پرویز الٰہی کو اعتماد کا ووٹ دینے کا معاملہ آزاد رکن اسمبلی جگنو محسن نے بڑا اعلان کر دیا

29  مارچ‬‮  2022

اوکاڑہ ٗ لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ٗ آئی این پی )گزشتہ ساڑھے3 سال سے پنجاب اسمبلی میں آزاد حیثیت برقرا ر رکھنے والی حلقہ پی پی184سے آزاد رکن پنجاب اسمبلی جگنو محسن نے عمران خان کے نامزد وزیر اعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کو اعتماد کا ووٹ کسی بھی صورت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔روزنامہ جنگ میں وارث حیدری کی خبر کے مطابق نئے وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کی صورت

میں وہ میاں نوازشریف کے وزیر اعلیٰ کے نامزد امیدوار کو ووٹ دیں گی۔وزیرا عظم عمران خان کی طرف سے چودھری پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ پنجاب کا منصب دئیے جانے کے بعد وزیر اعظم کیخلاف قومی اسمبلی میں جمع تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے اپوزیشن کی سیاست نے نیا رخ اختیار کر لیا۔ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ پنجاب اسمبلی میں ممکنہ طور پر نئے قائد ایوان کی حیثیت سے اعتماد کا ووٹ لینے کیلئے پنجاب اسمبلی میں موجود آزاد ارکان اسمبلی کی حیثیت بڑھ گئی ہے۔دوسری جانب مسلم لیگ ق کے رہنما اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھر ی پرویز الہی کی بطور وزیر اعلی نامزدگی کے سیاسی درجہ حرارت کافی گرم ہو گیا ۔ بنی گالہ میں ہو نیوالی ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے چودھری پرویز الہی کو وزیر اعلی نامزد کیا۔اسی دوران عثمان بزدار سے استعفیٰ بھی لیا گیا۔پرویز الہٰی کو کہا گیا کہ اعتماد کے ووٹ والے دن تحریک انصاف آپ کو ووٹ دے گی۔ دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے منحرف ارکان نے ق لیگ کے پرویزالہی کی بطور وزارت اعلی پنجاب نامزدگی کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔

منحرف رکن اشرف انصاری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے پرویز الہی کو وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کئے جانے پر وہ ان کا مکمل ساتھ دیں گے او رپرویزالہی کو بطور وزیراعلی پنجاب ووٹ دیں گے ہمارے گروپ کے ارکان کی تعداد 7 ہے جب کہ مزید 15 ن لیگی ارکان پرویز الہی کو ووٹ دیں گے۔رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)یونس انصاری نے دعوی کیا کہ پنجاب اسمبلی میں ن لیگ کے 6 ممبران عمران خان کے ساتھ ہیں۔

ایک بیان میں یونس انصاری کا کہنا تھا کہ ان کی قیادت میں ن لیگ کے 6 ارکان آج وزیراعظم سے ملیں گے۔ان کے علاوہ مسلم لیگ ن کے منحرف رکن پنجاب اسمبلی اشرف انصاری کا دعوی ہے کہ ن لیگ سے تعلق رکھنے والے ہمارے گروپ کے ارکان کی تعداد7 ہے، پنجاب کی سیاست میں وزیراعظم کے فیصلے کے ساتھ ہیں، وزیراعظم اگر پرویز الہی کو وزیراعلی نامزد کریں گے تو حمایت کریں گے۔

اشرف انصاری کا کہنا تھا کہ پرویز الہی کے وزیراعلی نامزد ہونے پر ن لیگ کے 15 مزید ارکان ووٹ دیں گے۔خیال رہے کہ وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الہی کا کہنا تھاکہ وزیراعظم عمران خان سے پرویز الہیٰ کی ملاقات کے دوران وزیراعلی عثمان بزدار سے استعفیٰ لے لیا گیا ہے۔مونس الہٰی کا کہنا ہے کہ حکومت نے چوہدری پرویز الہی کو وزیر اعلی نامزد کردیا ہے اور پرویز الہی نے وزیراعلی پنجاب بننے کی وزیراعظم کی آفر قبول کرلی ہے۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…