صابن کی ٹکی پسند کرنے کی وجوہات

9  مارچ‬‮  2015

برطانیہ (نیوز ڈیسک ) صابن مائع شکل میں زیادہ مقبول ہے لیکن کچھ لوگ ابھی بھی صابن کی ٹکی کو ترجیح دیتے ہیں۔آپ صابن کس شکل میں پسند کرتے ہیں؟ اگر آپ مائع شکل میں صابن کو پسند کرتے ہیں تو آپ کو جان کر خوشی ہوگی کہ آپ کا شمار اکثریت میں ہوتا ہے۔مارکیٹ ریسرچ فرم مینٹل کہ مطابق 87 فیصد برطانوی شہری باقاعدگی سے مائع شکل میں صابن خریدتے ہیں اور اس کے برعکس ٹھوس شکل میں باقاعدگی سے صابن خریدنے والوں کی شرح 71 فیصد ہے۔ٹھوس شکل میں صابن کی مقبولیت میں کمی آرہی ہے لیکن اب بھی بہت سے لوگ صابن کی ٹکی خریدنا کیوں پسند کرتے ہیں؟
کیونکہ وہ ہمیشہ سے ایسا کرتے آرہے ہیں۔کچھ لوگ روایت پسند ہوتے ہیں۔ کاسمیٹکس کمپنی لش کے بانی مارک کانسٹنٹائن کا کہنا ہے کہ ’یہ ہمیشہ خوشی کی بات ہوتی ہے جب آپ کوئی ایسی چیز استعمال کریں جس کی طویل تاریخ ہو اور صابن کی ٹکی کی تین ہزار سال پرانی تاریخ ہے اور یہ خوبصورت بھی ہوتی ہے۔‘
ٹھوس صابن زیادہ پرتعیش ہے۔ایک پلاسٹک کی بوتل میں صابن کو آپ سونگھ نہیں سکتے نہ ہی محسوس کر سکتے ہیں اس کے برعکس ہر صابن کی ٹکی کی بناوٹ اور خوشبو مخلتف ہوتی ہے۔ کچھ میں سمندری نمک اور گری دار میوے بھی لگے ہوتے ہیں۔صابن کی خوبصورت ٹکیوں کو آپ ریشم کے ربن میں باند کر اپنے چاہنے والوں کو تحفے کے طور پر بھی دے سکتے ہیں۔ مائع صابن کے ساتھ ایسا نہیں کیا جاسکتا۔
شاور میں صابن کی ٹکی سے رگڑ کر میل اتارانے کا احساس۔اپنے جسم سے رگڑ کر میل اتارنے سے نہ صرف جسمانی اطمینان بلکہ نفسیاتی طور پر بھی انسان مطمئن ہوتا ہے۔چاہے آپ صبح سویرے نہائیں یا دن بھر کام کے بعد آپ ایک دم تروتازہ ہوجاتے ہیں۔
کم پیکیجنگ ماحولیاتی آلودگی کے لئے بہتر ہے۔مائع صابن پلاسٹک کی بوتلوں میں آتا ہے، پلاسٹک کہیں سے آتا ہے اور کہیں نہ کہیں اسے پھینکنا پڑتا ہے کیونکہ 100 فیصد ری سائیکلنگ نہیں کی جاسکتی۔
اس کے برعکس صابن کی ٹکی چھوٹے سے کاغذ کے ٹکڑے میں بند ہو تی ہے۔ اگر آپ ماحولیاتی آلودگی کے متعلق انتہائی فکرمند ہیں تو آپ بغیر کاغذ کی پیکنگ والے صابن بھی خرید سکتے ہیں۔مارک کانسٹنٹائن کہتے ہیں کہ’ صابن کی بوتل میں 60 فیصد اخراجات پیکیجنگ پر آتے ہیں۔‘
بوتلیں استعمال کرنے میں پیچیدہ ہوتی ہیں۔صابن کی ٹکی کو آپ ایک ہاتھ میں پکڑ کر استعمال کرسکتے ہیں اس کے برعکس مائع صابن کو استعمال کرنے کے لیے پہلے بوتل کو دونوں ہاتھوں میں پکڑ کر اسے کھولنا پڑتا ہے۔ مناسب مقدار میں صابن نکالنا بھی ایک مشقت ہی ہوتی ہے۔ٹکی ختم ہونے تک استعمال کی جاسکتی ہے لیکن جب بوتل میں صابن کم ہو جاتا ہے تو اسے استعمال کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…