افغان طالبان کو جدید ہتھیاروں کی تربیت دی جارہی ہے، جوخطرناک ہے ، رحمن ملک

4  جولائی  2021

اسلام آباد(این این آئی)سابق وزیر داخلہ چیئرمین انسٹی ٹیوٹ آف ریسرچ اینڈ ریفارمز سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ قومی سلامتی ریاست کی ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہے،افغان طالبان کو جدید ہتھیاروں کی تربیت دی جارہی ہے جو آنے والے دنوں میں خطے کے لئے خطرہ ثابت ہوسکتی ہے۔صحافیوں سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیرداخلہ رحمان ملک نے کہا کہ

نئی تربیت یافتہ طالبان کی پاسنگ آٹ پریڈ کا انعقاد نامعلوم مقام اور ملک میں کیا گیا ہے جس میں غالبا ملا عمر کے بیٹے ملا یعقوب نے شرکت کی ہے،ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ طالبان کی ٹریننگ کرنے والے کون ہیں، کونسا ملک ہے اور ان کے اہداف کیا ہیں۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے افغانستان میں ہر گزرتے دن کے ساتھ تنا بڑھتا جارہا ہے جسے عالمی توجہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان میں امن ہے اور پاکستان سے زیادہ کوئی بھی ملک افغانستان کے امن و استحکام کے بارے میں فکر مند نہیں ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان اور روس جنگ کا براہ راست شکار ہے جس کے بعد طالبان ، القاعدہ اور داعش پیدا ہوئے جنکی وجہ سے پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بدلتی صورتحال پاکستان میں ہم سب کے لئے بہت تشویش کا باعث ہونا چاہئے۔رحمان ملک نے مزید کہا کہ قومی سلامتی ریاست کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے تو ہمیں قومی اتحاد کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ افغانستان کی صورتحال کا براہ راست اثر پاکستان پر پڑتا ہے اور افغانستان میں صورتحال مزید بگڑ رہی ہے ، لہذا قومی سلامتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس طلب کرنا وقت کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ وہ حکومت سے اپوزیشن سے ملکر افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد

مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے قابل عمل جامع حکمت عملی تیار کرنے کی امید کر رہے ہیں۔سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان گنت قربانیاں دی ہیں اور آج ہمیں اس بارے میں سوچنا ہوگا کہ قربانیوں کے باوجود آج ہمیں کیوں عالمی تنہائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور افغان مسئلے سے کیوں دور

رکھا جارہا ہے۔سینیٹر رحمان ملک نے کچھ حیران کن انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ طالبان نے افغانستان کے 8 فیصد سے زیادہ علاقے پر قبضہ کر لیا ہے جو آنے والے دنوں میں اس خطے کے لئے خطرہ ثابت ہوسکتا ہے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ طالبان نے اپنی فوجی اور اسلحہ چلانے کی تربیت منظم فوجی طریقے سے حاصل کرلی ہے

اوردیکھنا یہ ہے کہ تربیت کے پیچھے کون ساملک ہے جو انہیں جدید اسلحہ بھی مہیا کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں طالبان اپنے جیٹ طیارے رکھتے نظر آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ دیکھنا ابھی باقی ہے کہ تربیت بھارت میں حاصل کر چکے ہیں یا افغانستان یا وسطی ایشیا کے کسی اور ملک میں۔انہوں نے کہا کہ ایک قابل

اعتمادذریعہ سے یہ معلوم ہوا ہے کہ امریکہ افغانستان میں چابیاں سمیت اپنے ہتھیاروں اور ہماری جیپوں کو چھوڑ رہے ہیں اور یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس اسلحہ اور جیپوں کو تباہ اور ساتھ کیوں نہیں لے جایا گیا۔رحمان ملک نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جنگی حکمت عملی رکھنے والے اس خدشے سے دوچار ہیں کہ طالبان کانشانہ کون

ہوگاجو اب بہترتربیت یافتہ اور جدیداسلحہ سے آراستہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کوئی راز نہیں ہے کہ پاکستان سرحدپرکشیدگی بڑھانے کیلئے ہندوستان کی انٹلیجنس ایجنسی ریسرچ اینڈ انیلیسیس ونگ(را)افغانستان کی انٹلیجنس ایجنسی،نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی(این ڈی ایس)کے ساتھ ملکر کام کررہی ہے۔انہوں نے مزید کہامستقبل میں

طالبان پاکستان،چین اورایران کیلئے خطرہ بن سکتے ہیں اوروہ اب وہ ہمارے نہیں رہے ہیں وہ اب ہندوستان کے بن چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ روس نے طالبان کا دارالحکومت کے قبضے کی مخالفت کی ہے وقت بتائے گا کہ آیا طالبان اب آزادانہ طورپر کام کریں گے یامغربی ریموٹ کنٹرول کے ذریعے استعمال ہوں گے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…