پی ڈی ایم فوج کیخلاف نہیں،ہم آئین و پارلیمنٹ کی بالادستی چاہتے ہیں،محمود خان اچکزئی لاہور جلسے کے بعد انٹرویو میں کھل کر بول پڑے

16  دسمبر‬‮  2020

کوئٹہ(آن لائن)پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ حکومتی وزراء لاہورجلسے میں میرے خطاب کوتوڑ مروڑ کرسیاسی مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں،پی ڈی ایم اتحاد فوج کیخلاف نہیں،آئین و پارلیمنٹ کی بالادستی چاہتا ہے،تمام ادارے اگرآئینی حدود میں کام کریں تو لکھ کر دیتا ہوں ملک ترقی کرے گا،کوئی شخص کسی دوسرے پرظلم نہیں

کرے گانوازشریف کی آئین کی بالادستی کی جدوجہد میں پشتون،بلوچ،سندھی اور سرائیکی سب ساتھ ہیں،ہمارے لئے پاکستان مقدم ہے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ لاہور سے متعلق اپنے بیان پر قائم ہوں میں نے یہ کہا کہ لاہور کے باسیوں ہم آپ سے کچھ گلے کرنے ،کچھ وعدے لینے اور آپ سے کچھ وعدے کرنے آئے ہیں اور بس کے ساتھ یہ کہاکہ جب پاکستان بنا توخان عبدالغفار خان نے تمام پشتونوں اور بلوچوں کی طرف سے کیونکہ اس وقت آئین ساز اسمبلی میں ان کا کوئی نہیں تھا تمام لوگوں کی طرف سے قرآن پر ہاتھ رکھ کر پاکستان سے وفاداری کا اعلان کیا ،لاہورکے سول وملٹری بیوروکریسی اس وقت سیاست کے اسٹیئرنگ پر بیٹھے تھے انہوں نے باچا خان کی اس وفاداری کو اتنا نہیں مانا اور پشاور کی منتخب اسمبلی توڑ دی بلکہ کچھ دنوں کے بعد بابڑہ میں دفعہ144کی خلاف ورزی پرسینکڑوں پشتونوں کو ماردیاگیا اس کے بعد پشتونوں کی بربادی شروع ہوئی انہوں نے کہاکہ بزنجو صاحب،خان عبدالصمد خان اچکزئی ،باچاخان صرف ون مین ون ووٹ ،پارلیمنٹ ،آئین کی بالادستی کیلئے جدوجہد کررہے تھے میں نے کہاکہ لاہور کے بھائیوں لاہور مین آئین بننے نہیں دیا ،انہوں نے کہا کہ مینار پاکستان کی اہمیت اس بنا پر نہیں کہ یہ کتنا لمبا اور خوبصورت اور کتنا گھاڑا گیا ہے بلکہ مینار پاکستان کی اہمیت اس قرارداد کی وجہ ہے کہ

بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جو خود اعلیٰ درجے کے وکیل تھے نے کہا تھا کہ پاکستان میں ہم آئین کی بالادستی چاہتے ہیں خودمحمد علی جناح نے یہ ریزولویشن بنایاتھا کہ اگر اکثریت نے گڑبڑ کی تو یونٹس کو علیحدگی کااختیار حاصل ہے لیکن ہم ایسا نہیں چاہتے ہم آج بھی کہتے ہیں کہ ریزولویشن جو وہاں لکھاہے پاکستان میں ہم آئین کی بالادستی چاہتے ہیں ،میں نے یہی ان سے کہا کہ

ہم آپ سے یہ وعدہ لینا چاہتے ہیں کہ لاہور کا ایک لیڈرمیاں محمد نواز شریف اور ان اس کی بیٹی پاکستان میں آئین کی حکمرانی چاہتے ہیں کیا آپ ان کے ساتھ ہیں تو انہوں نے کہا کہ ہم ان کے ساتھ ہیں پھر میں نے کلمہ پڑھ کر کہاتھا کہ ہم سندھی ‘ پشتون ‘ بلوچ ‘ سرائیکی سب آپ سے وعدہ کرتے ہیں کہ اس آئینی لڑائی میں ہم نے کسی سے جھگڑا نہیں کرنا ہمارے بعض وزراء بیان بازی کر

رہے ہیں کہ ہم فوج کے خلاف ہیں مگر ہم فوج کے خلاف نہیں بلکہ تمام اداروں کو آئینی کے آئینی حد دیناچاہتے ہیں جس دن یہ مان لیاجائے توپی ڈی ایم بیٹھ جائے گی، انہوں نے کہا کہ ہم تو آئین کی پاسداری کی بات کرتے ہیں 1993 میں قومی اسمبلی کا حلف لیا تو میں نے گوہر ایوب سے حلف لینے کے بعد درخواست کی کہ اسپیکر صاحب میں آپ سے ایک بات پوچھ سکتا ہوں انہوں نے کہا

کہ جی میں نے کہاکہ یہ آئین فارملیٹی ہے یا جو الفاظ ہم نے ادا کئے اس کا پاس رکھنا ضروری ہے انہوں نے کہاکہ اچکزئی صاحب کیا کہہ رہے ہو میں نے کہا اگر یہ فارمولیٹی ہے تو ہم نے اس کے تحفظ کا حلف اٹھا لیا ،اوراس کے معنی یہی ہیں کہ ہم نے اٹھا لیا کل کو کوئی پھر آئین کو توڑے گا ،لاہور کامیاں محمد نواز شریف کی جب حکومت توڑی گئی ریکارڈ اٹھا کر دیکھ لیا جائے

کہ پورے پاکستان میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی یعنی میں نے اور عاصمہ جہانگیر نے اس اقدام کو غیر آئینی ، غیر قانونی اور غیر جمہوری کہا تھا نواز شریف میرے گائوں کا نہیں ہے وہ پکا پنجابی ہے مجھے اس دوستی جب وہ آئین کی بات کرتاہیں تو پشتون ،بلوچ ،سندھی اور سرائیکی اس کے ساتھ ہیں ،ہم اس ملک کو رکھنا چاہتے ہیں یہ ملک ہمیں عزیز ہے ۔میرے بیان سے پی ڈی ایم کو

کوئی نقصان نہیں ہوا تاہم بعض لوگ بیان کو ہوا دیناچاہتے ہیں آئین بالادست ہوگا تو ایسی پارلیمنٹ جس کی انتخابات میں کسی بھی ادارے سول ہو یا ملٹری کا کوئی کردار نہیں ہوگا وہ پارلیمنٹ پاکستان کی اندرونی وبیرونی پالیسی کی ذمہ دار ہوگی ،میں لکھ کر

دینے کیلئے تیارہوں کہ پاکستان بہت آگے بڑھے گا اور مستحکم اٹامک جمہوری ملک کی حیثیت سے جس میں اسلام کا بول بولا،کسی فرد کا دوسرے فرد پر ظلم نہیں ہوگا،کسی طبقے کا طبقے پر ظلم نہیں ہوگا اور ہم سب اس میں زندہ باد کہتے رہیںگے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…