اسامہ ستی کیس ،جوڈیشل انکوائری میں پولیس افسران کو ہٹانے جانے کا حکم وزیراعظم عمران خان کی ہٹائے جانیوالے افسران کیخلاف کارروائی کی ہدایت

13  جنوری‬‮  2021

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد میں اسامہ قتل کی تحقیقات کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان نے وزیر داخلہ کو اسامہ قتل کیس کی جوڈیشل انکوائری کی سفارشات پر عملدر آمد کی ہدایت کر دی ۔ ذرائع کے مطابق جوڈیشل انکوائری کی سفارش پر ایس پی اے ٹی ایس، نائٹ ڈیوٹی پر ایس پی انویسٹی گیشن، ڈی ایس پی نائٹ ڈیوٹی، ایس ایچ او تھانہ رمنا اور ایس ایچ او کراچی کمپنی کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا گیا ہے۔وزیراعظم نے ہٹائے جانے والے تمام افسران اور اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی ہدایت کی ہے۔

دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں جتنی شفافیت ٹینڈر اور بڈنگ میں لائیں گے کرپشن اور رشوت کا رحجان کم ہوتا چلا جائے گا،بدقسمتی سے ملک میں کرپشن اور رشوت کی جڑیں اس قدر مضبوط اور گہری ہوچکی ہیں کہ ملک کے نظام میں کرپشن کو تسلیم کرلیا گیا ،پاکستان میں تبدیلی نہ آنے کی بڑی وجہ اسٹیٹس کو ہے جسے آپ مافیا بھی کہہ سکتے ہیں،برطانوی کمپنی کے عہدیدار کے مطابق کس طرح وزیراعظم اور دیگر وزرا پیسہ چور کرکے برطانیہ منتقل کررہے تھے،ایک پاکستانی سیاستدان نے سعودی عرب سے برطانیہ ایک ارب ڈالر منتقل کیا،جب ملک کا وزیر اعظم چوری کرے گا تو نچلی سطح تک چوری کا رحجان بڑھے گا اور کرپشن عام ہوگی۔نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) میں ای بڈنگ، ای بلنگ اور جی آئی ایس میپنگ کے آغاز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ملک میں کرپشن اور رشوت کی جڑیں اس قدر مضبوط اور گہری ہوچکی ہیں کہ ملک کے نظام میں کرپشن کو تسلیم کرلیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں 20 سال سے پیپر لس نظام فعال ہے جس کی وجہ سے کرپشن اور بدعنوانی کا گراف غیرمعمولی طور پر کم ہوگیا کیونکہ آٹومیشن طریقے سے شفافیت کا پہلوؤں نمایاں رہتا ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان میں تبدیلی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تبدیلی نہ آنے کی بڑی وجہ اسٹیٹس کو ہے جسے آپ مافیا بھی کہہ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ پرانے نظام سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں وہ تبدیلی نہیں آنے دیتے۔وزیر اعظم عمران خان نے شوکت خانم ہسپتال کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کرپشن اور سفارش کو

ختم کرنے کے لیے پورے ہسپتال کے انتظامی امور کو پیپر لیس کردیا جس کے بعد اب ادھر کوئی کرپشن نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ادویات کی خرید و فروخت سے لیکر تمام انتظامی امور ای بڈنگ اور ای بلنگ پر فعال ہے۔انہوں نے سرکاری ادارے کا نام ظاہر کیے بغیر بتایا کہ شوکت خانم ہسپتال میں چند سرکاری لوگوں کا علاج ہوا اس مد میں ملنے والے چیک کو کلیئر کرانے کے لیے اس ادارے میں پیش کیا تو انہوں نے کمیشن بطور رشوت طلب کیا۔عمران خان نے کہا کہ اس سرکاری ادارے نے فلاحی ادارے سے یہ کہہ کر

رشوت طلب کی کہ یہاں ایسا ہی نظام ہے۔انہوںنے کہا کہ ملائیشیا اور انڈونیشا میں مسلمان فوج نہیں گئی تھی کہ وہ لوگ مسلمان ہوئے بلکہ باکردار اور بااخلاق مسلمانوں کے تاجروں کو دیکھ کر ادھر اسلام پھیلا۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایسی مثالیں ملتی ہے کہ دنیا بھر میں پاکستانی شہریوں کی عزت تھی، پاکستانی صدر کو امریکی صدر ایئر پورٹ پر استقبال کے لیے موجود ہوتا تھا۔عمران خان نے کہا کہ

ہماری تنزلی وہاں سے شروع ہوئی جب سچائی سے دور ہوئے اور رشوت عام ہوئی اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے کرپشن کو سینے سے لگایا۔وزیر اعظم عمران خان نے براڈ شیٹ اسکینڈل کا حوالہ دے کر کہا کہ برطانوی کمپنی کا عہدیدار اپنے انٹرویو میں واضح کررہا ہے کہ کس طرح وزیراعظم اور دیگر وزرا پیسہ چور کرکے برطانیہ منتقل کررہے تھے۔عمران خان نے کہا کہ ایک پاکستانی سیاستدان نے سعودی عرب سے برطانیہ ایک ارب ڈالر منتقل کیا۔انہوں نے کہا کہ جب ملک کا

وزیر اعظم چوری کرے گا تو نچلی سطح تک چوری کا رحجان بڑھے گا اور کرپشن عام ہوگی۔انہوںنے کہاکہ مغربی ممالک کے وزیر اعظم اور صدور کے رہن سہن دیکھ لیں اور پاکستان جیسے مقروض ملک کے سابق حکمران کا رہن سہن دیکھ لیں۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان سے جانے والے سابق صدر اور وزیر اعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے جاتے تھے تو انتہائی مہنگے ہوٹلز میں رہتے تھے۔انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ کمیشن یا رشوت سڑکوں کی تعمیر پر ہوتا ہے

اس لیے این ایچ اے ای نے اپنے انتظامی امور پر ڈیجیٹلائزیشن کرنے کا فیصلہ کیا جس کا مطلب ہے کہ چند لوگوں کے لی پیسہ بنانا مشکل ہوجائیگا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سب سے بڑی تبدیلی اس وقت آئے گی جب ایف بی آر مکمل طور پر ڈیجیٹلائز ہوجائے گا۔انہوںنے کہاکہ میں نے جولائی تک ٹیم کو ہدف دیا ہے کہ ایف بی آر کو مکمل ڈیجیٹلائز کردیا جائے۔ عمران خان نے امید ظاہر کی کہ ایف بی آر مکمل ڈیجیٹلائز ہونے سے ٹیکس وصولی کا گراف بہتر ہوگا جس کے بعد شعبہ تعلیم سمیت مختلف شعبہ جات میں خرچ کیا جا سکے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام وزارتوں کو 6 ماہ کا وقت دیا ہے اور امید ہے کہ وہ ای گورننس پر آجائیں گی۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…