افغانستان میں ایک اور مسجد میں دھماکہ، 36 افراد جاں بحق

22  اپریل‬‮  2022

کابل(این این آئی)افغانستان مسلسل دوسرے روز بھی دھماکوں سے گونج اْٹھا جہاں صوبہ قندوز کے ضلع امام صاحب میں ایک جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران مبینہ طورپر خودکش بم دھماکہ میں 36 نمازی جبکہ مرکزی شہر قندوز میں سائیکل میں نصب بم پھٹنے کے باعث ہونے والے دھماکہ میں 4افغان شہریوں سمیت 40 افرادجاں بحق اور 50دیگرزخمی ہوگئے۔

تاخیر سے موصولہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق صوبہ قندوز کے ضلع امام صاحب میں مولوی سکندرنامی جامع مسجدمیں نماز جمعہ کے دوران زورداردھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں درجنوں افغان شہری جاں بحق و زخمی ہوگئے۔محکمہ اطلاعات کے ضلعی سربراہ مطیع اللہ روحانی نے دھماکہ میں ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے مزیدتفصیلات نہیں بتائیں۔مقامی طالبان کمانڈر قاری بدری کے مطابق دھماکہ میں 20 نمازی جاں بحق و زخمی ہوگئے۔ عینی شاہدین کے حوالے سے موصولہ اطلاعات کے مطابق دھماکہ مقامی وقت کے مطابق نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد تقریباً ڈھائی بجے ہو۔ برطانوی نشریاتی ادارے نے حکام کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں ہلاکتوں کی تعداد40 بتائی ہے جبکہ 50 دیگرنمازی زخمی ہوگئے۔یہ مسجد اہلسنت کی بتائی جاتی ہے جہاں طلبہ اسلامی تعلیمات بھی حاصل کرتے ہیں۔فوری طورپر دھماکہ کی نوعیت کے بارے معلومات حاصل نہیں ہوسکیں تاہم عینی شاہدین کے حوالے سے افغان میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایک خودکش بمبار نے مسجد میں خود کو اْڑادیا جبکہ بعض اطلاعات کے مطابق یہ نصب شدہ بم دھماکہ تھا۔۔فوری طورپردھماکہ میں جاں بحق و زخمیوں کی صحیح تعدادمعلوم نہ ہوسکی۔ادھرایک اور دھماکہ صوبائی دارالحکومت قندوز شہر میں ایک سائیکل میں نصب بم پھٹنے سے ہوا۔ سرکاری خبررساں ادارے نے محکمہ اطلاعات کے صوبائی سربراہ قاری عبیداللہ عابد

کے حوالے سے بتایا کہ دھماکہ عین اْس قت ہوا جب سڑک پر ایک کار گزررہی تھی جس کے نتیجے میں 4 شہری جاں بحق اور سکول کے تین بچوں سمیت22 دیگر زخمی ہوگئے جن میں کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔یادرہے کہ ایک روز قبل قندوز شہر میں بھی ایک دھماکہ ہوا تھا جس میں 4 افغان شہری جاں بحق اور 11 دیگر زخمی ہوگئے تھے جبکہ صوبہ بلخ کے صدر مقام مزارشریف کی اہل تشیع کی جامع مسجد میں بھی نماز ظہر سے کچھ دیر قبل زورداردھماکہ ہوا تھا جس میں تقریباً50 نمازی لقمہ اجل بن گئے تھے

جبکہ 90 سے زائد زخمی بھی ہوگئے تھے۔بتایاجاتا ہے کہ کل مسجد میں ہونے والا دھماکہ مسجد میں نصب بم پھٹنے کے باعث ہواتھا۔ ادھر حکام نے مزارشریف کی مسجد میں دھماکہ کرانے والے ماسٹرمائنڈعبدالحمید سنگریار کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس کا تعلق داعش سے بتایا جاتا ہے۔دریں اثناء کل مزارشریف میں مسجد میں ہونے والے دھماکہ کے خلاف سینکڑوں مقامی افراد نے نعرے بازی کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا اورحکومت سے واقعہ میں ملوث افراد کی گرفتاری اور اہل تشیع کی حفاظت کرنے کے مطالبات کئے۔ ادھرجمعہ کی شام کابل شہر میں دنیا یونیورسٹی کے قریب سڑک کنارے نصب بارودی مواد پھٹنے سے دھماکہ ہوا تاہم کوئی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…