جسٹس فائز عیسیٰ چیف جسٹس کے نام خط کو پبلک ڈاکومنٹ نہ بناتے تو بہتر ہوتا، اٹارنی جنرل کھل کر بول پڑے

24  مارچ‬‮  2022

اسلام آباد (آئی این پی )اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے کہا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے نام خط کو پبلک ڈاکومنٹ نہ بناتے تو بہتر ہوتا۔  نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کا کہنا تھاکہ اسپیکر کے پاس اسمبلی کا اجلاس ملتوی کرنے کے لامحدود اختیارات نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 63- اے کے تحت ارکان اسمبلی کی نااہلی پر کچھ ابہام تھا اس لیے ہم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ان کا مزید کہنا تھاکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ چیف جسٹس کے نام خط کو پبلک ڈاکومنٹ نہ بناتے تو بہتر ہوتا۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیلئے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی جانب سے تشکیل دیے گئے لارجر بینچ پر حیرانی کا اظہار کیا ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ بار کی ہفتے کے روز درخواست کی سماعت میں صدارتی ریفرنس سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیا گیا، حیران ہوں کہ جو ریفرنس دائر ہی نہیں ہوا تھا اسے مقرر کرنے کا حکم کیسے دیا جاسکتا ہے؟ سپریم کورٹ بار کی پٹیشن اور صدارتی ریفرنس کو اکٹھا کر کے نہیں سنا جا سکتا۔خط میں کہا گیا ہے کہ یہ بات قابل فہم ہے کہ بار کی درخواست آرٹیکل 184/3 کے تحت دائر ہوئی اس پر عدالت حکم دے سکتی ہے، درخواست کے ساتھ ریفرنس کو یکجا کرکے کیسے سنا جا سکتا ہے؟ درخواست 184/3 کے اختیار سماعت میں سنی جا رہی ہے جبکہ ریفرنس مشاورتی اختیار سماعت ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…