نواز شریف سے ہونے والی نا انصافیوں پرمعافی مانگی جائے،ریڈ کارپٹ بچھا کر بلایا جائے،مطالبہ کر دیا گیا

11  جون‬‮  2023

لاہور(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما و وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین نے ملک کو نقصان پہنچانے کیلئے جو خود کش جیکٹ پہنی تھی اس کے سہولت کاروں کو قوم کے سامنے لایا جائے، نواز شریف سے ہونے والی نا انصافیوں پرمعافی مانگی جائے اور ریڈ کارپٹ بچھا کر بلایا جائے،

مسلم لیگ(ن) عام انتخابات میں کسی سے سیٹ ایڈ جسٹمنٹ اور انتخابی اتحاد نہیں کرے گی اور پنجاب میں تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،امید ہے آنے والے دنوں میں اداروں میں بیٹھے لوگ یقینا حقائق قوم کے سامنے رکھیں گے،انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے،لیول پلئنگ فیلڈ صرف میرا نہیں بلکہ 23کروڑ عوام کا مطالبہ ہے،مائنس نواز شریف اور باقی سب ہوں ایسا نہیں ہو سکتا،9مئی کے واقعات میں کن کن لوگوں نے کردار ادا کیا،

منصوبہ بندی اور سہولت کاری کس نے کی، 2017میں نواز شریف کو سزا کس نے دلوائی اور کس نے دی کون منصوبہ ساز تھاان چیزوں کو منطقی انجام تک پہنچ کر اور نتیجہ خیز بنا کر قوم کے سامنے نہیں لائیں گے تو کوئی فائدہ نہیں ہے،پالیسی سازوں سے کہوں گا 9 مئی کا جو واقعہ رونما ہوا ایسا نہیں کہ واشنگ مشین میں دھل کر صاف ہو جائے،اگر 9مئی واقعہ کے کرداروں کو صاف کیاگیا تو اس سے بڑا واقعہ رونما ہو سکتا ہے۔

پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف نے کہا کہ ادارے کے حاضر سروس لوگ حقیقت بتائیں عمران خان کن قوتوں کا آلہ کار تھا اور کن آلہ کاروں کے کہنے پر نواز شریف کو نکالنے،سی پیک کو روکنے، نیوکلیئر اورمعیشت کو کمزور کرنے کے لئے سہولت کاری دی گئی ،نواز شریف کو بے گناہ ہونے کے باوجود ڈاکو چور لٹیرا کہا گیا اور ہر زبان پر لائے، 9مئی کے واقعہ کو ایک ماہ گزر گیا ہے اس عرصہ میں ریاست نے کیا کھویا اور اداروں نے کیا سیکھا،

قوم کو سچ بتائیں عمران خان نے پاکستان کو نقصان پہنچانے کے لئے جو خود کش جیکٹ پہنی اس کے سہولت کار کون ہیں،9 مئی کے بعد دنیا میں پاکستان پر انگلیاں اٹھائی جا رہی ہیں کہ سہولت کاریا خود کش جیکٹ بنانے والے کس طرح بچ سکتے ہیں، عمران خان کا مجسمہ تیار کرنے والے قوم کے سامنے نہ آئے تو ایک طبقہ سیاستدان اور دوسرا دہشتگرد سمجھے گا،اداروں کی طرف سے بنائے گئے مجسمے کی کڑیاں عالمی قوتوں سے ملتی ہیں،قوم کو اس کے ثبوت دکھائے جائیں، اس کی سہولت کاری کرنے والے کچھ کردار ریٹائرڈ ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ میں نوازشریف کو سزا دینا ظلم اور زیادتی ہے جو قوم کے ساتھ زیادتی ہے،پاکستان میں انتخابات وقت پر ہونے چاہئیں اور جو زیادتی و ظلم کا شکار کرنے والے ہیں وہ اس کا مداوا کریں،مداوا ایسی بات سے نہ ہو کہ ادارے کے لوگ صرف یہ کہیں کہ نوازشریف سے ظلم ہوا،پالیسی سازوں سے کہوں گا 9 مئی کا جو واقعہ رونما ہوا ایسا نہیں کہ واشنگ مشین میں دھل کر صاف ہو جائے،اگر 9مئی واقعہ کے کرداروں کو صاف کیاگیا تو اس سے بڑا واقعہ رونما ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی سمجھتا ہے کہ آدھا سچ بول کر یا وفاداری تبدیل کرکے کسی اور جماعت میں شامل ہو کر پاکستان کو چلا سکتے ہیں تو ملک نہیں چلے گا،

