سانحہ مچھ پر سیاست نہیں ہونی چاہیے ،مسائل دو سال میں ختم کرکے ملک سویڈن نہیں بنا سکتے، وفاقی وزیر کا دعویٰ

7  جنوری‬‮  2021

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ سانحہ مچھ پر سیاست نہیں ہونی چاہیے ،وزیراعظم رواں ہفتے ہی کوئٹہ جائیں گے ،ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچانا چاہئے ،ورثہ میں ملے مسائل دو سال میں ختم کرکے ملک سویڈن نہیں بنا سکتے۔وزیراطلاعات شبلی فراز نے غیر رسمی گفتگو کرتے

ہوئے کہاکہ سانحہ مچھ پر سیاست نہیں ہونی چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ مچھ میں جو کچھ ہوا بہت غلط ہوا ،ہزارہ کمیونٹی کے ساتھ بھی ماضی میں ایسے دل خراش واقعات ہوئے ہیں ،ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچانا چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم رواں ہفتے ہی کوئٹہ جائیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ دھرنے کے خاتمے کے لیے مذاکرات جاری ہیں ،بعض لوگوں کی جانب سے ایسے واقعات پر پیچیدگیاں پیدا کی جاتی ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ متاثرین کی جانب سے کوئی غیرمناسب بات نہیں کی گئی ،چاہتے ہیں جاں بحق افراد کی تدفین ہو اور انہیں طے کردہ معاوضہ بروقت ادا ہو ۔انہوںنے کہاکہ ورثہ میں ملے مسائل دو سال میں ختم کرکے ملک سویڈن نہیں بنا سکتے۔دوسری وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے ادارہ برائے شماریات پاکستان کا دورہ کیا اور وفاقی وزیر کو شماریات ڈویژن کے حکام کی جانب سے اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اتارچڑھائو سے متعلق بریفنگ دی گئی ۔ وزیراطلاعات نے وزیراعظم عمران خان کے ویژن کی روشنی میں پہلی مرتبہ “سینٹرلائزڈ ڈیٹا کولیکشن” پر کام شروع کر دیا گیا ہے،پاکستان کے عوام کو ریلیف کی فراہمی ‘پاکستان تحریک انصاف حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔وزیراطلاعات نے کہاکہ زمینی حقائق کے عین مطابق مربوط ڈیٹا ہر شعبہ ہائے زندگی سے متعلق فیصلہ سازی میں معاون و

مددگار ثابت ہوتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہر وزارت کا اپنا ڈیٹا اکٹھا کرنے کا نظام ہونا چاہیے سینٹرلائزڈ ڈیٹا کے ساتھ منسلک ہو۔ انہوںنے کہاکہ مربوط ڈیٹا سے اشیاء ضروریہ کی طلب ‘ رسد ‘ پیدوارا‘ذخائر‘ درآمد ت اور برآمدت کے اہداف کا علم ہوسکے گا ‘ بار کوڈنگ سے سمگلنگ کی روم تھام میں بھی مدد ملے گی ۔انہوں نے کہاکہ مربوط ڈیٹا کے حصول کے لئے ٹیکنالوجیکل ‘افرادی قوت سمیت ہر طریقہ کار استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ مربوط

ڈیٹا ‘ انتظامی امور کو مزید موثر بنانے کے لئے کارگرثابت ہوتا ہے‘ شفافیت اورگڈگورننس میں بھی کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ادارہ برائے شماریات پاکستان کی کارکردگی متاثر کن ہے ‘ ٹیم ورک کے طور پر اشیاء ضروریہ کی عام مارکیٹ میں قیمتوں کے اتار چڑھائو کا ہفتہ وار اور ماہانہ جائزہ رپورٹ پالیسی سازی میں معاون ثابت ہوتی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ شماریات ڈویژن اپنی ٹیم کی استعداد کار میں مزید اضافہ کرتے ہوئے انھیں جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کریں ۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…