آسٹریلیا کے طوطوں نے براڈ بینڈ کی قیمتی تاروں کو کاٹ ڈالا

6  ‬‮نومبر‬‮  2017

اسلام آباد (ویب ڈیسک) آسٹریلیا کے ملٹی ملین ڈالر براڈ بینڈ نیٹ ورک کو بڑی چونچ والے طوطوں کی جانب سے حملوں کا سامنا ہے۔دی نیشنل براڈ بینڈ نیٹ ورک (این بی این) کا کہنا ہے کہ طوطوں نے جن تاروں کو چبایا ہے ان کو ٹھیک کرنے پر اب تک دسویں ہزاروں ڈالر خرچ کیے ہیں۔ خیال رہے کہ آسٹریلین براڈ بینڈ پر

اس کی سست رفتاری کی وجہ سے پہلے ہی تنقید کی جا رہی ہے۔ یہ بھی پڑھیے سمندری پرندے طویل سفر میں اپنی قوت شامہ استعمال کرتے ہیں وہ پرندے جو تحفے دیتے ہیں دنیا کے نایاب ترین پرندے کا نیا گھر ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق یہ انٹرنیٹ کی رفتار کے لیے دنیا میں 50 ویں نمبر پر ہے۔ این بی بی کا تخمینہ ہے کہ اس خرابی کو دور کرنے کے لیے آنے والی لاگت تیزی سے بڑھ جائے گی کیونکہ تاروں کو زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ آسٹریلیا میں انٹرنیٹ کی رفتار کو بہتر بنانے کی کوشش میں جو فی الحال بہت سے ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں 11.1 میگا بیٹس فی سیکنڈ پر چلتا ہے ایک قومی ٹیلی مواصلات کے بنیادی ڈھانچے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جو سنہ 2021 میں مکمل ہو گا۔ سائٹس پرجانے والے انجنیئروں کا کہنا ہے کہ تاروں کو بری طرح سے چبایا گیا ہے۔ اور یہ کام بڑی چونچ والے طوطوں کا ہے جو عام طور پر پھل، گری، لکڑی یا درختوں کے چھال کھاتے ہیں تاریں نہیں۔این بی این کا کہنا ہے کہ انھیں پاور اور فائیبر تاریں بدلنی پڑیں اور ہر بار ان پر دسیویں ہزاروں ڈالر خرچ ہوئے۔ کمپنی کے مطابق وہ اب تک اس کام پر اسی ہزار آسٹریلین ڈالرز خرچ کر چکے ہیں۔ جانوروں کے رویے پر کام کرنے والی گیسیلا کپلان نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا طوطےاس طرح تاریں نہیں کاٹتے غالباً تاروں کی ساخت یا رنگ نے انہیں متوجہ کیا ہوگا۔ ‘وہ مسلسل اپنی چونچوں کو تیز کر رہے ہیں اور اس کے نتیجے میں اپنے سامنے آنے والی کسی بھی چیز پر حملہ کریں گے اور اسے ٹکڑے ٹکڑے کر دیں گے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…