شیدا ٹلی کی بدمعاشی نہیں چلے گی، اب جنگ شروع ہو گئی اور تمام اراکین اسمبلی گرفتاری دیں گے، ایاز صادق

11  مارچ‬‮  2022

اسلام آباد (آن لائن)اسلام آباد پولیس نے پارلیمنٹ لاجز میں انصار الاسلام کی بے دخلی کے لیے آپریشن کر تے ہوئے جے یو آئی(ف) کے دو اراکین اسمبلی سمیت کم از کم 15 افراد کو گرفتار کرلیا،مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق اورجے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ زخمی بھی ہوگئے، سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے احتجاجی کال دیتے ہوئے

کارکنان کو اسلام آباد پہنچنے اور ملک گیر پہیہ جام کرنے کی ہدایت کردی۔ تفصیلا ت کے مطابق جمعرات کے روز انصار الاسلام فورس کے پارلیمنٹ لاجز میں داخل ہونے کے معاملے پر آئی جی اسلام آباد محمد احسن یونس نے نوٹس لیا اور ڈی چوک پر قائم ناکہ انچارج، پارلیمنٹ لاجز کے انسپکٹر انچارج اور لائن آفیسر کو معطل کر دیا۔علاوہ ازیں آئی جی اسلام آباد نے ناکہ پریڈ ایونیو کے انچارج ہیڈ کانسٹیبل سبطین حیدر، جبکہ کانسٹیبل فیصل خان، نویداور شہزاد کو بھی ڈیوٹی میں غلفت برتنے کے الزام میں معطل کرتے ہوئے ایس ایس پی آپریشنز کو معاملے کی انکوائری کے لیے ہدایت جاری کی۔آئی جی کی سربراہی میں پولیس کی بھاری نفری اپوزیشن ارکان کی سیکیورٹی کیلئے آنے والی جے یو آئی کی انصار الاسلام فورس کو ہٹانے کے لیے پہنچی تو جے یو آئی کے رکن اسمبلی صلاح الدین ایوبی اور پولیس کے درمیان تکرار ہوئی جو دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کرگئی۔صلاح الدین ایوبی نے آئی جی سے مخاطب ہوکر کہا کہ یہ ہمارے مہمان ہیں اور قانون کے مطابق یہاں ٹھہرے ہوئے ہیں، یہ غیر مسلح لوگ ہیں جن سے کسی کو کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔اس دوران دھکم پیل ہوئی جس میں مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق کا پاؤں زخمی ہوا جبکہ جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ بھی زخمی ہوئے۔ بعد ازاں آئی جی نے پارلیمنٹ لاجز میں آپریشن کا فیصلہ کرتے ہوئے

اہلکاروں کو میڈیا نمائندگان کو باہر نکالنے کی ہدایت کی۔ ذرائع کے مطابق پولیس کی جانب سے جے یو آئی کیارکان اسمبلی مولانا صلاح الدین اور مولانا جمال الدین کے فلیٹس کی تلاشی لی گئی۔وفاقی پولیس نے ایم این اے جمال الدین اور ایم این اے مولاناصلاح الدین سمیت15 افراد کو حراست میں لیا، اور صلاح الدین ایوبی کے لاج میں بھاری نفری داخل ہوئی۔ جیمعت علما اسلام کے ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے ایم این اے کے کمرے سے جمال الدین سمیت پانچ

لوگوں کو گرفتار کیا۔ رکن اسمبلی اور انصار الاسلام فورس کے محافظوں کو گرفتار کر کے لے جانے والی پولیس کی گاڑی کو پیپلزپارٹی کے اراکین قومی اسمبلی نے عمارت کے خارجی دروازے پر روک کر احتجاج کیا، جس پر پولیس گرفتار افراد کو عقبی دروازے سے لے کر روانہ ہوگئی۔ دریں اثنا ء مولانا فضل الرحمٰن خود گرفتاری دینے لئے پارلیمنٹ لاجز پہنچ گئے اور تمام کارکنان کو گرفتاری دینے کے لیے جلد از جلد اسلام آباد پہنچنے اور ملک

گیر پہیہ جام کی ہدایت کردی۔ میڈیا سے گفتگو میں مولانافضل الرحمن نے کہا کہ ہمیں اطلاعات تھیں کہ ہمارے اراکین اسمبلی کو اغوا کیا جائے گا، حکومت نے لاجز پر حملہ کیا ہے کہ میں پی ڈی ایم کی سربراہ کی حیثیت سے پہنچا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہر پارٹی کے ورکر کو کہنا چاہتا ہوں کہ ہوسکے تو اسلام آباد پہنچے اور اگر وہ نہیں پہنچ سکتے تو اپنے اپنے علاقوں میں مرکزی شاہراہیں بند کردیں۔ مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی اور سابق

اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ شیدا ٹلی کی کوئی بدمعاشی نہیں چلے گی، جب مذاکرات ہورہے تھے تو پولیس کیسے اندر داخل ہوئی، اب ہماری جنگ شروع ہوگئی اور تمام اراکین اسمبلی گرفتاری دیں گے۔آغا رفیع اللہ نے آئی جی اسلام آباد کو مخاطب کر کے کہا کہ ’آئی جی کا یہاں کیا کام، میری گاڑی کو کیوں روکا اور پولیس یہاں کیسے داخل ہوئی۔ انہوں نے پولیس کو پیچھے دھکیل کر رکاوٹ کو خود ہٹایا۔ مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ

تحریک عدم اعتماد سے گھبرا کر حکومت تشدد پر اتر آئی ہے، ہمارے پاس نمبر پورے ہیں حکومت کو بھی معلوم ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ ماضی میں ایسی حرکتیں نہیں ہوئیں، صبر کریں چند دنوں کی بات ہے، ایسے لوگوں کو نہ اٹھایا جائے جس طرح اٹھا کر لے کر گئے ہیں۔ ترجمان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز شازیہ مری نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ لاجز پر پولیس کا دھاوا قابل مذمت ہے۔اپنے بیان میں شازیہ مری نے کہا کہ کٹھ پتلی حکومت اب پولیس

میں چھپ کر حملہ کر رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی اراکین پارلیمنٹ کو خوفزدہ نہیں کر سکتے، پولیس اور انتظامیہ کٹھپتلی وزیر اعظم کے غیر قانونی احکامات پر عمل نہ کرے۔ دھر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کیلئے اپوزیشن کے نمبرز پورے نہیں ہیں نمبرز پورے نہ ہونے کی وجہ سے ایسی حرکتیں کی جارہی ہیں اسلام آبادمیں بڑے ایونٹس ہونے جا رہے ہیں اپوزیشن کی منت سماجت کی

ایسی حرکتیں نہ کریں اپوزیشن ممبران کو کہا رضاکار فورس کو نکالیں مگربات نہیں مانی گئی۔شیخ رشید نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں ڈنڈا بردار جتھے لانا بدمعاشی ہے، پارلیمنٹ لاجز میں جن کی ڈیوٹی تھی ان کے خلاف کاروائی ہوگی،اپوزیشن کو نظر آگیا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہوگی۔ ۔ ذرائع کیمطابق پارلیمنٹ لاجز میں انصار الاسلام فورس کی موجودگی پر وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو فوری طور پر غیر متعلقہ افراد کو لاجز سے باہر نکالنے کی ہدایت کی تھی جس پر پولیس نے ایکشن شروع کیا۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…