ بجے کیوں کھلتی ہیں، کیا پاکستان تمہاری جاگیر ہے، تمہارا بیانیہ بک نہیں رہا، لوگ اب تمہارے بہکاوے میں نہیں آئیں گے، تم پیدائشی بھکاری ہو،ہم نے سوچا تھا حساب

کتاب چھوڑ دو، لیکن اب ایک ایک چیز کا حساب ہوگا۔ تم کہتے ہو اگر عمران خان نہیں ہے تو جمہوریت ڈی ریل ہے، پاکستان تمہاری مرضی سے نہیں چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں کروڑوں لوگ آتے ہیں اور وہاں کبھی کسی نے ایسی جرات نہیں کی اور نہ کبھی کسی کو اس کی اجازت دی گئی، اگر کسی نے کبھی ایسا کیا بھی ہو تو وہ دہائیوں تک وہاں جا نہیں سکتے تھے۔ عمران خان کی ابو جہل اور بال ٹھاکرے والی سوچ ہے،یہ ذہنی طو رپر

آوارہ گرد ہے، شیخ رشید کو ٹیلی گرام آ گیا تھا کہ مسجد نبوی ؐمیں یہ واقعہ ہوگا، اس کے بھتیجے نے وہاں سے ویڈیوز اپ لوڈ کی ہیں، انہیں اس کا جواب دینا ہوگا، ایسا کرنے پر والوں پر اللہ کا قہر نازل ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ عمران خان کو سپورٹ کر رہے ہیں یہ واقعہ ان لوگوں کے لئے بھی لمحہ فکریہ ہے اور وہ اپنی سپورٹ پر نظر ثانی کریں گے،اس فتنے کوسزا عوام انتخابات میں شکست فاش دے کر دیں گے، عمران خان نا قابل اصلاح

ہے، عمران خان کی باقیات صدر اور گورنر کی صورت میں موجود ہیں، وزیر اعلیٰ استعفیٰ دے چکا ہے لیکن وزیر اعلیٰ ہاؤس میں بیٹھا ہوا ہے، گورنر کو معطل کیا ہوا ہے لیکن گورنر ہاؤس کا قبضہ نہیں چھوڑا جارہا،قبضہ ختم کرانے میں کتنے منٹ لگتے ہیں،ان کاایوانوں سے جنونی حد تک عشق کا عالم دیکھیں کہ یہ ایوانوں کے بغیر رہ نہیں سکتے۔ انہوں نے کہا عمران خان تو اپنے سہولت کاروں کے ساتھ مل کر بارہ سال کا منصوبہ بنا کر آیا تھا لیکن

جب اتحادیوں اوراس کے اراکین نے دیکھا یہ ملک کی تباہی کر رہا ہے تووہ پیچھے ہٹ گئے اور اس کوساڑھے تین سال میں جانا پڑا اور پاکستان تباہی سے بچ گیا۔سردار ایاز صادق نے کہا کہ میں علماء کرام سے اپیل کروں گاکہ وہ اس واقعہ پر آواز بلند کریں اور عوام کو اس کے صحیح یا غلط کے بارے میں بتائیں۔ یہ شخص ریاست مدینہ کی بات کرتا ہے، قاسم سوری کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ اچھا نہیں ہوا،مجبور کیا گیا کہ لوگ ایک دوسرے کا گریبان پکڑیں۔ یہ چاہتا ہے کہ ملک کو خانہ جنگی کی طرف لے کر جائے، مسجد نبویؐ میں جو واقعہ کیا گیا اس کا انہیں اس جہان میں بھی اور اگلے جہان میں بھی جواب دینا پڑے گا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…