بازوؤں کو سمیٹنے والے نئے جہاز کو پرواز کا پروانہ مل گیا، اس منفرد جہاز میں ایسی خصوصیات ہیں جنہیں دیکھ کر آپ دنگ رہ جائینگے

26  مئی‬‮  2018

نیویارک(سی ایم لنکس) بوئنگ کمپنی کے نئے مسافر بردار طیارے کو پرواز کے لیے اجازت نامہ دیدیا گیا ہے۔ اس طیارے کی خاص بات یہ ہے کہ یہ لینڈنگ کے وقت اپنے بازو سکیڑ لیتا ہے۔بوئنگ 777 ایکس کے بازو (وِنگز) کا گھیر 235 فٹ ہے لیکن اس چوڑائی میں وہ ایئرپورٹ کے روایتی گیٹ سے نہیں جڑ سکتا۔ اسی وجہ سے لینڈنگ کے بعد اس کے بازو سکڑ کر 212 فٹ تک کیے جاسکتے ہیں۔

بوئنگ کمپنی کے مطابق 18 مئی کو اس طیارے کے نئے ڈیزائن کے استعمال کی منظوری دیدی گئی ہے اور فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی (ایف اے اے) نے ایک رپورٹ میں طیارے کی خصوصی ڈیزائن سے وابستہ پرواز کے اجازت نامے کی درخواست کی ہے کیونکہ اپنے بازوؤں کی طوالت کی وجہ سے ایئرپورٹ کے روایتی گیٹس سے جڑنہیں سکتا اور اس کے لیے طیارہ ازخود اپنے بازو سکیڑسکتا ہے۔تاہم بوئنگ کو اپنے نئے طیارے کے بازو مزید پھیلانے کی ضرورت اس لیے پیش آئی کہ کاربن فائبر سے بنے یہ بازو طیارے کا ایندھن بچانے میں اہم کردار ادا کریں گے کیونکہ اس سے پرواز کے دوران ہوا کی مزاحمت (ڈریگ) کم کرنے میں مدد ملے گی۔لینڈنگ اور گیٹ پر آتے ہوئے بوئنگ 777 ایکس کے بازو سکڑ جائیں گے جس کیلیے بازو کا یہ نظام انتہائی پیچیدہ بنایا گیا ہے اور اس کے بند ہونے والے حصے میں کوئی ایندھن نہیں ہوگا۔ واضح رہے کہ اکثر مسافر بردار طیاروں کے بازوؤں میں ایندھن بھی بھرا جاتا ہے۔فوجی طیاروں میں بازو سکیڑنے کی ٹیکنالوجی ایک عرصے سے استعمال ہورہی ہے لیکن پہلی مرتبہ اسے مسافر بردار طیاروں کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ بوئنگ نے اعلان کیا ہے کہ 2020 میں اس طرح کا پہلا طیارہ مسافروں کو لے کر اپنی پہلی اڑان بھرے گا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…