اداروں میں جو کردار ہیں وہ معافی مانگیں اور نوازشریف کو ریڈ کارپٹ بچھا کر بلایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو بتایا جائے معیشت اور سی پیک کوکمزور کرنے کیلئے کس کو سہولت کاری دی گئی،بے گناہ ہونے کے باوجود نوازشریف کو تو ڈاکو چور اور لٹیرا کہا گیا اور اس کے لئے ذہن سازی کی گئی،جس نے دہشتگردی کی ہے اس کے حوالے سے بات کیوں قوم تک نہیں پہنچ رہی۔انہوں نے کہا کہ استحکام پاکستان جو پارٹی بنی ہے اس میں شامل ہونے والے لوگ عمران خان کے حوالے سے سچ قوم کو بتائیں،اگر استحکام پارٹی کے لوگ سچ نہیں بولیں گے تو انگلی اٹھے گی۔

9 مئی کے واقعہ میں ملوث لوگوں کو ثبوتوں کے باوجود چھوڑا جائے گاتو لوگوں کا عدلیہ سے اعتماد اٹھ جائے گا، عدل کے نظام سے انہیں سہولت ملتی رہے گی تو عدلیہ پر اعتماد کون کرے گا؟۔ان کی ایسی ضمانتیں کہ کوئی بھی نہیں پکڑ سکے گا تو پھر سچ بولنا پڑے گا،دفاعی اداروں کے پالیسی ساز سوچیں،قوم سوال و التجا کررہی ہے رحم کریں،دہشتگرد اور سیاستدان کی تشریح کر ڈالیں، چھوٹے چھوٹے گروپ بنانے سے پاکستان نہیں چلے گا۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں کوئی ڈیل نہیں ہوتی عوام سے ہی ڈیل ہوتی جسے وہ منتخب کریں۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اپنے پلیٹ فارم سے اپنے انتخابی نشان پر الیکشن لڑے گی، اگر ہم نے کسی کے ساتھ سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کرنا ہوتی اب تو قومی حکومت ہے،قومی حکومت میں رہتے ہوئے آزاد کشمیر میں ہم نے ایک دوسرے کے مخالف الیکشن لڑا ہے۔ ہم کسی سے سیٹ ایڈ جسٹمنٹ نہیں کر رہے ہیں انتخابی اتحاد نہیں کر رہے۔جہاں تک پنجاب کا تعلق ہے مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو پنجاب کے لوگ جانتے ہیں، اس نے ڈلیور کیا ہے، پنجاب میں تو سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کا تصور بھی نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا کہ تمام اداروں کے لوگوں سے اپیل ہے کہ پاکستان پر رحم کریں، حقیقت سے پردہ اٹھائیں،

جو جو قصور وار ہے اسے سزا ملے،حقیقت کہنے دی جائے کیونکہ وقت تھوڑا ہے، حقیقت سے پردہ اٹھائیں اگرچہ مجھے پھانسی لگتی ہے تو پھانسی دیدیں لیکن سچ بتائیں تاکہ ملک چل سکے۔ انہوں نے تمام واقعات پر کمشن بنانے کے سوال کے جواب میں کہا کہ 9مئی کے واقعہ پر کمشن بنا اس کا حشر سب نے دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے، ہم کسی طور پر انتخابات کے ایک گھنٹہ آگے جانے کے حق میں نہیں ہے،انتخابات وقت مقررہ پر ہوں گے، لیول پلئنگ فیلڈ میرا نہیں 23کروڑ عوام کا مطالبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی جماعت،سیاسی لیڈر پر پابندی اور مائنس کرنے کے حق میں تھے نہ ہیں، 9مئی سے پہلے جو کچھ ہو رہا تھا ہم اس کے باوجود پابندی کے حق میں نہیں تھے، اب یہ واقعات ہو گئے ہیں،23کروڑ عوام میں سے کوئی یہ چاہے گا کہ وہ پاکستان جس کے لئے ہماری جان بھی حاضر ہے اس کے ساتھ اس طرح کاکھلواڑ ہو اور ایسا کرنے والے کو سیاسی لیڈر کہا جائے۔انہوں نے کہا کہ اگر اداروں میں بیٹھے لوگ آئین قانون سے ماورا قدم اٹھاتے ہیں تو ریاست کو نقصان پہنچتا ہے، کسی ادارے میں ایسا ہوتا تو ہم پہلے کی طرح آواز بلند کرتے رہیں گے،انٹیلی جنس اداروں کے پاس جو ثبوت ہیں وہ بیان ہونے چاہئیں، وہ پردے میں رہتے ہوئے بیان کر یں لیکن اس سے پاکستان کے اندر قومی اتحاد پید ا ہوگا اعتماد پیدا ہوگا، جب ہم انتخابات میں جائیں گے تو عوام کو حقائق کا علم ہو گا اور وہ اپنی مرضی کا انتخاب کر سکتے ہیں، امید ہے کہ آنے والے دنوں میں اداروں میں بیٹھے لوگ یقینا حقائق قوم کے سامنے رکھیں۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…