پی ڈی ایم نےلانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کر دیا ‎‎

8  مارچ‬‮  2021

اسلام آباد(آن لائن)پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم)نے چیئرمین سینیٹ کیلئے پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی کے نام کی متفقہ امیدوار کے طور پر منظوری دیدی۔پیپلزپارٹی کی میزبانی میں پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس پیر کے روز منعقد ہوا جس کی صدارت مولانا فضل الرحمان نے کی ۔اجلاس میں سابق صدر آصف زرداری نے ابتدائی کلمات ادا کئے،سابق صدر آصف زرداری نے

سینیٹ میں پی ڈی ایم کے متفقہ امیدوار سید یوسف رضا گیلانی کی کامیابی پر مبارک باد دی،شاہد خاقان عباسی نے اجلاس کے ایجنڈے کی تفصیلات پیش کیں۔پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت اہم اجلاس میں مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری، محمود خان اچکزئی، آفتاب شیر پا، عثمان کاکڑ، نو نتخب سینیٹر ساجد میر، اے این پی کے میاں افتخارحسین، سینیٹر یوسف رضاگیلانی، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، راجہ پرویز اشرف بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں چیئرمین اور ڈپٹی چیرمین سینیٹ کے لئے مشترکہ امیدواروں، لانگ مارچ کی تیاریوں و حکمت عملی، وزیراعظم کے اعتماد کے ووٹ کے بعد کی صورتحال اور مجموعی ملکی سیاسی حالات پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں پارلیمنٹ لاجز کے سامنے پیش آنے والے واقعہ کی مذمت بھی کی گئی ۔پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کی طرف سے سید یوسف رضا گیلانی کا نام تجویز کیا جس کے بعد مسلم لیگ ن اور عوامی نیشنل پارٹی نے سابق وزیراعظم کے نام پر اتفاق کر لیا۔ اجلاس کے دوران اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے گیلانی کو مشترکہ امیدوار نامزد کر دیا۔ پی ڈی ایم کمیٹی کی سفارشات بھی اجلاس میں پیش کی گئی ہیں، سفارشات کے مطابق لانگ مارچ 26 مارچ کو کراچی سے ایک عوامی اجتماع کے ساتھ شروع ہوگا، تمام جلوس 30 مارچ کی سہ پہر 3 بجے تک اسلام آباد پہنچیں گے۔سفارشات کے مطابق تمام جماعتیں ذیادہ سے ذیادہ افراد کو لانے کیلئے

طرح متحرک ہوں، شرکا کے استقبال کیلئے فیض آباد میں مرکزی کیمپ لگایا جائے گا، روات چوک، 26 نمبر چونگی، بارہ کہو سمیت دیگر اہم جگہوں پر میں کیمپ لگایا جائے گا، تمام جماعتیں اپنے جلوسوں کو الگ، الگ سے منظم کریں گی۔سفارشات کے مطابق تمام جماعتیں اپنے اخراجات برداشت کریں گی، پی ڈی ایم کی سینئر قیادت کو فوری طور پر چاروں صوبوں کا دورہ کرنا چاہئے، لانگ مارچ کے لئے لوگوں کو متحرک کرنے کے لئے ایک مشترکہ نظم تیار کی جائے، لانگ مارچ کے لئے مختلف

کمیٹیاں فوری طور پر تشکیل دی جائیں، مختلف کمیٹیوں میں کنٹرول روم، میڈیا اور تشہیر کمیٹی، استقبالیہ کمیٹی شامل ہے۔کمیٹی سفارشات کے مطابق سیکیورٹی کمیٹی، سہولیات کمیٹی، لیگل کمیٹی، فنانس کمیٹی،پروگرام کمیٹی، فوڈ کمیٹی، میڈیکل کمیٹی شامل ہے۔ دھرنے کے مقام پر شرکا کے پہنچنے سے قبل انتظامات کئے جائیں، دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ مقصد حاصل نہیں ہوتا ہے، تاجروں ، کسانوں اور مزدور یونینوں سے رابطہ کیا جائے اور انہیں مکمل طور پر متحرک کیا جائے۔(ن) لیگ کی

جانب سے کہا گیا کہ پیپلزپارٹی یوسف رضا گیلانی کو امیدوار نامزد کرے، بھرپور ساتھ دیں گے۔پی ڈی ایم اجلاس میں مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نواز شریف نے ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کو شاندار کامیابی پر مبارکاد پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے ٹھیک کہا تھا کہ گیلانی صاحب کی کامیابی کا اثر ملکی سیاست پر ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کی

کامیابی نے حکمرانوں کی جڑیں کھوکھلی کر دیں ہیں، عوام یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کو پی ٹی آئی اور سلیکٹرز کی شکست کے طور پر منا رہے ہیں۔نوازشریف نے کہاکہ پی ڈی ایم کے قیام کا مقصد حکومت کا حصول نہیں بلکہ اسٹبلشمنٹ کے سیاسی کردار کا خاتمہ ہے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ چار روز بعد چیئرمین سینیٹ کے

انتخابات ہونا ہیں، ایجنڈے میں یہ معاملہ سرفہرست ہونا چاہیے،پاکستان کی جمہوری قوتوں کو یوسف رضا گیلانی کی جیت سے ایک امید ملی، ہم چاہتے ہیں کہ چیئرمین سینیٹ کا الیکشن جیت کر ایک اور فتح اپنے نام کریں، پاکستان پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کے روڈ میپ کے ساتھ کمٹڈ ہے۔بلاول نے کہاکہ کامیابی کے سو باپ اور ناکامی یتیم ہوتی ہے۔ میں اس کامیابی پر آپ سب کو مبارکباد دیتا ہوں۔

جیسا کہ آپ لوگ چاہتے تھے کہ ہم ضمنی انتخاب اور سینٹ الیکشن کا بائیکاٹ کرتے تو خود سوچیں ہم کہاں کھڑے ہوتے۔پی ڈی ایم کی طرف سے چیئر مین سنییٹ الیکشن کے لیے نامزد کردہ امیدوار سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ لانگ مارچ سے قبل ہوم ورک ضروری ہے، ہم ناکامی کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ میں پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں کا ممنون ہوں اور یہ کامیابی ان کے

نام کرتا ہوں۔ الیکشن سے پہلے آپ کی کمال حکمت عملی نے حکمرانوں دوڑیں لگوا دی تھیں۔ آپ کی اس کامیابی سے اقتدار کے ایوانوں میں لرزہ طاری ہے۔ حکمرانوں کو یہ شکست ہضم نہیں ہو رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تمام ضمنی انتخابات میں پی ڈی ایم کی جیت دراصل جمہوریت کی فتح ہے۔ سینیٹ الیکشن جیتنے کے لئے عمران خان نے اراکین اسمبلی کو 50 کروڑ روپوں تک کے فنڈز سے

نوازا۔یوسف رضا گیلانی کا مزید کہنا تھا کہ میں 242 ووٹوں سے وزیراعظم بنا، عمران خان 4 ووٹوں سے وزیراعظم بنے، لانگ مارچ سے قبل ہوم ورک ضروری ہے، ہم ناکامی کے متحمل نہیں ہوسکتے، میں ایک سیاسی کارکن ہوں، میں لڑوں گا اور آخر تک لڑوں گا۔ محمود اچکزئی نے کہاکہ پی ڈی ایم جلد از جلد یوسف رضا گیلانی کو چئیرمین سینٹ کامشترکہ امیدوار نامزد کرے



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…