وزیر اعلیٰ پنجاب کدھر ہو؟ شہباز شریف وزیر اعلیٰ ہوتا تو مری میں کھڑا ریسکیو کر رہا ہوتا، سعد رفیق

8  جنوری‬‮  2022

لاہور( این این آئی) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ سعد رفیق نے مری کے سانحہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کدھر ہو؟، اگر شہباز شریف وزیر اعلیٰ ہوتا تو مری میں کھڑا ریسکیو کر رہا ہوتا ،بے حس وفاقی وزراء کی لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران ندامت ،شرمندگی یا افسوس کی بجائے

مسکراہتے ہوئے چہروں سے سانحہ مری پر ذمہ داری قبول کرنے یا تدبیر کی بجائے شاہد خاقان عباسی کو ریسکیو کا کام کرنے کا مشورہ ،شہباز شریف کو پھر جیل بھیجنے کے دعوے اورالیکشن سے پہلے مخالفین کو ٹھکانے لگانے کے دعوے بے شرمی کی انتہا ہے ۔ٹوئٹر پر اپنے بیان میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بے حسی کی انتہا ہے کہ مری میں قیامت برپا ہو چکی تھی اور وزیر اعلیٰ اور وفاقی وزراء لاہو رمیں گھنٹوں تک تنظیم سازی اجلاس میں مصروف رہے اور پھر مسکراہتے چہروں سے پریس کانفرنس اور اپوزیشن پر طنز کے تیر چلاتے رہے ،نااہل حکمرانوں میں شرم ہے نہ غیرت ہے ۔انہوں نے کہا کہ مری اور گلیات کے عوامی نمائندے ان کا تعلق خواہ کسی بھی جماعت سے ہے اپنے مقامی ساتھیوں سمیت آگے بڑھیں او راپنا کردار ادا کریں ، انسانی جانوں کا ضیاع بچانے کے لئے ہر متعلقہ فرد اپنا حصہ ڈالے، مری اور گلیات کے مقامی لوگ ،گھروںاور فارم ہائوسز کے مالک متاثرین کی مدد کے لئے اپنے وسائل بروئے کار لائیں اوراپنے متاثرہ بہن بھائیوں کو سردی اور بھوک سے بچانے کے لئے آگے بڑھیں ۔انہو ںنے کہا کہ حکومت فی الفور مری چھائونی اور گلیات میں تعینات فوجی دستوں کو امدادی کاروائیوں میں شریک کرے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…