28 ماہ میں حکومت نے ہر ماہ کتنا بھاری قرضہ لیا، حیرت انگیز انکشاف

20  جنوری‬‮  2021

کراچی (این این آئی)ایف پی سی سی آئی کے نیشنل بزنس گروپ کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ سال رواں میں حکومت کی جانب سے قرضے لینے کی رفتار میں کمی آ رہی ہے۔سال رواں کے پہلے پانچ ماہ کے دوران 829

ارب روپے قرضہ لیا گیا ہے جس سے مجموعی قرضہ 24.11 کھرب روپے تک جا پہنچا ہے۔یہ قرضہ نومبر 2019تک 21.41 ارب روپے تھا۔زیادہ تر قرضہ پاکستان انوسٹمنٹ بانڈز کے ذریعے لیا گیا ہے۔میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ اٹھائیس ماہ میں اوسطاً ہر مہینے 397 ارب اور ساٹھ کروڑ کا قرضہ لیا جو اب کم ہو رہا ہے۔ قرضوں پر انحصار کم کرنے کے لئے برامدات ترسیلات اور پیداوار بڑھانا ہو گی جبکہ ٹیکس کے نظام کو مستحکم کرکے ٹیکس نیٹ کو پھیلانا ہو گا۔انھوں نے کہا کہ سال رواں کے دوران حکومت نے محاصل کا ہدف 4.9 کھرب روپے رکھا تھا۔ چھ ماہ میں ایف بی آر نے 2.2 کھرب روپے جمع کئے تاہم ناقی ماندہ چھ ماہ میں 2.7 کھرب روپے جمع کرنا مشکل ہے اس لئے ہدف پر نظر الثانی کر کے اس میں کم از کم چار سو ارب روپے کی کمی ضروری ہے تاکہ ایف بی آر حکام دباؤ میں آ کر ٹیکس گزاروں پر بوجھ نہ بڑھائیں اور نہ ہی ریفنڈ روکیں جس سے کاروباری برادری کے مسائل میں اضافہ اور برامدات میں کمی واقع ہوتی ہے۔اگر ایف بی آر کے ٹارگٹ کو کم نہ کیا گیا تو پھر دوسرے زرائع اختیار کرنا ہونگے جس میں منی بجٹ سر فہرست ہے جو موجودہ حالات میں مشکل ہو گا کیونکہ عوام اب مزید بوجھ اٹھانے کی سکت نہیں

رکھتی۔گزشتہ سال کے اولین چھ ماہ میں 53 ارب روپے کی ریفنڈ اد اکئے گئے تھے جبکہ امسال 102 ارب روپے کی ریفنڈ ادا کئے جا چکے ہیں جو سال کے اختتام تک دو سو ارب روپے تک پہنچ سکتے ہیں۔ اس سلسلہ کو ہر قیمت پر جاری رکھا جائے تاکہ ملک برامدی منڈیوں میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…