پہلے کالج فیس 8 روپے ہوتی تھی اب اسکول فیس 30 ہزار ہے، حکومتوں کی غفلت نے تعلیم کو صنعت بنا دیا ہے، سپریم کورٹ

9  ‬‮نومبر‬‮  2021

اسلام آباد(این این آئی)سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیے ہیں کہ پہلے کالج فیس 8 روپے ہوتی تھی اب چھوٹے بچے کی فیس 30 ہزار روپے ہے۔سپریم کورٹ میں خیبرپختونخوا کے زلزلہ زدہ علاقوں میں اسکولوں کی عدم تعمیر کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے ادارہ برائے بحالی زلزلہ زدگان (ایرا) کو تمام زیرتعمیر منصوبے جون 2022تک مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کے پی حکومت سے پیشرفت رپورٹ اور تعمیر شدہ اسکولوں میں طلبہ و اساتذہ کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔چیف جسٹس نے چیئرمین ایرا پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ایرا افسران صرف تنخواہیں اور مراعات لے رہے ہیں، آپ کے اپنے بچے سکول سے محروم ہوتے پھر آپ کام کرتے۔چیئرمین ایرا نے جواب دیا کہ 14 ہزار منصوبے مکمل کرنا تھے صرف تین ہزار رہ گئے، تعلیم اور صحت ہماری اولین ترجیح ہے، تعلیم اور صحت کے منصوبے مکمل ہونا رہ گئے ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ تعلیم اور صحت آپکی ترجیح ہوتے تو آج مکمل ہوتے، زلزلہ متاثرہ علاقے تو ایک سال میں ہی بن جانے چاہیے تھے، جن اسکولوں کی تصاویر دی گئی ہیں وہ غیر فعال لگتے ہیں۔جسٹس قاضی امین نے کہا کہ حکومتوں کی غفلت نے تعلیم کو صنعت بنا دیا ہے، پہلے 8 روپے کالج کی فیس ہوتی تھی اب چھوٹے بچے کی 30 ہزار ہے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ مفت تعلیم فراہم کرے، کے پی حکومت ایرا کے پیچھے چھپنے کی کوشش نہ کرے۔ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے بتایا کہ اب تک 540 میں سے 238 اسکول مکمل کر چکے ہیں۔ عدالت نے مزید سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دی۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…