نوازشریف اور مریم نواز کے مؤقف کے ساتھ چلنا مشکل ہے،کھربوں روپیہ کہاں سے آئے گا؟ اعتزاز احسن مریم نواز اور فضل الرحمان کیخلاف کھل کر بول پڑے

3  فروری‬‮  2021

اسلام آباد(آن لائن)معروف قانون دان اور پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ لانگ مارچ اور استعفی کوئی آپشن نہیں ہے،نوازشریف اور مریم نواز کے مؤقف کے ساتھ چلنا مشکل ہے،نوازشریف بغیر گارنٹی کے ملک سے باہر چلے گئے تھے۔نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ دھرنے

اور احتجاجی تحریک چلانے کیلئے کھربوں روپے چاہئیے ہوتے ہیں،دھرناکہنا آسان ہے مگر پیسہ کہاں سے آئے گا،تمام مراحل صبر آزما ہیں،31جنوری تک حکومت ختم ہوجائے گی کہنا درست طریقہ نہیں ہے،ڈیڈ لائن دینا صحیح نہیں ہے،آپ نے بیان دیا کہ پنڈی میں دھرنا دیں گے،آپ کہتے ہیں کہ پنڈی والوں سے ہماری جنگ نہیں ہے،ہماری جنگ حکمرانوں سے ہے،بلاول بھٹو زرداری نے آئینی بنیادوں پر تحریک عدم اعتماد کی تجویز دی ہے،حکومت خود ہی ختم ہورہی ہے۔مریم نواز اور مولانا فضل الرحمان کی تحریک عدم اعتماد کی مخالفت سمجھ نہیں آتی ہے،استعفی کا مطلب ہے کہ پی ٹی آئی کو سندھ تحفہ میں دے دینا،کیا سندھ حکومت وفاق کو ہم گفٹ کردیں،مریم نواز کے استعفوں لانگ مارچ اور حکومت گرانے کی ڈیڈ لائن سمجھ سے بالاترہے،آپ نے پنڈی میں دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا،پنڈی میں دھرنے کا مطلب ہے کہ جی ایچ کیو کے خلاف دھرنا دینا ہے،میثاق جمہوریت میں طے ہوا تھا کہ سینیٹ انتخابات میں اوپن بیلٹ کے ذریعہ انتخابات ہونے چاہئیں،اس کی دستاویزات میں طے پایا تھا۔پی پی پی حکومتی آئینی ترمیم کی حمایت کرنا چاہئے،اس ترمیم کو سب جماعتوں کو سپورٹ کرنا چاہئے،آئین کے تحت سینیٹ انتخابات میں پارٹی کی منشاء سے سیٹ کرکے کسی امیدوار کو ووٹ دینے سے کوئی ممبر نااہل

نہیں ہوتا۔ حکومت لانگ مارچ یا دھرنے سے متاثر نہیں ہوگی،ن لیگ اور پی پی پی نے میثاق جمہوریت میں معاہدہ کیا تھا کہ سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعہ کرائے جائیں،پی ڈی ایم اور میری جماعت کو میثاق جمہوریت کا احترام کرنا چاہئے،پی ڈی ایم کے اجلاسوں میں بلاول بھٹو زرداری کی تجویز کو تسلیم کرنا چاہئے۔وزیراعظم کے

خلاف تحریک عدم اعتماد ہی بہترین حل ہے۔پی ڈی ایم اور میری جماعت کو میثاق جمہوریت کے تحت سینیٹ انتخابات کو اوپن بیلٹ کے ذریعہ کرانے کی حمایت کرنی چاہئے،تاریخیں بیانات اور ڈیڈ لائنز سے حکومتیں نہیں جاتیں۔انہوں نے کہ ہے کہ میثاق جمہوریت کے تحت پیپلزپارٹی اور پی ڈی ایم کو سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ آئینی ترمیمی بل کی حمایت کرنی چاہئے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…