ن لیگ کی جانب سے اراکین اسمبلی کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ،تمام اراکین کے استعفے موصول نہ ہوئے ، باغی اراکین کیخلاف پارٹی قیادت نے بڑا فیصلہ کر لیا ‎

1  جنوری‬‮  2021

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی )ن لیگ کی جانب تما م اراکین قومی و صوبائی اراکین کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے باوجود تمام اراکین نے اپنے استعفے پارٹی قیادت کے پاس جمع نہیں کروائے ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ن لیگ کا ابھی تک تمام اراکین کے استعفے نہیں ملے ہیں ۔ پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے اراکین اسمبلی کی تعداد 165 ہے جبکہ ن لیگ نے 5 باغی اراکین صوبائی اسمبلی کو

پارٹی سے نکالنے کی کارروائی شروع کر رکھی ہے۔ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے اراکین کی تعداد 83 ہے، جن میں سے کچھ اراکین کے استعفے پارٹی کو موصول نہیں ہوئے ہیں۔دوسری جانب مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے سارے استعفے آ چکے ہیں، جن دو ممبران کا کہا جارہا ہے اگر قیادت انہیں حکم دے تو وہ استعفوں سے پیچھے ہٹیں،جو امیدیں لگائے ہوئے ہیں انہیں ناکامی ہو گی۔قبل ازیں جاتی امراء رائے ونڈ میں جے یو آئی (ف) کے امیر اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت سربراہی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں مریم نواز، آفتاب خان شیرپاؤ،محمو دخان اچکزئی، میاں افتخار حسین، شاہ اویس نورانی،یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، قمر زمان کائرہ، فرحت اللہ بابر،سینیٹر پروفیسر ساجد میر، احسن اقبال، رانا ثنا اللہ، پرویز رشید،سردار ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق،امیر حیدر خان ہوتی اورامیر مقام سمیت دیگر شریک ہوئے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف زرداری، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل گروپ) کے سربراہ سردار اختر مینگل بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں مولانا فضل الرحمان نے شرکاء کو فنکشل لیگ کے سربراہ محمد علی درانی سے ہونے والی ملاقات اور اس میں زیر بحث آنے والی گفتگو کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی کی قیادت اور وفد نے پارٹی کی سی ای سی اجلاس میں ضمنی انتخابات کے حوالے سے سامنے آنے والی سفارشات بارے آگاہ کیا اور قانونی نکات پر بھی گفتگو کی۔اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی جانب سے بھی اپنا نقطہ نظر او رشفارشات پیش کی گئیں جبکہ اتحاد میں شامل دیگر جماعتوں کی قیادت او ررہنماؤں نے بھی اپنا اپنا نقطہ نظر اور تجاویز پیش کیں۔ اجلاس میں آئندہ کی حکمت عملی کے حوالے سے تفصیلی غوروخوض کیا گیا اور اتفاق کیا گیا کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے موجودہ حکومت سے چھٹکارا حاصل کرنا نا گزیر ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…