اڑن گاڑی جو آپ اس سال خرید سکیں گے

12  اپریل‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پہلے زمانے کی جادوئی کہانیوں میں شہزادوں کی سواریاں اڑن قالین ہوا کرتے تھے، لیکن اب اس کی جدید قسم اڑن گاڑیوں کی شکل میں بھی سامنے آنے والی ہے بلکہ ایسی ہی ایک اصل کار تیار بھی ہوگئی ہے۔

سلواکیہ کی ایک کمپنی ایرو موبل نے اڑنے والی گاڑی تیار کی ہے جو رواں سال عام لوگوں کے لیے دستیاب ہوگی۔اس مقصد کے لیے کمپنی نے 32 لاکھ ڈالرز کا فنڈ اکھٹا کیا تاکہ اس اْڑن گاڑی کو 20 اپریل کو ٹاپ مارکیوس موناکو نامی سپرکار شو میں پیش کیا جاسکے۔یہ گاڑی مکمل طور پر کسی طیارے کی طرح ہونے کے ساتھ ساتھ ایک عام چار پہیوں والی گاڑی کے طور پر بھی سڑک پر دوڑائی جاسکے گی۔کمپنی نے گاڑی کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں، تاہم اس کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے اس کے تمام تر فیچرز منظرعام پر لائے جائیں گے جبکہ رواں برس اس کے پری آرڈرز لینے کا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔اس کمپنی نے 2014 میں اس کا پروٹو ٹائپ ماڈل تیار کیا تھا جو کہ 650 فٹ زمین سے ٹیک آف کی صلاحیت رکھنے کے ساتھ ساتھ 124 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اْڑ سکتی تھی۔سڑک پر اس کے ونگز یا پَر اندر کی جانب مڑجاتے جبکہ پرواز کے لیے وہ باہر نکل آتے۔اگرچہ ایروموبل کو تیار کرنے والے اسے گاڑی قرار دیتے ہیں مگر (امریکا میں) اس کی رجسٹریشن طیارے اور گاڑی کے طور پر کرانے کی ضرورت ہوگی، یعنی اس کے مالک کو ڈرائیونگ کے ساتھ ساتھ پائلٹ لائسنس بھی حاصل کرنا ہوگا۔اس ٹیکنالوجی کو لمبے سفر کے لیے ٹکٹوں کے حصول کی جھنجھٹ سے نجات اور جلد پہنچنے کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…