جرمنی نے بموں سے مجرموں کے فنگر پرنٹس حاصل کرنے والے نئے روبوٹ تیا ر کر لئے

8  اپریل‬‮  2015

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)جرمنی میں یونیورسٹی محققین کی ایک ٹیم نے دو ایسے نئے روبوٹ تیار کیے ہیں جو بہت خطرناک جرائم کے سلسلے میں، خاص طور پر کسی بم وغیرہ کے پھٹنے سے پہلے اس پر موجود مجرموں کے فنگر پرنٹس حاصل کر سکتے ہیں۔جنوبی جرمن صوبے باویریا کے دارالحکومت میونخ سے ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ یہ نئی ایجاد اس حوالے سے ایک منفرد کامیابی ہے کہ اب تک زیر استعمال زیادہ تر ٹیکنالوجی کے برعکس یہ نئی روبوٹک مشینیں اس طرح کام کریں گی کہ انہیں کسی بم یا دوسری شے پر موجود انگلیوں کے نشانات حاصل کرنے کے لیے اسے چھونے کی ضرورت نہیں ہو گی۔جرائم کی تحقیقات کرنے والے وفاقی جرمن ادارے BKA کی باویریا میں صوبائی شاخ کے جدیدیت اور نئی تحقیق کے شعبے کے سربراہ لوتھار کوئہلر نے ڈی پی اے کو بتایا، ”ان نئی روبوٹک مشینیوں کو شواہد کے طور پر فنگر پرنٹس کی حامل کسی بھی شے کو چھونے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ اس طرح یہ امکان نہ ہونے کے برابر رہ جائے گا کہ شواہد جمع کرنے کے عمل کے دوران اہم ثبوت ضائع ہو جائیں۔ یہ روبوٹ خاص طور پر انتہائی خطرناک حالات میں استعمال کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔“لوتھار کوئہلر نے بتایا کہ اس مقصد کے لیے پولیس لیبارٹری میونخ کی یونیورسٹی آف ایپلائڈ سائنسز اینڈ ریسرچ اور باویریا کی ایک انجینئرنگ کمپنی کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ ان روبوٹس کی کارکردگی کی ایک مثال یہ ہے کہ وہ دہشت گردوں کے نصب کردہ بموں سے ان کے فنگر پرنٹس اس طرح حاصل کر سکتے ہیں کہ پولیس اہلکار محض دور کھڑے ہو کر یہ عمل دیکھ رہے ہوں۔اس تحقیقی منصوبے پر کام 2012ءمیں شروع کیا گیا تھا۔ اس پروجیکٹ کو جرمن زبان میں جو نام دیا گیا، اس کا مخفف HUSSA اور مطلب ’انسانی شواہد کی تلاش‘ ہے۔ میونخ یونیورسٹی کے مطابق یہ دونوں نئے روبوٹس پولیس کو سال رواں کے آخر تک عام استعمال کے لیے فراہم کر دیے جائیں گے۔ان بہت جدید روبوٹس کے طریقہ کار کی وضاحت کرتے ہوئے اس منصوبے سے وابستہ ماہرین نے ڈی پی اے کو بتایا کہ یہ خودکار مشینیں کسی بھی بم، ہتھیار یا کسی دوسری شے پر موجود ممکنہ مجرموں کے ہاتھوں، انگلیوں یا پاو¿ں کے نشانات حاصل کر سکیں گی۔ اس عمل کے دوران ایک روبوٹ اِن ہیومن پرنٹس کو diffused لائٹنگ کے ذریعے دیکھے جا سکنے کے قابل بنائے گا جبکہ دوسرا روبوٹ ایک کیمیائی مادے کے بخارات کو استعمال کرتے ہوئے ان نشانات کو تصویری شکل میں محفوظ کر لے گا۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…