گنڈا پور نے اپوزیشن لیڈر پر حملہ کیا، گالیاں دیں،شاہد خاقان عباسی نے وزیراعظم پر بھی الزام عائد کر دیا

14  جولائی  2021

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن )کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور نے اپوزیشن لیڈر پر کتابیں پھینکیں، حملہ کیا اور گالیاں دیں۔علی امین گنڈا پور کے بیان پر اپنے ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جس ظرف کا آدمی ہوتا ہے وہ اسی طرح کی باتیں کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر کبھی ایسی باتیں نہیں کرتے، وزیرِ اعظم عمران خود ان سب کو بھیجتے ہیں کہ ایسی باتیں کریں۔سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ بات ایک آدمی کرتا ہے، شرمندگی سارے ہائوس کو ہوتی ہے، آج ایوان میں سب شرمندہ ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ تماشے ہم دیکھ چکے ہیں، وزیرِ اعظم خود ڈیوٹیاں لگاتے ہیں کہ گالیاں دینی ہیں۔دوسری جانب سینٹ میں اپوزیشن نے وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کے شہید ذو الفقار علی بھٹو بارے بیان پر شدید احتجاج کیا ، سابق چیئر مین سینٹ رضا ربانی نے ایوان میں نعرے لگا دیئے بعد میں معذرت کرلی جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین نے کہا ہے کہ ہمیں اسلام آباد اور راولپنڈی سے محب وطنی کا سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں ،ہمارا سرٹیفکیٹ امریکہ کے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنا ہے،بھٹو نے زندگی دی مگر اصول پر سمجھوتہ نہیں کیا،جس سیاست کی طرف جارہے ہیں اس سے تباہی آئے گی ،اس طرح ہمیں میرے عزیز ہم وطنوں کو سنا ہے ،کیا ہم دوبارہ وہ سنے جارہے ہیں، یہ ملک چھوڑ کر چلے جائیں گے،ہم پھانسی کے پھندے سے جھومیں گے۔ بدھ کو سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی سربراہی میں شروع ہوا۔وقفہ سوالات کے بعد اپوزیشن نے وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کے ذوالفقار علی بھٹو شہید کے بارے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے احتجاج کیا۔

سینیٹر مولابخش چانڈیو نے کہاکہ اس حکومت کے بعد زبان وزیر نے بھٹو صاحب کے خلاف بات کی ہے یہ تصادم کی طرف اختلاف رائے کو لے کر جانا چاہتے ہیں ،ایوان میں اپوزیشن نے وفاقی وزیر کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ سابق چیئر مین سینٹ میاں رضاربانی نے ایوان میں نعرے لگائے جن میں ’’بد کلامی کی سر کار، غنڈاگردی کی

سرکار نہیں چلے گی ‘‘تاہم چیئرمین سینیٹ نے نعرے لگانے سے منع کردیا جس کے بعد رضا ربانی نے معذرت کرتے ہوئے کہاکہ یہ افسوس کی بات ہے ۔ سینیٹر شیری رحمان نے کہاکہ علی امین گنڈا پور پر پرچہ ہوا ہے ،ان کو کشمیر میں الیکشن مہم کیلئے بھیج دیا گیا آپ کون ہوتے ہیں غداری کا الزام لگانے والے ،90ہزار فوجی بھٹو

پاکستان لیکر آئے،یہ کہاں کی سیاست ہے،گندی زبان استعمال کی جارہی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر اعظم نذیر تاڑار نے کہاکہ گزشتہ روز جو زبان بھٹو، نواز شریف اور مریم کے خلاف جو زبان استعمال کی گئی ہے وہ قابل مذمت ہے۔ اس دور ان اپوزیشن نے قائد ایوان کو بولنے سے روک دیا۔ سابق چیئر مین سینٹ رضا ربانی نے کہاکہ

پاکستان بھٹو کی وجہ سے ہے،ایٹمی طاقت ذولفقار علی بھٹو نے پاکستان کو دیا ہے،پاکستان آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھ سکتاہے تو اس کے لئے بھٹو نے پھانسی کو گلے لگایا۔ انہوںنے کہاکہ آزادکشمیر میں یہ بات کہی گئی کشمیر کیلئے بھٹو نے کہاکہ ہم کشمیر کے لیے ہزار سال لڑیں گے،گھاس کھائیں گے مگر ایٹمی صلاحیت حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اسلام آباد اور راولپنڈی سے محب وطنی کا سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں ہے

ہمارا سرٹیفکیٹ امریکہ کے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنا ہے۔جو شہد پیتاہے اس نے یہ لقب اس لیے دیا کہ انہوں نے پاکستانی زمین واپس لی۔ انہوںنے کہاکہ بھٹو نے زندگی دی مگر اصول پر سمجھوتہ نہیں کیا،بھٹو نے امریکی سامراج کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کیا۔ انہوںنے کہاکہ لاہور میں تمام مسلم ممالک کو اکٹھا کیا اور کہاکہ پاکستان کی آرمی اسلام کی آرمی ہے اس لیے ان کو غدار کہا گیا،اگر اسی طرح کی سیاست ہونی یے تو یہاں پر کوئی بھی محفوظ نہیں رہے گا۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…