فلسطینیوں کی عسکری قوت سے مدد کریں مفتی تقی عثمانی نے مسلم حکمرانوں سے بڑی اپیل کردی

20  مئی‬‮  2021

کراچی (این این آئی) معروف اور جید علمائے کرام نے 23مئی کو شاہراہ فیصل پر جماعت اسلامی کے تحت ہونے والے ”فلسطین مارچ” کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ مارچ میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شریک ہوں تفصیلات کے مطابق امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے مہتمم دارالعلوم نعیمیہ مفتی منیب الرحمن

،شیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی اورمہتمم جامعہ ستاریہ گلشن اقبال علامہ محمد سلفی سے ان کے دارالعلوم میں علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی، غزہ پر بمباری عورتوں وبچوں سمیت 250سے زائد فلسطینیوں کی شہادت اور اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے اتوار23مئی کوشاہراہ فیصل پرعظیم الشان ”فلسطین مارچ”میں شرکت کی دعوت دی۔جید علمائے کرام نے حافظ نعیم الرحمن کی آمد کا بھرپور خیر مقدم کیا اور 23مئی کو شاہراہ فیصل پر عظیم الشان ”فلسطین مارچ” کی مکمل اور بھرپور حمایت اور تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہوئے اہل کراچی سے اپیل کی ہے کہ مارچ میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکت کر کے اسرائیلی جارحیت کے خلاف اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کریں۔اس موقع پر نائب امراء جماعت اسلامی کراچی برجیس احمد، مسلم پرویز،سکریٹری منعم ظفر خان،جمعیت اتحاد العلماء کراچی کے ناظم اعلیٰ مولانا عبد الوحید،امیر ضلع کورنگی عبد الجمیل خان

، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ودیگر بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن اور مفتی منیب الرحمن نے ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو بھی کی۔مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ فلسطینی مسلمانوں پر ہونے والے مظالم دیکھ کر دل خون کے آنسو رو رہا ہے،علام اسلام کے حکمران مفلوج نظر آتے ہیں،افسوس ہے کہ فلسطین کا مسئلہ جب اسمبلی میں پیش کیا گیا

تو وزیر اعظم موجود نہیں تھے،ہم جماعت اسلامی کی کاوشوں کی تائید اورتحسین کرتے ہیں،باہمی تعاون ہمارا دینی اور ملی فریضہ ہے،ہمیں اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا چاہیئے تاکہ عالمی سطح پر فلسطینی مسلمانوں کے حق میں ایک مؤثر پیغام جائے کہ مسلمانوں کو بند گلی کی طرف نہ دھکیلا جائے۔انہوں نے کہاکہ امت کی اتحاد و یکجہتی اسرائیل کی مذمت ، فلسطینی مسلمانوں

کی حمایت ،حکمرانوں کو جھنجھوڑنا وقت کی ضرورت ہے تاکہ وہ امت کے احساسات و جذبات کی ترجمانی کرسکیں۔اس موقع پر حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ فلسطین میں اسرائیل نے پونے تین سوسے زائد فلسطینی مسلمانوں کو شہید کردیا ہے،اسرائیل قبلہ اول بیت المقدس پر قابض ہونا چاہتا ہے،آج انبیاء کی سرزمین فلسطینی مسلمانوں کے خون سے رنگین ہے،

ہم بھر پور انداز میں فلسیطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں، 23 مئی کو کراچی میں بھرپور اور عظیم الشان ”فلسطین مارچ”منعقد ہوگا،پوری دنیا کی توجہ اس کی طرف دلانے کی ضرور ت ہے جہاں فلسطینی اسرائیلی جارحیت کا شکار ہیں۔علاوہ ازیں حافظ نعیم الرحمن سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے مفتی تقی عثمانی نے کہاکہ اس وقت اسرائیل نے فلسطین

کے مسلمانوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے ہوئے اس پر پوری دنیا کے مسلمان اذیت کا شکار ہیں،ضرورت اس بات کی ہے کہ اسرائیل اور ان کی پشتیبانی کرنے والوں کے خلاف آواز بلند کی جائے،تمام مسلم ممالک کا فریضہ ہے کہ بے سہارا اور مظلوم مسلمانوں کی عسکری قوت سے مدد کریں،عالم اسلام کو تمام تر وسائل سے مالا مال ہے لیکن افسوس کہ اپنی کمزوری کی

وجہ سے کھل کر امداد کرنے سے قاصر ہے،تمام مسلمانوں کا فرض ہے کہ فلسطینی مسلمانوں کی مدد کے لیے تیار رہیں۔علامہ محمد سلفی نے کہاکہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ فلسطین سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں پر مظالم کے خلاف بھر پوراور توانا آواز بلند کی ہے، جماعت اسلامی کا ”فلسطین مارچ”عالم اسلام کے اتحاد کا پیغام ثابت ہوگا،ہم مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ ہے، فلسطین میں نہتے مسلمانوں پر ظلم اورریاستی جبر وتشددناقابل برداشت ہے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…