سپریم کورٹ کانسلہ ٹاور کو دھماکے سے گرانے کا حکم

25  اکتوبر‬‮  2021

کراچی(این این آئی)سپریم کورٹ نے ایک ہفتے میں کراچی کے نسلہ ٹاور کو گرانے کا حکم دے دیا ہے۔پیر کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نسلہ ٹاور کیس کی سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ اب تک اس عمارت کو کیوں نہیں گرایا گیا اور کیا ہتھوڑی اور چھینی سے گرائیں گے۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ نسلہ ٹاور کی عمارت کو گرانے

کیلئے جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جائے۔سپریم کورٹ نے ایک ہفتے میں نسلہ ٹاورکی عمارت کنٹرولڈ ایمونیشن بلاسٹ سے گرانے کا حکم دے دیا۔عدالت نے حکم دیا کہ بلاسٹ سے قریب کی عمارتوں یا انسان کو کوئی نقصان نہیں ہوناچاہیے۔اس موقع پر عدالت میں نسلہ ٹاور کے مکینوں نے کچھ بولنے کی کوشش کی تو عدالت نے نسلہ ٹاور کے مکینوں کو بولنے سے روک دیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہمارے نزدیک نسلہ ٹاورختم ہوگیا ہے اور اب صرف گرانے کا مسئلہ ہے۔ عدالت نے عمارت کی بجلی اور پانی کے کنکشن27 اکتوبرتک منقطع کرانے کا حکم بھی دیا۔عدالتی حکم کے مطابق کمشنر کراچی نسلہ ٹاور کے مالک سے رقم متاثرین کو واپس دلوائیں گے۔عدالت نے ایک ہفتے میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔علاوہ ازیں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سول ایوی ایشن اراضی کو کمرشل استعمال کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس گلزار احمد نے سول ایوی ایشن کے وکیل سے مکالمہ کرتے

ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ کی زمین پر تو شادی ہال چل رہے ہیں، کیا آپ کا کام شادیاں کرانا ہے، آپ کو زمین نہیں چاہئے تو لوگوں کو واپس کر دیں، کوئی کام تو کریں، زمین کا استعمال تو کریں، آپ پارک بناتے ہیں نہ اس کا درست استعمال کرتے ہیں، آپ کی زمین پر قبضے ہو رہے ہیں، کہاں ہیں ڈی جی سول ایوی ایشن؟۔نمائندہ سول ایوی ایشن نے عدالت کو

بتایا کہ ڈی جی کابینہ اجلاس کے لیے اسلام آباد میں ہیں۔ عدالت نے برہم ہوتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ وزیراعظم تو ملک سے باہر ہیں، ان کے بغیر کیا کابینہ کا اجلاس ہو سکتا ہے، کیا کہنا چاہتے ہیں، عدالت کو گمراہ کرنا چاہتے ہیں؟، کیا مذاق کر رہے ہیں آپ لوگ؟، آپ سو سال پرانا نظام چلا رہے ہیں، ایک چھوٹے سے جزیرے پر سیکٹروں جہاز ہوتے ہیں، کیا

دنیا کے ائیرپورٹ نہیں دیکھے آپ لوگوں نے؟، آپ نے سب ائیرلائنز کو بھگا دیا، کچھ سمجھ میں آرہا ہے آپ کو؟، آپ کا کام نہیں ائیر پورٹ چلانا۔جسٹس اعجازالحسن نے استفسار کیا کہ کیا شادی ہال سول ایوی ایشن کا کام ہوتا ہے؟۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سول ایوی ایشن کے کام کا اندازہ ہو چکا ہے، جہازوں کی مدت ختم ہو چکی۔ سول ایوی ایشن

کے نمائندے نے عدالت کو کہا کہ کارکردگی بہتر ہو رہی ہے۔ سول ایوی ایشن کے وکیل نے کہا کہ نیو ائیر پورٹ کے لیے 209 ایکٹر اراضی درکار ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی کارکردگی بہتر نہیں گر چکی۔ عدالت نے ڈی جی سول ایوی ایشن کو طلب کرلیا، جب کہ سینئر ممبر بورڈ سے نیو ائیر پورٹ اراضی کی سروے رپورٹ بھی طلب کرلی۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…